News Details
02/07/2019
گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان اور وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان سے شمالی وزیرستان کے تاجر یونین اور پٹرول پمپ ایسوسی ایشن کے نمائندگان کے مذاکرات ہوئے جس میں شمالی وزیرستان میں دہشتگردی سے ہونے والے نقصانات اور ان کے ازالہ کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔
گورنر خیبرپختونخوا شاہ فرمان اور وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان سے شمالی وزیرستان کے تاجر یونین اور پٹرول پمپ ایسوسی ایشن کے نمائندگان کے مذاکرات ہوئے جس میں شمالی وزیرستان میں دہشتگردی سے ہونے والے نقصانات اور ان کے ازالہ کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی۔تفصیلات کے مطابق نمائندہ وفد کو آگاہ کیا گیا کہ صوبائی کابینہ نے اپنے گزشتہ اجلاس میں صوبائی حکومت کی موجودہ پالیسی کے تحت معاوضے کی ادائیگی کی منظوری دے دی تھی تاہم پالیسی میں شامل نہ ہونے والے نقصانات کے ازالہ کے لیے کابینہ کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں وزیر خزانہ،وزیر قانون،وزیر مواصلات و تعمیرات،سیکرٹری خزانہ،ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان اور اور پی ڈی ایم اے کے اہلکار شامل ہوں گے۔ یاد رہے کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردی کی لہر کی وجہ سے 71 پٹرول پمپس تباہ ہوئے تھے جن کے ازالے کے لیے شمالی وزیرستان پٹرول پمپس ایسوسی ایشن گذشتہ کئی دنوں سے ہڑتال پر تھے، تاہم کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں پٹرول پمپ ایسوسی ایشن نے اپنی ہڑتال ختم کرنے کا اعلان بھی کیا جبکہ تاجر یونین نے حکومت کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے واضح کیا کہ موجودہ حکومت نیک نیتی اور خلوص سے قبائلی عوام کی ترقی اور دہشتگردی کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کے ازالے کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے اور ستر سالہ محرومیوں کے ازالے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر وزیر اعلی نے واضح کیا کہ کہ موجودہ حکومت وزیراعظم عمران خان کی ہدایت کے مطابق قبائلی اضلاع کی ترقی اور ان کے تمام تر مسائل کو حل کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنی وسائل سے خطیر رقم قبائلی اضلاع کی ترقی کے لئے مختص کئے ہیں جبکہ دس ماہ کے قلیل عرصے میں قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والی عوام کے لیے صحت انصاف کارڈز کے اجرا، نوجوانوں کے لیے بلاسود قرضوں کی فراہمی اور دیگر اقدامات موجودہ حکومت کے خلوص اور نیک نیتی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں عوام کی مشاورت سے ترجیحات کی نشاندہی کی جا چکی ہے اور آنے والے دس سالوں میں 100 ارب روپے ان ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل پر خرچ کیے جائیں گے۔