News Details

10/04/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے میں خودساختہ مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف سخت ترین کاروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے صوبے میں خودساختہ مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی کیخلاف سخت ترین کاروائی کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ماہ رمضان سے پہلے مارکیٹ میں اشیاء خوردنوش کی قیمتوں کو کنٹرول کیا جائے اور رمضان کے بعد بھی یہ سلسلہ جاری رکھا جائے، روزانہ کی بنیاد پر صوبے میں قیمتوں کا جائزہ لیا جائے اور رپورٹ پیش کی جائے۔ انہوں نے پلاسٹک بیگز کے استعمال، دودھ میں ملاوٹ اورتجاوزات کیخلاف بھی کریک ڈاؤن شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی کے تناظر میں تمام بڑے شہروں کے لئے ماسٹر پلان تیار کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ صنعتی سرگرمیوں کی اجازت صرف انڈسٹریل زون تک محدود ہونی چاہئیے، انڈسٹریل زون سے باہر کسی کو بھی ماربل کرشنگ یا دیگر ایسی سرگرمی کی اجازت نہ دی جائے جو ماحول کو آلودہ کرتی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مضر صحت ڈرگز خصوصاً آئس کے استعمال کیخلاف مسلسل چھاپے مارنے اور متعلقہ حکام کو اپنے اختیارات کا بھر پور استعمال یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے ڈرگز کے استعمال کی روک تھام اور ڈرگز کی سپلائی کو روکنے کے لئے مجوزہ قانون کو کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتالوں میں ڈی ٹاکسفکیشن وارڈز مختص کرنے کیلئے طریقہ کار وضع کرنے اور دیگر صوبوں سے بھکاریوں کی صوبے میں آمد کو روکنے اور عادی گداگری کی حوصلہ شکنی کیلئے قانو ن پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ تمام ادارے اپنے دائرہ اختیارات کے اندر تیز رفتار کارکردگی یقینی بنائیں۔ ہم نے ہر حال میں عوام کو ریلیف دینا ہے اور عوام کے اعتماد پر پورا اترنا ہے۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں انتظا می امور کے حوالے سے ایک اہم اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی ، وزیر ماحولیات اشتیاق ارمڑ،وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی ، صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل وزیر، چیف سیکرٹری ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، کمشنرز ، ریجنل پولیس افسران ، سی سی پی او پشاور اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں پلاسٹک بیگز کے استعمال کیخلاف کاروائیوں پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ اب تک 80 پلاسٹک بیگ ریٹیلرکیخلاف قانونی کاروائی کی جاچکی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر کی سطح پر پلاسٹک بیگ کے استعمال کیخلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کی ہدایت کی جس کو بتدریج سب ڈویژنل اور ضلعی ہیڈ کوارٹرز کی سطح تک توسیع دی جائیگی۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ پولیس ، ضلعی انتظامیہ ، تحصیل انتظامیہ سمیت تمام متعلقہ اداروں کو آپریشن میں اپنا کردا ادا کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے تحت صوبے میں جاری سرگرمیوں سے بھی آگاہ کیا گیا۔ اور بتایا گیا کہ صوبے بھر بشمول ضم شدہ اضلاع میں کلین اینڈ گرین مہم بھر پور انداز میں جاری ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے اعداد و شمار کیمطابق صوبے کے 7ڈویژنز میں مار چ 2019 تک14 ملین پودے لگائے گئے ہیں۔ اپریل کے مہینے میں اب تک ڈیڑھ لاکھ کے قریب پودے لگائے گئے ہیں ، گزشتہ روز سب سے زیادہ پودے ضلع وزیرستان میں لگائے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کلین اینڈ گرین مہم کے تحت تمام سرگرمیوں کی کوریج کی بھی ہدایت کی تاکہ عوام کو اس حوالے سے زیادہ سے زیادہ آگاہی اور ترغیب دی جاسکے ۔ وزیراعلیٰ نے صوبے میں پٹرول پمپس اور سی این جی سٹیشن میں صفائی خصوصاً وا ش رومز کی ناقص صورتحال کیخلاف کاروائی تیز کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیاکہ دو ماہ کے اندر 1253سی این جی سٹیشنز /پٹرول پمپس کا معائنہ کیا گیا ہے اور 225 کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا گیا ہے اور 5 لاکھ 20 ہزارجرمانہ بھی عائد کیا جاچکا ہے۔ اجلاس کو صوبے میں خود ساختہ مہنگائی کیخلاف کاروائی اور پرائس چیکنگ کے حوالے بتایا گیاکہ اکتوبر 2018سے مارچ2019تک صوبے کے سات ڈویژنز میں قیمتوں میں اضافہ کی مد میں 30.94ملین روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ انہوں نے قیمتوں میں خود ساختہ اضافے اور ملاوٹ کے خاتمے کیلئے جرمانے کے علاوہ سخت سزا (قید)کی تجویز سے بھی اُصولی اتفاق کیا اور ا س سلسلے میں متعلقہ حکام کو ہوم ورک کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے بہر صورت عوام کے مسائل حل کرنے ہیں اور اُنہیں سہولت دینی ہے ۔وزیراعلیٰ نے صوبے بھر میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف بھر پور کاروائی کی بھی ہدایت کی ۔ اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ ڈرگز کی سپلائی روکنے کیلئے بھی کاروائی کی گئی ہے پشاور میں تین فیکٹریاں پکڑی گئی ہیں جو مضر صحت ڈرگز تیار کر تی تھیں ۔اس کے علاوہ ڈرگز کے استعمال کے خلاف بھی اقدامات جاری ہیں۔ پشاور کے مختلف مقامات سے 300 کے قریب نشے کے عادی افراد پکڑے اور ڈرگ بحالی سنٹر اور ہسپتالوں میں منتقل کئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر پٹوار خانوں کے حوالے سے عوامی شکایات کا نوٹس بھی لیا انہوں نے خصوصی طور پر کمشنر ہزارہ کو ہدایت کی کہ پٹوار خانوں پر چیک رکھیں اور عوامی شکایات کا ازالہ کریں ۔ ۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت عوام کو خدمات کی فراہمی ، شفافیت اور بہتر طرز حکمرانی کے حوالے سے حکمت عملی پر سمجھوتہ نہیں کرے گی ۔ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولت دینے اور اُن کے مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن اقدامات یقینی بنائے جائیں۔بعد ازاں وزیراعلیٰ کو زمونگ کور منصوبے اور شیلٹر ہومز کے حوالے سے بریفینگ دی گئی ۔ وزیراعلیٰ نے صوبے کے دیگر اضلاع کے شیلٹر ہومز سے بچوں کو زمونگ کو ر میں منتقل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ انہوں نے زمونگ کور کی مینجمنٹ کو بہتر بنانے اور اُس کی کارکردگی میں اضافے کیلئے ایک مضبوط تجویز پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے پشاور میں ایک ہی چھت کے نیچے سینئر سٹیزن سپورٹس سنٹر ، ٹیلی میڈیسن اور بولو ہیلپ کی سہولیات اکھٹی کرنے کی تجویز سے بھی اتفاق کیا ۔ اجلاس مین انکشاف کیا گیا کہ چار مختلف ریجنل ہیڈ کوارٹرز نے مزید چار پناہ گاہیں آئندہ دو ہفتوں کے اندر افتتاح کیلئے تیار ہوں گی ۔