News Details
02/06/2019
قبائلی اضلاع کیلئے میگا پراجیکٹس اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام2019-20 میں شامل کرنے کی ہدایت، وزیراعلیٰ کی تمام محکموں کو تھرو فاورڈ کم کرنے اور یوٹیلائزیشن بہتر کرنے کی ہدایت کی،
قبائلی اضلاع کیلئے میگا پراجیکٹس اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام2019-20 میں شامل کرنے کی ہدایت،
وزیراعلیٰ کی تمام محکموں کو تھرو فاورڈ کم کرنے اور یوٹیلائزیشن بہتر کرنے کی ہدایت کی،
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمود خان نے قبائلی اضلاع کیلئے میگا پراجیکٹس اگلے سالانہ ترقیاتی پروگرام 2019-20 میں شامل کرنے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ قبائلی اضلاع میں عوام کے تمام تر مسائل حل کئے جائیں گے۔ سالانہ ترقیاتی منصوبوں کے جائزہ اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ قبائلی اضلاع میں یونیوسٹی اور کالجز کے قیام کے منصوبوں کو آنے والے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیا جائے۔اُنہوں نے تمام محکموں کو ریشنلائزیشن پالیسی کے تحت تھرو فاروڈ کو کم سے کم کرنے پر زور دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کا مقصد عوام فلاح اور خدمات تک رسائی ممکن بنا نا ہے ناکہ سیاسی مقاصد کیلئے منصوبوں کی غیر ضروری توسیع کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ نے جیل خانہ جات سے متعلق ترقیاتی سکیموں کی تکمیل کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ رشکئی اکنامک زون میں منصوبوں کی تکمیل کیلئے ٹائم لائنز دینے کی ہدایت کی۔اجلاس میں وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ صوبے بھر میں مدارس کو قومی دہارے میں لانے کیلئے اور مساجد، قبرستانوں اور جنازہ گاہ وغیرہ کیلئے 300 کروڑ روپے مختص کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے 127 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اجلاس میں سینئر وزیر برائے سیاحت و ثقافت محمد عاطف خان، سینئر وزیر برائے بلدیات شہرام خان ترکئی، وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی، وزیر مال شکیل خان، چیف سیکرٹری محمد سلیم خان، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ شہاب علی شاہ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، سیکرٹری خزانہ شکیل قادر خان، سیکرٹری پی اینڈ ڈی اور تمام محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ کو تمام محکموں نے اپنے اپنے سالانہ ترقیاتی سکیموں اور بجٹ کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی۔اجلاس کو بالترتیب ہر محکمے نے اپنی کارکردگی، موجودہ سکیموں، نئی سکیموں اور اُن کیلئے مختص بجٹ کے حوالے سے بھی تفصیلاً آگاہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے تمام محکموں کے سالانہ ترقیاتی بجٹ کی منصوبہ بندی کا بالترتیب باریک بینی سے جائزہ لیا اور متعلقہ محکموں کو ہدایات بھی جاری کیں۔ وزیراعلیٰ نے کرک سٹی میں پینے کے صاف پانی کی سکیم اسی مالی سال مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ قبائلی اضلاع میں پینے کے صاف پانی کی سکیموں کو بھی سالانہ ترقیاتی پروگرا م میں شامل کیا جائے جبکہ صوبے میں صفائی اور نکاسی کے ماحول کو بہتر بنانے کیلئے ماڈل قصاب خانے بنانے کی ہدایت کی۔محکمہ بلدیات نے اپنی بریفینگ میں وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا کہ صوبے میں پبلک پارکس کی تعمیر آنے والی اے ڈی پی میں شامل کی گئی ہے جبکہ مختلف تحصیلوں میں بس اڈوں کی تعمیر اور پھلوں اور سبزیوں کی مارکیٹس بھی تعمیر کی جائیں گی۔ پشاور شہر کی ترقی اور خوبصورتی کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں خصوصی فنڈز مختص کئے جائیں گے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے اقلیتوں کیلئے فلاحی پیکج کو ایک کروڑ روپے سے بڑھا کر تین کروڑ روپے کرنے کی منظوری دی، جس کے تحت اقلیتوں کو صحت سہولیات مہیا کی جائیں گی، بیواؤں اور جہیز کیلئے گرانٹس فراہم کئے جائیں گی۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ مدارس میں طلبہ کی استعدادکار بڑھانے اوراُنہیں ہنر مند بنانے کیلئے پروگرام اے ڈی پی میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ صوبے میں پہلی بار مدارس کے طلبہ کیلئے تمام شعبوں میں ٹیکنکل تعلیم دی جائے گی اور اس میں ایئر کرافٹ انجینئرنگ کے مضمون کے بارے میں EVTA KP ST کے تعاون سے ٹریننگ دی جائے گی۔ وزیراعلیٰ کی خصوصی ہدایت پر مدارس کے طلبہ کوفنانشل سکالرشپ کیلئے بھی سکیم منظور کی گئی جس کے تحت مدارس کے طلبہ کو وظائف دینے، اسلامی ریسرچ کو فروغ دینے جبکہ پہلی مرتبہ ریسرچ اینڈ پبلکیشن کیلئے اوقاف ڈیپارٹمنٹ خدمات فراہم کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے شانگلہ، کوہستان، ملاکنڈ اور لکی مروت میں ریسکیو1122 سٹیشنوں کی تعمیر کو اے ڈی پی میں شامل کرنے کی ہدایت کی جبکہ صوبے میں ایمرجنسی سروسز اکیڈمی کیلئے بھی فیزبیلٹی سٹڈی کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے اگلے اے ڈی پی میں مختلف اضلاع میں پریس کلبوں کی تعمیر بھی شامل کرنے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے وزیراعظم عمران خان کے50 لاکھ گھر پروگرام کے تحت صوبائی حکومت کی اس ضمن میں پیش رفت یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صو بائی حکومت وزیراعظم عمران خان کے اس وژن کو عملی جامہ پہنائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ قبائلی اضلاع میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت پینے کے صاف پانی کا مسئلہ حل کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان اضلاع میں پینے کے پانی کا ایک بڑااہم مسئلہ ہے جس کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیا جائے گا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ پشاور شہر پر خصوصی توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ اگلے اے ڈی پی میں پشاور شہر کی ترقی اور خوبصورتی کی سکیمز شامل کی جائیں گی کیونکہ پشاور شہر پورے صوبے کا شہر ہے اور اس کی ترقی اور خوبصورتی پورے صوبے کی ترقی و خوبصورتی ہے۔ اُنہوں نے کہا ہے کہ صوبے میں ہائیر ایجوکیشن کے فروغ کیلئے مختلف یونیورسٹیوں میں جاری ترقیاتی و تعمیراتی کام کو اے ڈی پی میں شامل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے قبائلی علاقوں میں ترقی کے عمل کو تیز کرنے اور وہاں پر خدمات باہم پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ خدمات کی فراہمی پر زیادہ توجہ مرکوز کی جائے اُن کا کہنا تھا کہ اگلے بجٹ میں سیاحت کے فروغ کیلئے پورے صوبے بشمول قبائلی اضلاع میں ٹوارزم زونز بنائے جائیں گے جس سے مقامی افراد کو روزگار اور نوکریاں بھی ملیں گی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت سیاست سے بالاتر ہوکر حقیقی معنوں میں عوام کی خدمت کو ترجیح دیتی ہے۔