News Details

09/07/2019

وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان سے وفاقی وزیر برائے مذہبی اُمور نور الحق قادری نے پختونخوا ہاﺅس اسلام آباد میں ملاقات کی

وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان سے وفاقی وزیر برائے مذہبی اُمور نور الحق قادری نے پختونخوا ہاﺅس اسلام آباد میں ملاقات کی ۔ ملاقات میں ضم شدہ قبائلی اضلاع میں انتخابات کے حوالے سے تیاریوں پرتبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ضم شدہ قبائلی اضلاع کی تیز تر ترقی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے ۔ نئے اضلاع میں انتخابات کا انعقاد خوش آئند اور وقت کی ضرورت ہے ۔ پرامن اورشفاف انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں صوبائی حکومت بھر پور تعاون یقینی بنائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ تاریخ میں پہلی مرتبہ قبائلی اضلاع سے عوام کو صوبائی اسمبلی کیلئے اپنے نمائندے منتخب کرنے کا موقع ملا ہے جس سے قبائلی عوام اپنے نمائندوں کے ذریعے اپنی فلاح و ترقی کے فیصلوں میں براہ راست شریک ہو سکیں گے ۔ محمود خان نے کہا کہ ہمارا اصل ہدف قبائلی عوام کی دہائیوں پر مشتمل محرومیوں اور مشکلات کا خاتمہ کرکے اُنہیں ترقی کے قومی دہارے میں شامل کرنا ہے ۔ اس سلسلے میں تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور دس سالہ ترقیاتی حکمت عملی پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا۔دریں اثناءوزیراعلیٰ نے قبائلی ضلع مہمند میں قائم کیڈٹ کالج کے فعال نہ ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری رپورٹ طلب کی ہے ۔ اُنہوںنے مذکورہ کالج کو فعال بنانے اور فرسٹ ایئر کے داخلے شروع کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا ہے کہ حکومت قبائلی اضلاع کو صحت و تعلیم سمیت ہر شعبے میں صوبے کے ترقیافتہ علاقوں کے برابر لانے کیلئے روزاول سے کوشاں ہے اور یہی وجہ ہے کہ رواں مالی سال کے دوران قبائلی اضلاع کی تعمیر وترقی کیلئے ریکارڈ رقم رکھی گئی ہے ۔ محمود خان نے کہاکہ قبائلی عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تاریخی قربانیاں دی ہیںجن کی بدولت آج ان علاقوں میں امن قائم ہو چکا ہے ۔ اس مجموعی جدوجہد میں پاک فوج کے کردار کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ قبائلی اضلاع کے عوام کو معیاری تعلیم کی سہولیات مقامی سطح پر فراہم کرنا حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے ۔ اس سلسلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ کیڈٹ کالج میں تعلیمی سرگرمیاں شروع کرنے کی تیاریاں مکمل ہیں ۔ وفاقی حکومت کی طرف سے وسائل جاری ہونے کے بعد فرسٹ ایئر کے داخلے شروع کر دیئے جائیں گے ۔ اس سلسلے میں عسکری حکام کو بھی آگاہ کیا جا چکا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اس ضمن میں تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے واضح کیا کہ قبائلی عوام کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے سلسلے میں وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیا جائے گا۔