News Details
01/06/2019
وزیراعلی خیبرپختونخوا کا محمود خان نے شمالی وزیرستان کے علاقہ خڑ قمر میں پیش آنے والے واقعے میں متاثرہ افراد کیلئے امدادی پیکج کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پختونوں کے نام پر سیاست کرنے والے پختون قوم کو دوبارہ جنگ میں دھکیلنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں جو کہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں
وزیراعلی خیبرپختونخوا کا محمود خان نے شمالی وزیرستان کے علاقہ خڑ قمر میں پیش آنے والے واقعے میں متاثرہ افراد کیلئے امدادی پیکج کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پختونوں کے نام پر سیاست کرنے والے پختون قوم کو دوبارہ جنگ میں دھکیلنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں جو کہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ انہوں نے واقعے میں جاں بحق افراد کے لیے 25 لاکھ روپے جبکہ زخمی ہونے والے افراد کو دس لاکھ روپے معاوضہ کا اعلان کیا ہے۔ وزیراعلی نے واضح کیا کہ عوام، پاک فوج اور سکیورٹی اداروں کی قربانیوں کی بدولت امن قائم ہوا ہے اور اس امن کو برقرار رکھنے کے لئے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔ وزیراعلی نے واضح کیا کہ صوبے کے تمام اضلاع بشمول قبائلی اضلاع میں عوام کے مسائل حل کرنا اور ان کو زندگی کی تمام تر سہولیات مہیا کرنا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے جس کو پورا کرنے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر دن رات محنت جاری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس وقت وفاقی اور صوبائی قیادت پختونوں کے پاس ہے اور وہ پختونوں کے مسائل حل کرنے کے لیے سنجیدہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر مسائل حکومت کے سامنے رکھی جائیں تاکہ حکومت موثر انداز میں میں ان کو حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھائیں نہ کہ مسائل کو بنیاد بنا کر ایک غیر ضروری مہم جوئی میں اپنا وقت ضائع کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دس ماہ کے قلیل عرصے میں میں قبائلی اضلاع کے کئی مسائل حل کیے جا چکے ہیں۔ صوبائی حکومت کا این ایف سی ایوارڈ میں اپنا 3 فیصد حصہ قبائلی اضلاع کی تعمیر و ترقی کے لیے مختص کرنا اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ موجودہ حکومت اپنے کیے گئے وعدوں میں نہ صرف مخلص ہے بلکہ ان کو پورا کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ 10 ماہ کے قلیل عرصے میں قبائلی اضلاع کے عوام کو مفت صحت کی سہولیات، نوجوانوں کو بلا سود قرضوں کی فراہمی اور 28000 خاصادار اور لیویز کو پولیس میں ضم کرنا موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی پختون قوم کے لئے مخلصانہ جدوجہد کا ثبوت ہے جو کہ کئی ملک دشمن عناصر ہضم نہیں کر پا رہے اور پختونوں کو ورغلا کر ایک نئے بد امنی کے دور اور غیر یقینی صورتحال میں دکھیلنا چاہتی ہے۔