News Details
17/07/2019
وزیراعلیٰ کی ایگریکلچر یونیورسٹی سوات کاقیام یقینی بنانے کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت
وزیراعلیٰ کی ایگریکلچر یونیورسٹی سوات کاقیام یقینی بنانے کیلئے انتظامات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت
زرعی شعبے کو اُٹھانے اور زراعت کے مختلف شعبوں میں دستیاب استعدادسے بھر پور استفادہ کیلئے یونیورسٹی کا قیام ناگزیر ہے، وزیراعلیٰ
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ایگریکلچر یونیورسٹی سوات کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے تخت بند ایگریکلچر ریسرچ سنٹر میں پہلے سے موجود سہولیات سے یونیورسٹی کا اجراءکرنے اور اس مقصد کیلئے این او سی کے حصول سمیت دیگر درکار انتظامات تیز رفتاری سے مکمل کرنے ، مجوزہ شعبہ جات میں ترجیحات کا تعین کرنے اور حقیقت پسندانہ پی سی ون ٹائم لائن کے اندر پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تخت بند ریسرچ سنٹر اپنی جگہ قائم رہے گا،تاہم یونیورسٹی کی اپنی عمارت تیار ہونے تک مذکورہ ریسرچ سنٹر کی دفتری سہولیات یونیورسٹی کیلئے استعمال کی جائیں گی، ٹائی پان پراجیکٹ کی طرز پر ایگریکلچر ریسرچ کے آﺅٹ ریچ ڈائریکٹوریٹ کو اکیڈ میہ اور ایگریکلچر ایکسٹینشن کے مابین پل کے طور پر استعمال کیا جائے گا،جس کی نگرانی سیکرٹری زراعت کریں گے۔وزیراعلیٰ نے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل انجینئرنگ یونیورسٹی سوات کے قیام کی سکیم پربھی پیش رفت یقینی بنانے اور ہر پندرہ دنوں کے بعد پراگرس رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میںاجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔صوبائی وزیر زراعت محب اللہ خان ، وزیر ماحولیات اشتیاق ارمڑ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ ، سیکرٹری زراعت ، سیکرٹری اعلیٰ تعلیم اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں ایگریکلچر ریسرچ سنٹر سوات کے فروٹ سیکٹر ،ویرائٹیز، سٹرابری کلچر اور نرسری کے شعبے کی ترقی میں کردار پر روشنی ڈالی گئی۔ مزید برآں زراعت کے مختلف شعبوں میں مقامی استعداد کو مد نظر رکھتے ہوئے سوات میں ایگریکلچر یونیورسٹی کے قیام کی ضرورت و اہمیت سے بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ نیشنل ایگرکلچر ایمرجنسی پلان کے تناظر میں مذکورہ یونیورسٹی کا قیام وقت کی ضرورت ہے ۔ مذکورہ یونیورسٹی کے قیام سے زراعت کے موجودہ نظام میں جدت متعارف کرانے اور بہترین معاشی ریٹرن کیلئے نوجوانوں کی زرعی مہارت کو ترقی دینے میں مدد ملے گی ۔ علاوہ ازیں کسان برادری اور دیگر سٹیک ہولڈرزکو ان کی دہلیز پر معیاری زرعی تعلیم کی فراہمی بھی مذکورہ یونیورسٹی کے قیام کے مقاصد میں شامل ہے، جس سے علاقے میں ہائی ویلیو ایگرکلچر میں اضافہ ہوگا۔اجلاس کو مذکورہ ایکریکلچر یونیورسٹی میں مجوزہ سہولیات ، شعبہ جات ، ضروریات اور آئندہ کے لائحہ عمل پر پریفنگ دی گئی۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سیکرٹری زراعت کی سربراہی میں ماہرین پر مشتمل ٹیم پہلے سے موجود سہولیات اور یونیورسٹی کے اجراءکیلئے ضروریات کا جائزہ لے تاکہ یونیورسٹی کی کلاسز کا اجراءکیا جا سکے۔ محمود خان نے اس مقصد کیلئے این او سی کے حصول سمیت تمام انتظامات کو تیزرفتاری سے مکمل کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے یونیورسٹی کی مستقل عمارت کیلئے درکار اراضی کا مسئلہ حل کرنے اور خطے کی ڈیمانڈ کے مطابق ضروری سہولیات اور ضروریات پر مبنی پی سی ون جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ نے انجنیئرنگ یونیورسٹی سوات کے قیام کی سکیم کا پی سی ٹو دو ہفتوں کے اندر پیش کرنے اور یونیورسٹی کے کیمپس کیلئے درکار اراضی کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ شعبہ تعلیم کی ترقی شروع دن سے صوبائی حکومت کی اولین ترجیح رہی ہے۔ معیاری تعلیم کے فروغ کے بغیر ترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے اس موقع پر اعلیٰ تعلیمی اداروں کی مینجمنٹ کو مزید بہتر بنانے اور مختلف شعبوں میں ورکنگ ریلیشن پیدا کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ اداروں کے قیام کے پیچھے اہداف کا حصول یقینی ہو سکے۔