News Details

23/07/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے تعلیمی سال 2018-19 کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سرکاری سکولوں کے سربراہان ، متعلقہ اضلاع کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران اور نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباءو طالبات کو نقد انعامات اور تعریفی و توصیفی اسناد سے نوازا ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے تعلیمی سال 2018-19 کے دوران بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے سرکاری سکولوں کے سربراہان ، متعلقہ اضلاع کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران اور نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباءو طالبات کو نقد انعامات اور تعریفی و توصیفی اسناد سے نوازا ہے انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ صوبے کے سرکاری سکولوں میں میٹرک کے نتائج 72 فیصدہیں جو سرکاری تعلیمی اداروں کی بہتری کیلئے حکومت کی غیر معمولی دلچسپی کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ تعلیم شروع دن سے صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔شعبہ تعلیم میں بہتری اور اصلاحات کا عمل جاری رہنا چاہئے ، حکومت اس سلسلے میں وسائل کی کمی آڑے نہیں آنے دے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں صوبے بھر سے بہترین کارکردگی دکھانے والے سرکاری سکولوں کے سربراہان ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران ، اساتذہ کرام اور طلباءو طالبات میں نقد انعامات اور تعریفی اسناد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ کے مشیر برائے تعلیم ضیاءاللہ بنگش، صوبائی وزراءڈاکٹر امجد علی، محب اللہ خان، اراکین صوبائی اسمبلی اور محکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام نے تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر میٹرک کے سالانی امتحانات میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے سرکاری سکولوں کو فی سکول چار لاکھ پچاس ہزار روپے ، صوبہ بھر سے نمایاں کارکردگی کے حامل ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسران کو فی کس چار لاکھ پچاس ہزار روپے اور توصیفی اسناد سے نوازا گیا اسی طرح نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلباءو طالبات میں بھی نقد انعامات اور تعریفی اسناد تقسیم کی گئیں۔وزیراعلیٰ نے تعلیمی سال 2018-19 کے دوران سرکاری سکولوں کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کارکردگی میں بہتری کا سفر جاری رہیگا انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت شعبہ تعلیم میں بہتری کیلئے اصلاحات اور اقدامات سے بھرپور تعاون کرے گی۔ معیاری تعلیم کی فروغ میں وسائل کی کمی آڑے نہیں آئیگی محمود خان نے کہا کہ صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت کا مجموعی طورپر یہ چھٹا سال ہے ، سابقہ پانچ سالوں کے دوران صوبائی حکومت نے شعبہ تعلیم میں گراں قدر اصلاحات نافذ کی ہیں۔ اصلاحات کا عمل آئندہ بھی جاری رہیگا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ صوبائی حکومت شعبہ تعلیم میں سیاسی بنیادوں پر تبادلوں کا خاتمہ کرنے کیلئے جلد ای ٹرانسفر پالیسی نافذ کریگی ۔ اس مقصد کیلئے مخصوص ایپ یتار کی جارہی ہے جس کا باضابطہ اجراءجلد ممکن بنیا جائے گا انہوں نے تعلیمی و انتظامی اداروں کی ماہانہ یا کم از کم ہر دو ماہ کے بعد کارکردگی رپورٹ وضع کرنے کی ہدایت کی تاکہ مانیٹرنگ کا عمل تسلسل کے ساتھ جاری رہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت بہترین کارکردگی دکھانے والے سکولوں ، اساتذہ اور افسران کو انعامات اور مراعات دے رہی ہے اسی طرح مطلوبہ نتائج نہ دینے والوں کے خلاف کاروائی بھی کی جائے گی۔ جزاءاور سزا کے نظام کے بغیر بہتری کی طرف بڑھنا ممکن نہیں۔ جزاءاور سزا کا تصور اسلام نے دیا ہے جس پر عمل درآمد کرینگے ۔ محمود خان نے کہا کہ ہم سب نے مل کر اس نظام کو ٹھیک کرنا ہے اور اپنی ذمہ داریاں بطریق احسن سرانجام دینی ہے۔قبل ازیں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے تعلیم ضیاءاللہ بنگش نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محکمہ تعلیم میں اٹھائے گئے اقدامات ، جاری اصلاحات اور آئندہ کے ترجیحات پر روشنی ڈالی۔وزیراعلیٰ محمود خان کے وژن کے مطابق محکمہ تعلیم کے بجٹ میں امسال بہت اضافہ کیا گیا ہے۔ جبکہ سکولوں کے باہر طلباءکو سکولوں کی طرف راغب کرنے کیلئے سیکنڈ شفٹ ، ماہانہ وظیفہ اور دیگر اہم منصوبے شروع کر رہے ہیں۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم میں مزید اصلاحات لا رہے ہیں جبکہ اچھے نتائج دینے والے سکول/ اساتذہ کی مزید حوصلہ افزائی کی جائے گی۔