News Details

30/07/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے قبائلی ضلع خیبر کے سول ہسپتال جمرود اور ہیڈ کوارٹر ہسپتال لنڈی کوتل کا اچانک دورہ کیا ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے قبائلی ضلع خیبر کے سول ہسپتال جمرود اور ہیڈ کوارٹر ہسپتال لنڈی کوتل کا اچانک دورہ کیا ہے ۔ انہوں نے دونوں ہسپتالوں میں صحت سہولیات کا جائزہ لیا ہے جبکہ عملے کی غیر حاضری ، صفائی کی ناقص صورتحال، گاڑیوں کی غیر فعالیت اور بہتر صحت سہولیات کی فراہمی میں کوتاہی کا سختی سے نوٹس لیا ہے اور برہمی کا اظہار کیا ہے ۔ اس ضمن میں وزیراعلیٰ نے ہسپتالوں کے انتظامیہ سے جلد رپورٹ طلب کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے ہسپتالوں میں خواتین کو دی جانے والی صحت سہولیات کا خصوصی جائزہ لیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ ضلع خیبرکے لنڈی کوتل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو جلد کیٹیگری اے ہسپتال میںاپ گریڈ کیا جائیگا جبکہ ہسپتال میں گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر کی آسامی پر تعیناتی بھی آنے والے ہفتوں میں ممکن بنائی جائیگی۔ انہوں نے کہا ہے کہ 400سے 500ڈاکٹرز اور دیگر ٹیکنیکل سٹاف کی بھرتیوں کا عمل جاری ہے جس کے مکمل ہونے کے بعد قبائلی اضلاع کے تمام ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور دیگر ٹیکنیکل سٹاف کی کمی کو پورا کیا جائیگا۔ قبائلی اضلاع میں الیکشن کے بعد وزیراعلیٰ نے قبائلی اضلاع کے دوروں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے جس کے تحت آج قبائلی ضلع خیبرکا اچانک دورہ کیاگیا اور وہاں پر عوام کو صحت سہولیات کی فراہمی کا معائنہ کیاگیا۔ اچانک دورے کے دوران محمود خان نے ہسپتالوں میں موجود مریضوں سے بات چیت کی اورمریضوں سے ہسپتال میں صحت سہولیات کی فراہمی کے بارے میںدریافت کیا۔ اس دوران وزیراعلیٰ نے عوامی شکایا ت سنی اور ان شکایات کے ازالے کے لئے موقع پر احکامات بھی جاری کئے ۔وزیراعلیٰ کا کہناتھا کہ صوبائی حکومت قبائلی اضلاع میں بہترین صحت سہولیات دینے کے لئے کوشاں ہے جبکہ قبائلی اضلاع کے عوام کے مسائل ترجیحی بنیادوں پرحل کئے جائیں گے۔ دورے کے دوران وزیراعلیٰ کو ہسپتالو ںمیں صحت سہولیات کی فراہمی پر بریفنگ بھی دی گئی ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم عوامی لوگ ہے اور عوام کے درمیان رہ کر ان کے مسائل حل کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی ضلع خیبر میں صحت سہولیات کااز خود جائزہ لینے آیا ہوںجبکہ ہسپتال انتظامیہ کو واضح احکامات جاری کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ او پی ڈیز اور وارڈز میں صفائی یقینی بنائی جائے تاکہ ہسپتال میں موجود مریضوں کو صاف ستھرا ماحول میسر ہو سکے۔ انہوں نے ڈاکٹرز اور انتظامیہ کوتنبیہ دی ہے کہ بلاجواز مریضوں کو پرائیویٹ کلینک ریفر کرنے والے عملے کو فارغ کیا جائیگا۔ وزیراعلیٰ نے ہیلتھ کیئر کمیشن کو لنڈی کوتل میں تمام پرائیویٹ لیبارٹریز کے رجسٹریشن کا جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ کا کہناتھا کہ قبائلی ضلع خیبر کے اچانک دورے کا مقصد عوام کو دی جانے والی صحت سہولیات کا جائزہ لینا تھا اور ہسپتالوں میں عوام کو درپیش مسائل کو حل کرناتھا ۔ انہوں اس بات کا اعادہ کیا کہ صوبائی حکومت نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میںگورننس کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی اور قبائلی اضلاع کی تیز تر ترقی ممکن بنائےگی تاکہ قبائلی عوام انضمام کے عمل سے بھر پور استفادہ لے سکیں۔ انہوں نے واضح کیا ہے کہ ہم نے قبائلی اضلاع میں عوا م کو حقیقی معنوں میں بنیادی سہولیات فراہم کرنے ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ دورے کے دوران مقامی لوگوں نے وزیراعلیٰ کو خوش آمدید کہا ہے ، عوام نے بتایا کہ تاریخ میں پہلی دفعہ انہوں نے صوبے کے چیف ایگزیکٹیوں کو اپنے درمیان پایا ہے جوکہ انضمام کے ثمرات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع کے انضمام کا عمل اب مکمل ہو چکا ہے جبکہ صوبائی حکومت کی یہ خواہش ہے کہ قبائلی اضلاع کو مربوط حکمت عملی کے تحت صوبے کے دیگر اضلاع کے برابر لایا جا سکے۔