News Details
30/07/2019
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبائی سطح پر باقاعدہ طور سے مون سون شجر کاری مہم کا افتتاح کر دیا ہے، جس کے تحت وزیراعلیٰ نے پشاور کے چھڑیا گھر میں چنار پودے کی شجر کاری کی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبائی سطح پر باقاعدہ طور سے مون سون شجر کاری مہم کا افتتاح کر دیا ہے، جس کے تحت وزیراعلیٰ نے پشاور کے چھڑیا گھر میں چنار پودے کی شجر کاری کی ہے۔ جس کے بعد پورے صوبے میں علاقائی اور ضلعی سطح پر شجر کاری مہم شروع کی جائیگی ۔ محکمہ جنگلات کیطرف سے فراہم کردہ معلومات کیمطابق 12.5 ملین پودے تیار کئے جاچکے ہیں جن کی شجر کاری رواں سال مون سون سیزن میں کی جائیگی۔ تفصیلات کے مطابق 3.451ملین پودے جنوبی علاقہ جات ، 4.152 ملین پودے شمالی جنگلات ایبٹ آباد ، 0.843 ملین پودے ملاکنڈ ، جبکہ 4.935 ملین پودے نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع میں لگا ئے جائیں گے۔ مون سون شجرکاری مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وزیراعلیٰ نے واضح کیا ہے کہ تحریک انصاف کی گزشتہ حکومت میں ایک ارب شجر کاری مہم کا آغاز کیا گیا تھا جس کے مقابلے میں صوبائی حکومت نے 1.2 ارب پودے لگائےں۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی کامیابی محکمہ جنگلات کی انتھک محنت ، مو¿ثر انتظام، تمام متعلقہ محکموں کی مجموعی کاوشوں اور عوامی اشتراک نے ممکن بنایاہے۔ وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت آئندہ چار سالوں میں دس ارب پودوں کی شجرکاری کرے گی جس میں موجودہ صوبائی حکومت صوبہ خیبرپختونخوا میں ایک ارب پودے لگائے گی۔ موجودہ حکومت کی شجرکاری مہم پر بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ شجرکاری کے ساتھ ساتھ موجودہ حکومت نے ٹمبر مافیا کیخلاف مو¿ثر اقدامات اٹھائیں ہے جس سے جنگلات کی کٹھائی کا خاتمہ ممکن ہو اہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ حکومت میں ایک ارب درختوں کی شجرکاری کے باعث صوبے بھر میں فارسٹ کور میں 6.3 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ممکن ہواہے ۔ جبکہ پانچ لاکھ سے زائد لوگوں کو روزگار بھی فراہم ہو ا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر خیبرپختونخوا حکومت کی ماحولیاتی تغیریات کی مد میں کی گئی کاوشوں کو سراہا گیاہے جس کومدنظر رکھتے ہوئے وفاقی حکومت نے دس ارب پودوں کی شجرکاری کا منصوبہ شروع کیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ماحولیاتی تغیریات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں جس کے اثرات عیاں ہو چکےں ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اب ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنے آنے والے نسل کے لئے بلخصوص اور پورے پاکستان کیلئے بالعموم انقلابی اقدمات اٹھائے جائے جس میں بوڑھے بچے، خواتین ، علماءکرام، دانشور اور صحافی نیز ہر طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد اپنا حصہ ڈالےں۔ جنگلات میں لگنے والی آگ کے حالیہ واقعات پر بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ معاملے کی تحقیق کرنے کےلئے کمیٹی بنائی جا چکی ہے جس کی جلد نوٹیفیکیشن کر دی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی ذمہ داروں کی تعین کرے گی اوررپورٹ پیش کرنے کے بعد ذمہ داروں کیخلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔
ِِ