News Details
25/06/2019
آنے والے پولیو مہم کا آغاز ان اضلاع سے کیا جائے گا جو پولیو سے زیادہ متاثر ہیں، مہم کا آغاز وزیراعلیٰ خود کرینگے وزیراعلیٰ کی پولیو مہم میں ناقص کارکردگی پر ڈی ایچ اوز لکی اور بنوںکو معطل کرنے کی ہدایت
آنے والے پولیو مہم کا آغاز ان اضلاع سے کیا جائے گا جو پولیو سے زیادہ متاثر ہیں، مہم کا آغاز وزیراعلیٰ خود کرینگے
وزیراعلیٰ کی پولیو مہم میں ناقص کارکردگی پر ڈی ایچ اوز لکی اور بنوںکو معطل کرنے کی ہدایت
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صوبے میں پولیو کیسز میںحالیہ اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیو کیسز کی روک تھام کے لئے فوری طور پر جامع حکمت عملی بنائی جائے تاکہ پولیو وائرس کے پھیلاﺅ کو روکا جا سکے انھوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت پولیو کے مکمل خاتمہ کےلئے پوری طرح پرعزم ہے اور اس راہ میں درپیش تمام مشکلات کا خاتمہ کیا جائے گا۔ والدین کو پولیو مہم میں ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے اور اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے لازمی پلانے پر خوش اسلوبی اور دلیلوں سے آمادہ کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ جو عناصر پولیو مہم کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں اور پولیو مہم میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں ان کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے سول سیکرٹریٹ پشاور کے کیبینٹ روم میں انسداد پولیو کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطح اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اجلاس میں انسداد پولیو کےلئے وزیر اعظم کے فوکل پرسن بابر بن عطائ، چیف سیکرٹری محمد سلیم خان، سیکرٹری محکمہ صحت ، نیشنل ایمرجنسی آپریشن سنٹر کے نمائندے،ایمرجنسی آپریشن سنٹر خیبر پختونخوا کے کوآرڈنیٹر، صوبہ کے تمام ڈویژنز کے کمشنرز، ڈپٹی کمشنرزاور دیگر انتظامی افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبہ خیبر پختونخوا بشمول ضم شدہ قبائلی اضلاع میں انسداد پولیو کے حوالہ سے اقدامات اور اس کی راہ میں درپیش چیلنجز پر تفصیلی غور کیا گیا۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ عوام میں پولیو خاتمے کے متعلق شعور اجاگر کرنے کیلئے آگاہی مہم چلائی جائے اور والدین کو مختلف کیس سٹڈیزکے ذریعے ترغیب دلائی جائے تاکہ وہ اپنے بچوں کو پولیوسے بچانے کیلئے خوشی سے پولیو قطرے پلائیں۔ وزیراعلیٰ نے پولیو مہم کو مو¿ثر بنانے کیلئے ڈپٹی کمشنرز کے اختیارات میں اضافہ کرنے کی ہدایت کی ہے جس کی رو سے متعلقہ ڈپٹی کمشنرپولیو مہم میں حصہ لینے والے تمام پولیو افسران سے کارکردگی رپورٹ طلب کرینگے جبکہ ناقص کارکردگی دکھانے والے افسران کے خلاف قانونی کاروائی بھی کر سکیں گے۔ وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ محکمہ صحت کی تمام لیڈی ہیلتھ ورکرز کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں میں پولیو مہم اور بچوں کو پولیو قطرے پلانا شامل کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ پولیس پولیو ورکرز کی حفاظت یقینی بنائے۔ اس موقع پر وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے انسداد پولیو بابر بن عطاءنے پولیو کے حوالہ سے اٹھائے جانے والے جامع اقدامات سے وزیراعلیٰ کو تفصیل سے آگاہ کیا اور کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق پولیو سے صاف صحتمند اورتوانا پاکستان کی تشکیل کےلئے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ملکی سطح پر پولیو کے حوالے سے سوشل میڈیا پر آگاہی مہم کا بہت جلد آغاز کرنے جارہے ہیں جس سے عوام میں پولیو مہم کے حوالے سے غلط فہمیاں اور منفی پروپیگنڈے کو دور کیا جائے گا۔ اجلاس میں صوبے میں پولیو کیسز کی حالیہ صورتحال ،منفی پروپیگنڈہ، سکیورٹی کے حوالے سے درپیش مشکلات، جنوبی اضلاع میں وائرس کے پھیلاﺅ میں اضافے اور دیگر اہم آپریشنل امور پر روشنی ڈالی گئی۔ اس کے علاوہ صوبہ کے مختلف ڈویژنز کے کمشنرز نے اپنے اپنے ڈویژن سے متعلق تفصیلات کے بارے میں آگاہ کیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی کا کہنا تھا کہ ہمارا ہدف پولیو کا مکمل خاتمہ ہے۔وزیراعلیٰ نے متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرزکو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے اضلاع میں انسدادپولیو کے سلسلے میں اپنا موثرکردار ادا کریں،انھوں نے محکمہ صحت کوبھی ہدایت کی کہ صوبہ بھراور خصوصا قبائلی اضلاع میں ویکیسنیشن کو زیادہ سے زیادہ موثر بنایا جائے۔