News Details

23/04/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے وزیرستان کے محسود قبیلہ کے عمائدین کو یقین دلایا ہے کہ ان کے تحفظات دور کرنے اور مسائل کے حل کیلئے تمام تر کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے وزیرستان کے محسود قبیلہ کے عمائدین کو یقین دلایا ہے کہ ان کے تحفظات دور کرنے اور مسائل کے حل کیلئے تمام تر کوششیں بروئے کار لائی جائیں گی، انہوں نے نقصانات کا حقیقت پسندانہ اندازہ لگانے اور متاثرین کو ریلیف دینے کے لئے جاری سروے ٹائم فریم کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کی اور یقین دلایا کہ زمینی حقائق کے عین مطابق نقصانات کا ازالہ کیا جائیگا اورمتاثرین کو معاوضہ دیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ سابقہ فاٹا اب خیبرپختونخوا میں ضم ہو چکا ہے،نئے اضلاع میں جلد صوبائی اسمبلی کے انتخابات ہونے جارہے ہیں جو نئے اضلاع کی ترقی کیطرف مثبت اقدام ہے ،انہوں نے مستقبل میں صوبائی اسمبلی کی سیٹوں میں اضافے کا بھی عندیہ دیا تاکہ نئے اضلاع کے عوام کی اسمبلی میں بھر پور نمائندگی یقینی ہو سکے۔وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں جنوبی وزیرستان سے قبیلہ محسود کے عمائدین پر مشتمل جرگے سے گفتگو کر رہے تھے۔وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری شہاب علی شاہ ، سیکرٹری ریلیف عابد مجید اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ جرگے کے عمائدین دوست محمد خان محسود ، آصف خان محسود ، مراد خان محسوداور دیگر نے محسود قبیلے کے مسائل اور علاقے کی ترقی کے حوالے سے تحفظات اور مجوزہ اقدامات سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا ۔ اس موقع پر جنرل سیکرٹری مسلم لیگ ن دلاور خان محسود، ضلعی صدر مسلم لیگ ن شیر محمد محسود ، ڈویژنل چیف میڈیا ونگ مسلم لیگ ن اسماعیل خان محسود ،جمعیت علمائے اسلام سے حاجی گلاب خان محسود اورسینئر نائب صدر برقی ویلفیئر ایسوسی ایشن عبد الرزاق گوہر نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا باضابطہ اعلان بھی کیا۔ وزیراعلیٰ نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کا خیر مقدم کیا اور صوبائی حکومت پر اعتماد کے اظہار پر محسود قبیلے کے عمائدین کا شکریہ ادا کیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سابقہ فاٹا اب خیبرپختونخوا میں ضم ہو چکا ہے جو ایک تاریخی پیش رفت ہے، قبائلی عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے بڑی مشکلات کاشکار رہے ہیں ،جن کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے،وزیراعلیٰ نے کہا کہ نئے اضلاع کے لئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ستر فیصد جاری سکیموں جبکہ تیس فیصد نئے سکیموں کو دیا گیا ہے ،ترقیاتی سکیموں پر تیز رفتار عمل درآمد یقینی بنائیں گے،محمود خان نے کہاکہ ستر سالہ محرومیوں کا خاتمہ اگرچہ ایک بہت بڑا ہدف ہے تاہم موجودہ حکومت پر عزم ہے اور اس سلسلے میں سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ خود بھی قبائل سے تعلق رکھتے ہے اور عملی طور پر ان تمام مشکلات کو قریب سے دیکھا ہے جن سے قبائلی عوام گزرے ہیں،وہ قبائل کے درد کو بخوبی سمجھتے ہے، قبائلی عوام کے تحفظات دور کریں گے اور ان کو ترقی اور خوشحالی کے قومی دہارے میں لانے کے لئے تمام تر اقدامات یقینی بنائیں گے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ نئے اضلاع کے عوام کسی قسم کی فکر نہ کریں ، ان کے حقوق کا دفاع ہماری ذمہ داری ہے ،انہوں نے ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت یقینی بنانے کی ہدایت کر تے ہوئے کہاکہ ہمارے نظام میں غلط کاموں اور کرپشن کی کوئی گنجائش موجود نہیں ، میرٹ اور شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے اور حقدار کو حق کی فراہمی یقینی بنائیں گے۔ انہوں نے ایجوکیشن سٹی جنوبی وزیرستان کے منصوبے کو دس سالہ ترقیاتی پلان میں شامل کرنے کی ہدایت کی ۔