News Details

29/05/2019

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے سی ایم ایچ روالپنڈی کا دورہ کیا جہاں اُنہوںنے وزیرستان میں پشتون تحفظ موومنٹ(پی ٹی ایم) کی جانب پاک فوج کی چوکی پر حملے کے نتیجے میں زخمیوں کی عیادت کی

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے سی ایم ایچ روالپنڈی کا دورہ کیا جہاں اُنہوںنے وزیرستان میں پشتون تحفظ موومنٹ(پی ٹی ایم) کی جانب پاک فوج کی چوکی پر حملے کے نتیجے میں زخمیوں کی عیادت کی ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی ایم کی جانب سے پاک فوج کی چوکی پر حملہ شرمناک عمل تھا،ہم اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں اور آئندہ ایسے واقعات نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ جس وقت حملہ کی اطلاع ملی وہ اُسی وقت وزیرستان کے لئے روانہ ہوگئے تھے ۔ اُنہوںنے کہاکہ 15 سال دہشت گردی کا شکار رہنے کے بعد وزیرستان امن کی جانب بڑھنے لگا ہے، خیبر پختونخوا میں ہماری حکومت ہے اور میں چیف ایگزیکٹو ہوں،پختونوں نے ہمیں ووٹ دے کر منتخب کیا۔ اگر کسی کو کوئی مسئلہ ہے توہمیں بتائے ۔محمود خان نے کہاکہ وہ خود اور اُن کا خاندان بھی دہشت گردی سے متاثررہے رہیں، پشتونوں کا دکھ درد اوروں سے بہتر سمجھ سکتے ہیں ۔ اسلئے پشتونوں کے نام پر کسی کو بھی امن کے عمل سبوتاژ نہیں کرنا چاہیئے ۔ انہوںنے کہاکہ ریاست مخالف عناصر کو آئندہ مکمل کنٹرول کیا جائے گا۔قبائلی علاقے کے عوام کی محرومیاں دور کریں گے اور اُنہیں ترقی کے قومی دہارے میں شامل کریں گے ۔وزیراعلیٰ نے علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر سے متعلق بلاول کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔ اُ نہوں نے کہاکہ علی وزیر کے پروڈکشن آرڈرز سے متعلق فیصلہ وفاقی حکومت کو کرنا ہے تاہم اُن کی ذاتی رائے میں ایسے عناصر کیساتھ قانون کے مطابق نمٹنا چاہئیے۔وزیر اعلی نے اس موقع پر زخمی اور جاں بحق افراد کے ورثاءکو مالی معاونت فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا۔