News Details

25/04/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وزیراعلی محمود خان نے ضلع کرم میں میڈیکل کالج کے قیام اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال پارا چنار کی اپ گریڈیشن کا اعلان کیا ہے ۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وزیراعلی محمود خان نے ضلع کرم میں میڈیکل کالج کے قیام اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال پارا چنار کی اپ گریڈیشن کا اعلان کیا ہے ۔ انہوںنے ہسپتال کے 172 بیڈز پر مشتمل ٹراما سنٹر اور ضلع کرم میں صحت انصاف کارڈ کی تقسیم کا باضابطہ افتتاح بھی کیا ، وزیراعلیٰ نے کہاکہ ضلع کرم میں صحت اور تعلیم کے اداروں کو ترجیحی بنیادوں پر فعال کیا جائے گا۔ تمام درکار سٹاف اور آلات کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی ۔ ضلع کرم اور خاص کر پارا چنار میں سیاحت کے فروغ پر خصوصی توجہ دیں گے ۔ صحت روزگار سکیم کا جلد اجراءکریں گے جس کے تحت نوجوانوں کو 50 ہزار سے لیکر 10 لاکھ روپے تک قرضہ حسنہ فراہم کریں گے تاکہ وہ اپنا کاروبار شروع کر سکیں،یہ سکیم دیگر قبائلی اضلاع میں شروع ہو چکی ہے ۔ ضلع کرم میں تھری جی اور فورجی سروس بھی مہیا کریں گے ، زراعت کے فروع کےلئے کسانوں کو حصوصی پیکج دینگے ۔ انہوںنے کہاکہ ضلع کرم سمیت تمام قبائلی اضلاع کیلئے 10 سالہ ترقیاتی پلان پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے ، جس سے نئے اضلاع کی محرومیوں کا ازالہ ہو گا ، ترقی اور خوشحالی کے راستے کھلیں گے ۔ قبائلی اضلاع کے وسائل کی ایک ایک پائی صرف اور صرف قبائلی اضلاع پر ہی خرچ کی جائے گی ۔ ہم قبائلی عوام کی 70 سالہ محرومیاں دور کرنے آئے ہیں ، وزیراعظم عمران خان قبائلی اضلاع پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ قبائلی اضلاع کے عوام کو ترقی کے قومی دہارے میں شامل کرنا اس وقت مرکزی اور صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ضلع کرم کے مصروف ترین دورہ کے دوران قبائلی عمائدین کے جرگے اور مختلف تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی حکومت کے ترجمان اور وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ضم شدہ اضلاع اجمل وزیر، ایم این اے ساجد حسین طوری اور دیگر نے بھی تقاریب سے خطاب کیا جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا افتخار درانی کے علاوہ دیگر رہنماﺅں اور بڑی تعداد میں قبائلی عمائدین نے شرکت کی ۔ واضح رہے کہ صوبے کی تاریخ میں کسی بھی وزیراعلیٰ کا ضلع کرم کا یہ پہلا دورہ ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر اپر کرم پاڑہ چنار میں ڈی ایچ کیو ہسپتال کا دورہ کیا اور ہسپتال میں سہولیات کا معائنہ کیا ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کو ہسپتال اانتظامیہ کی طرف سے بریفینگ بھی دی گئی ۔وزیراعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرم پاڑہ چنار آکر مجھے ایسا لگا ہے کہ جیسے سوات آیا ہوں۔ صوبائی حکومت نے وزیراعظم کے احکامات کے مطابق قبائلی اضلاع پر فوکس کیا ہے اور زیادہ تر دورے ادھرکے ہی کر رہا ہوں۔ وزیراعلی ہسپتال کے دورے کے بعد جرگہ حال گورنر کارٹیج گئے جہاں پر انہوں نے ضلع کرم کے عمائدین اور دوسرے لوگوں سے خطاب کیا۔انہوںنے ضلع کرم پاڑہ چنار کے لیے میڈکل کالج کا اعلان کیا اور کہاکہ ضلع کرم میںکھیلوں کے میدان بنانے کے ساتھ ساتھ روڈز اور انفراسٹرکچر کو فوری طور پر ٹھیک کرینگے جبکہ ضلع کرم اور خاص کر پاڑہ چنار میں سیاحت کے فروغ پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ لیویز اور خاصہ دار کو پولیس میں باقاعدہ ضم کیا جا چکاہے۔اب وہ ایک باقاعدہ فورس بن گئی ہے۔ان کو وہی مراعات ملیں گی جو صوبے کی پولیس کو مل رہی ہیں، نئے اضلاع میں پولیس کیلئے نئی بھرتیاں بھی کی جائیں گی ۔ وزیراعلی نے کہا کہ 10 سالہ منصوبہ کے تحت سیوریج اور سنیٹشن، بجلی اور دیگر سہولیات مہیا کی جائینگی۔ قبائلی اضلاع میںاپ لفٹ پراجیکٹ جو کہ 10 سالہ منصوبے کا حصہ ہے، کے تحت تمام ترقیاتی منصوبے مکمل کئے جائیں گے ۔تمام بڑے ہیڈکوارٹرز میں بنیادی سہولیات دینگے۔ انھوں نے کہا کہ سکولوں اور ہسپتالو ں کی مانیٹرنگ کیلئے آئی یم یو کی توسیع ہوچکی ہے۔سکولوں میں اساتذہ کی فوری تعیناتی یقینی بناینگے جبکہ گھوسٹ سکول اور گھوسٹ ملازمین کے خلاف کاروائی ہو گی ، قبائلی اضلاع کے لئے این ٹی ایس کے ذریعے 2400 اساتذہ کی بھرتی کی جارہی ہے جس پر انہی اضلاع کے نوجوان بھرتی کئے جائیں گے،مساجد ، امام بارگاہوں اور عوامی مقامات کی سولرایزیشن کر ینگے،قبائلی اضلاع میں پانچ سال تک ٹیکس چھوٹ دی گئی ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ قبائلی اضلاع کو صوبے کے باقی شہروں کے برابر لانا ہے۔ بلدیاتی الیکشن آرہے ہیں جس میں قبائلی اضلاع کے عوام کو نمائندگی ملے گی جس سے وہ اپنے مسائل خود حل کر سکیں گے ۔ انہوں نے یقین دلایا کہ قبائلی اضلاع کے عوام کی خواہشات کے مطابق سارے ترقیاتی کام کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ میرا تعلق خودپاٹا سے ہے ۔ ہم نے بھی قبائلی اضلاع کے عوام کی طرح مشکلات جھیلیں ہیں مجھے ان کے مسائل اور مشکلات کابخوبی اندازہ ہے اور وعدہ کرتا ہوں کہ آپ کے یہ مسائل صوبائی حکومت حل کرے گی ، جو لوگ اس انضمام اور قبائلی اضلاع کی ترقی میں مشکلات پیدا کر رہے ہیں اُن کی راہ روکیں گے ۔ وزیراعظم کا وژن ہے کہ قبائلی اضلاع کے عوام کو ترقی کے دہارے میں جلد شامل کیا جائے ۔ 10 سالہ ترقیاتی منصوبہ پر قبائلی اضلاع کے تمام سٹیک ہولڈرز، یوتھ اور عمائدین سے مشورہ کریں گے تاکہ ان کے مسائل انہی کے ہاتھوں حل ہو جائیں ۔ صوبائی حکومت قبائلی اضلاع میں سیاسی تفریق کو بالائے طاق رکھ کر منتخب نمائندوں سے بھی اس 10 سالہ منصوبے پر مشاور ت کرے گی ۔ 100 ارب روپے سالانہ قبائلی اضلاع کی ترقی کیلئے مختص کئے گئے ہیں ۔ یہ رقم آپ کی خواہشات کے مطابق خرچ کی جائے گی ۔ یہاں پر نوجوانوں کو تعلیم ملے گی ، صحت کی سہولیات مل سکیں گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ بہت جلد وزیراعظم پارا چنار کرم ایجنسی کا بھی دورہ کریں گے اور یہاں جلسے سے خطاب بھی کریں گے ۔ جس مقصد کیلئے یہ انضما م ہوا ہے ، اس کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ جون تک جتنے بھی محکمہ صحت اور محکمہ تعلیم کے ایس این ایز ہیں اُن کو ایمرجنسی بنیادوں پر منظوری دی جائے گی ۔ قبائلی اضلاع کے نوجوانوں کو بھرتیوں میں خصوصی رعایت دیں گے ضلع کرم کے ہسپتالوں میں جون تک ڈاکٹرز اور دیگر سٹاف کی تعیناتی ممکن بنائیں گے ۔ تمام بی ایچ یوز اور آر ایچ سی یز کو بھی سٹاف کی کمی پور ی کریں گے اور دیگر ضروری آلات ترجیحی بنیادوں پر فراہم کریں گے ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے گورنر کاٹیج میں شجرکاری مہم کے تحت پودا بھی لگایا ۔ بعدازاں وزیراعلیٰ لوئر اینڈ سنٹرل کرم صدہ جرگہ ہال میں منعقدہ دوسری تقریب سے بھی خطاب کیا ۔ انہوںنے قبائلی عمائدین لوئر اینڈ سنٹرل کرم کے عوام کو یقین دلایا کہ اگلی دفعہ وہ سنٹرل کرم کا دورہ کریں گے ۔ ہسپتالوں اور سکولوں میں بہتر نظام دیں گے ۔ضلع کرم میں تجارت کو فروغ دیں گے ۔ بعدازاں وزیراعلیٰ نے ضلع کرم پی ٹی آئی یوتھ کی طرف سے منعقد تقریب سے بھی خطاب کیا ۔ وزیراعلیٰ نے نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ تحریک انصاف کے منشور کا مرکز نوجوان ہیں ۔ نوجوان ہی اس ملک اور قوم کا اثاثہ ہیں ۔ آپ نے عمران خان کے وژن کو کونے کونے تک پہنچانا ہے ۔ انہوںنے نوجوانوں کو یقین دلایا کہ صوبائی حکومت ان کے مستقبل کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گی ۔ 17 ہزار مزید آسامیاں قبائلی اضلاع کے لئے تخلیق کر رہے ہیں جس پر صرف اور صرف قبائلی اضلاع کے نوجوانوں بھرتی کئے جائیں گے ۔ اس موقع پر ضلع کرم صدہ کے ممتاز شخصیت ڈاکٹر عبد القادر نے پاکستان تحریک انصاف میں باقاعدہ طور پر شمولیت کا اعلان بھی کیا ۔ وزیراعلیٰ نے ڈاکٹر عبد القادر کو پاکستان تحریک انصاف کی ٹوپی بھی پہنائیں۔اس موقع پر وزیراعلیٰ کو روایتی پگڑی بھی پہنائی گئی۔