News Details

09/07/2019

وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصراور غلط افواہیں پھیلانے والوں کو کسی بھی صورت قبائلی اضلاع کی ترقی و خوشحالی میں حائل نہیں ہونے دینگے

وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ملک دشمن عناصراور غلط افواہیں پھیلانے والوں کو کسی بھی صورت قبائلی اضلاع کی ترقی و خوشحالی میں حائل نہیں ہونے دینگے ۔ قبائلی اضلاع میں درکار اصلاحات کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے تحقیقات پر مبنی جامع حکمت عملی بنائی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع میں اصلاحات کی پائیدار تکمیل اور نفاذ کیلئے صوبے میں پہلے سے ضم شدہ علاقوں کے انضمام کے عمل کا مختلف پہلوﺅں سے مطالعہ کرنا ہو گاتاکہ قبائلی اضلاع میں اصلاحاتی عمل کو خوش اسلوبی سے مکمل کیا جا سکے ۔ اُنہوںنے کہاہے کہ قبائلی اضلاع کے انضمام اور اصلاحات کو بہر صورت کامیاب بنائیں گے اور ملک دشمن عناصر کے مذموم مقاصد کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ وہ وزیراعلی ہاو¿س پشاور میں سینئر وزیر محمد عاطف خان کی قیادت میں ڈی ایف آئی ڈی کے ایک وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔ وزیراعلی نے واضح کیا کہ قبائلی اضلاع کے انضمام کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور اب ہماری کوشش ہے کہ ان علاقوں کو بھی ملک کے دیگر ترقی یافتہ علاقوں کے برابر لایا جا سکے اور ان علاقوں کی 70 سالہ محرومیوں کا ازالہ ممکن بنا سکیں۔ اُنہوںنے کہاہے کہ تمام قبائلی اضلاع کی دیر پا ترقی و خوشحالی وہاں پر امن و امان کو فروغ دینا ، کاروباری زندگی میں وسعت لانا ،وہاں کے لوگوں کیلئے ذریعہ معاش کے نئے مواقع فراہم کرنا اور نوجوانوں کیلئے تعلیم اور کھیلوں کے میدان میں معاونت فراہم کرنا صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ معیشت کی مضبوطی اور نظم و ضبط سے قبائلی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کو فروغ دیں گے اور بہت جلد قبائلی اضلاع صوبے کے دیگر ترقیافتہ اضلاع کے برابر لائے جائیں گے ۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ قبائلی اضلاع کے تمام تر پہلوو¿ںکو مدنظر رکھ کر ایک تحقیقی مطالعہ کیا جائے گا تاکہ صوبائی حکومت کے آنے والے 10 سالہ ترقیاتی منصوبے کوجامع اور مو¿ثر ترین بنایا جا سکے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت مجوزہ تحقیقی مطالعہ میں نہ صرف ساتھ دے گی بلکہ اس تحقیق پر مبنی سفارشات کو بھی عملی جامہ پہنائے گی تاکہ حقیقی معنوں میں قبائلی عوام کی اُمنگوں کی ترجمانی ممکن ہو سکے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس تحقیق سے ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل میں تکنیکی مدد ملے گی اور ترقیاتی منصوبے مقرر ہ وقت میں مکمل کئے جا سکیں گے ۔ وزیراعلیٰ کو مزید آگاہ کیا گیا کہ قبائلی اضلاع میں تنازعات کے حل کے لیے مصالحتی کونسل تشکیل دی جائے گی جس کے ذریعے مقامی سطح پر تنازعات کا حل ممکن ہو سکے گااور امن و امان قائم رکھنے میں مدد ملے گی۔ وزیراعلی کو مزید بتایا گیا کہ قبائلی اضلاع کی ترقی اور انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے ڈونرز اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ ان فنڈز کوقبائلی اضلاع میں مو¿ثر طریقے سے عوامی ترقی وخوشحالی اور وہاں کے عوام کی فلاح پر خرچ کیا جاسکے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ عوامی فلاح کے منصوبوں پر ڈونرز اور حکومت کو مل کر کام کرنا چاہیئے تاکہ باہمی اعتماد کے ذریعے موثر حکمت عملی اپنائی جا سکے اور مقامی عوام کی ضروریات اور توقعات کے مطابق تیز تر ترقی و خوشحالی کا راستہ ہموار ہو سکے۔ ہم نئے اضلاع میں ترقیاتی و فلاحی اقدامات کو حقیقی معنوں میں نتیجہ خیز دیکھنا چاہتے ہیں اس سلسلے میں صوبائی حکومت بھر پورمعاونت فراہم کرے گی ۔