News Details

13/06/2019

وزیراعلیٰ کے زیر صدارت خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی کارکردگی کے حوالے سے اجلاس وزیراعلیٰ کی سیف سٹی پراجیکٹ پشاور ، سرکاردی دفاتر کی ڈیجیٹائزیشن ،اسلحہ لائسنس ، ایف آئی آرز/ روزنامچوں کی آٹومیشن اور سیٹیزن فیسیلیٹیشن سنٹرکے منصوبوں کو ترجیح دینے کی ہدایت، تمام متعلقہ محکمے آئی ٹی بورڈ سے تعاون یقینی بنائیں، وزیراعلیٰ

وزیراعلیٰ کے زیر صدارت خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی کارکردگی کے حوالے سے اجلاس وزیراعلیٰ کی سیف سٹی پراجیکٹ پشاور ، سرکاردی دفاتر کی ڈیجیٹائزیشن ،اسلحہ لائسنس ، ایف آئی آرز/ روزنامچوں کی آٹومیشن اور سیٹیزن فیسیلیٹیشن سنٹرکے منصوبوں کو ترجیح دینے کی ہدایت، تمام متعلقہ محکمے آئی ٹی بورڈ سے تعاون یقینی بنائیں، وزیراعلیٰ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے منصوبے اطلاع (ایف آئی آرز اور روزنامچوں کی آٹومیشن )کو صوبے بھر تک توسیع دینے اور آسامیوں کیلئے آن لائن درخواستوں اور شارٹ لسٹنگ کے منصوبے کو تمام محکموں میں متعارف کرنے کی منظوری دی ہے، انہوں نے سیٹیزن فیسیلیٹیشن سنٹرز کے منصوبے کے تحت پشاور میں پائلٹ پراجیکٹ تیز رفتاری سے مکمل کرنے کی ہدایت کی اور عندیہ دیا کہ اسے بعد ازاں ڈویژنل ہیڈکوارٹرز تک توسیع دی جائے گی۔انہوں نے سرکاری دفاتر میں مروجہ فائل سسٹم کی جگہ ای ۔آفس( آٹومیشن آف آفس کمیونیکیشن ) کا نظام متعارف کرانے کے منصوبے پر پیش رفت یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ وہ سب سے پہلے اپنے دفتر سی ایم سیکرٹریٹ میں یہ نظام شروع کر رہے ہیں ،تمام متعلقہ محکمے اس سلسلے میں آئی ٹی بورڈ سے تعاون یقینی بنائیں، آج کے جدید دور میں آئی ٹی ہماری آنکھوں کی حیثیت رکھتی ہے ، جس سے بھرپور استفادہ کرنا چاہئے۔وہ وزیراعلیٰ ہاﺅس پشاور میں خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی کارکردگی پر جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیرخزانہ تیمورسلیم جھگڑا ، ممبر صوبائی اسمبلی کامران بنگش، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ، سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی، ایم ڈی آئی ٹی بورڈ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو آئی ٹی بورڈ کے گذشتہ ایک سال میں مکمل کئے گئے اور جاری منصوبوں پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ارلی ایج پروگرامنگ کے تحت صوبے کے 300 سرکاری سکولوں کے بچوں کو انوویشن، ٹیکنالوجی اینڈ آئیڈیاز کے حوالے سے ٹریننگ دی گئی جس کے نتیجے میں نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں منعقدہ مقابلے میں ہمارے بچوں نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔اطلاع (آٹومیشن آف ایف آئی آرز اینڈ روزنامچہ) کے منصوبے کا ملاکنڈ میں کامیاب اجراءکیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اس منصوبے کو صوبے بھر میں محکمہ پولیس تک توسیع دینے کی اصولی منظوری دی جس کیلئے تربیتی سہولت آئی ٹی بورڈ فراہم کریگا۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ درشل پروگرام کے تحت صوبے میں سات درشل قائم کئے گئے ہیں، بھرتیوں کیلئے آن لائن اپلیکیشن اینڈ شارٹ لسٹنگ کا نظام آئی ٹی بورڈ میں فعال کیا جاچکا ہے جس کے تحت شارٹ لسٹنگ بھی سسٹم خود کریگا، جس سے نہ صرف وقت کی بچت ہوگی بلکہ شفافیت بھی یقینی بنائی جا سکے گی۔ وزیراعلیٰ نے اس سسٹم کو دیگر تمام محکموں تک توسیع دینے کی منظوری دی۔یوتھ ایمپلائمنٹ پروگرام کے تحت دس ہزار آئی سی ٹی گریجویٹس تیار کئے گئے ہیں جن میں سے معقول تعداد مختلف کمپنیوں / اداروں میں ملازمت حاصل کر چکی ہیں۔ اجلاس میں سیف سٹی پراجیکٹ پشاور کے دیرینہ منصوبے کی فیزیبلیٹی آئی ٹی بورڈکے ذریعے مکمل کرنے کی تجویز پیش کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے اس تجویز سے اصولی اتفاق کیااور ہدایت کی کہ حتمی فیصلے کیلئے آئی ٹی ، پولیس، ایکسائز اور داخلہ سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کا اجلاس طلب کیا جائے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ آئی ٹی بورڈ کے پانچ سالہ پلان میں پشاور ڈیجیٹل کمپلیکس ، ایبٹ آباد آئی ٹی پارک اینڈ منی ٹیکنالوجی سٹیٹ، پاکستان ڈیجیٹل سٹی، سیٹیزن فیسیلیٹیشن سنٹرز کے قیام جیسے اہم منصوبے شامل ہیں۔وزیراعلیٰ نے آئی ٹی بورڈ کو ہدایت کی کہ پورے صوبے میں اداروں کی کارکردگی کی مانیٹرنگ کیلئے قابل عمل پلان تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت صوبے میں شفافیت یقینی بنانے ، کارکردگی کا جائزہ لینے، جوابدہی اور احتساب کے عمل اور جدید آئیڈیاز کے فروغ کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی سے بھرپور استفادہ کرنا چاہتی ہے۔تمام صوبائی محکموں کو اس سلسلے میں تعاون یقینی بنانا ہوگا اگر آئی ٹی بورڈ کو کوئی بھی مسئلہ درپیش ہو تو آگاہ کرے حکومت ترجیحی بنیادوں پر مسائل حل کریگی۔