News Details

03/07/2018

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خاصہ دار اور لیویز اہلکاروں کی پولیس میں انضمام کے لیے متعلقہ قواعد و ضوابط (رولز اینڈ پروسیجر) کو ایک ماہ کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خاصہ دار اور لیویز اہلکاروں کی پولیس میں انضمام کے لیے متعلقہ قواعد و ضوابط (رولز اینڈ پروسیجر) کو ایک ماہ کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ یکم اگست کو تمام لیویز اور خاصہ دار اہلکاروں کو پولیس کے متوازی عہدوں کے برابر تنخواہ فراہم کردی جائیں گی۔ وزیراعلیٰ صوبے میں تمام خاصہ دار اور لیویز اہلکاروں کی پولیس میں انضمام کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے قبائلی اضلاع اجمل وزیر، وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا محمد سلیم خان، آئی جی خیبر پختونخواہ ڈاکٹر نعیم خان، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری خزانہ شکیل قادر اور دیگر اہلکاروں نے شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیا گیا کہ ضم شدہ اضلاع میں لیویز اور خاصہ دار اہلکاروں کی تمام تر آسامیاں پولیس میں ضم کر دی گئی ہیں اور ان آسامیوں کے حوالے سے تمام تر انتظامی اور مالیاتی امور پولیس کے حوالے کر دی گئی ہیں اور خاصہ دار اور لیویز کے تمام تر عہدوں کو پولیس کے متوازی عہدوں میں تبدیل کیا جا چکا ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے خاصہ دار اور لیویز آرڈینینس کے تحت درکار قواعد وضوابط کو حتمی شکل دینے کے لئے محکمہ قانون، خزانہ، اسٹیبلشمنٹ، ہوم اور پولیس پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جو ایک ماہ کے اندر وزیراعلیٰ کو اپنا رپورٹ پیش کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ملاکنڈ اور سوات سمیت قبائلی اضلاع کے لیویز اور خاصہ دار اہلکاروں کے لیے موجودہ بجٹ میں 35 ہزار 350 آسامیاں تخلیق کی جا چکی ہیں جس سے خاصہ دار اور لیویز اہلکاروں کے درینہ مطالبے حل کرلئے گئے ہیں اور اب یہ اہلکار بھی صوبے میں تعینات دیگر پولیس کی مانند ہونگے۔