News Details
09/04/2019
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ صوبے میں آئی ٹی کے فروغ کے لئے واحد ادارہ ہے جس نے بہت کم وقت میں بہت ساری کامیابیاں سمیٹی ہیں
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ صوبے میں آئی ٹی کے فروغ کے لئے واحد ادارہ ہے جس نے بہت کم وقت میں بہت ساری کامیابیاں سمیٹی ہیں۔ آج کا معاہدہ انہی کامیابیوں کی ایک کڑی ہے۔ بزنس پراسیس آوٹ سورسنگ [بی پی او] ریڈی سپیس کی وجہ سے صوبے میں سینکڑوں افراد کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے زیراہتمام بی پی اوز ریڈی سپیسس کے معاہدے پر دستحط کے لئے منعقدہ تقریب سے بطور مہمان خصوصی اپنے خطاب میں کیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ کے معاون برائے سائنس و ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش، صوبائی وزیراطلاعات وتعلقات عامہ شوکت علی یوسفزئی، خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے منیجینگ ڈائریکٹر ڈاکٹر شہباز خان، بی پی اوز کے سربراہان اور دوسرے اعلیٰ عہدہ داران بھی موجود تھے۔ ایم ڈی خیبرپختونخوا آئی ٹی بورڈ شہباز خان نے تقریب کے شرکاء کو منصوبے کے حوالے سے بریفنگ دی۔ ان کا کہنا تھا کہ آئی ٹی بورڈ سرمایہ کاری کے لئے تمام بی پی اوز کو بہترین ماحول، انفراسٹرکچر اور آلات فراہم کررہا ہے۔تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعلی خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا حکومت انفارمیشن اینڈ کمیونیکشن ٹیکنالوجی کی میدان میں ملک کے دوسرے صوبوں کے شانہ بشانہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے انفارمیشن اینڈ کمیونیکشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں سرمایہ کاری پر تمام ڈونرز اداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان اداروں کا مشکور ہے جنہوں نے خیبرپختونخوا کے آئی ٹی سیکٹر میں فنی اور مالی معاونت کی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں آئی ٹی سیکٹر کی ترقی میں ان تمام آئی ٹی فرمز کا بھی کلیدی کردار ہیں جو صوبے میں سرمایہ کاری کے لئے تیار ہیں۔ وزیراعلی محمود خان کا کہنا تھا کہ بزنس پراسیس آوٹ سورسنگ ریڈی سپیس معاہدے سے صوبے میں ناصرف آئی ٹی کے شعبے کو ترقی ملے گی بلکہ اس فیلڈ سے وابستہ افراد کو نوکریاں بھی میسئر ہونگی جوکہ صوبائی حکومت کے اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ خیبرپختونخوا کے ڈیجیٹل جابز منصوبے کے تحت صوبہ بھر میں مختلف نوعیت کے منصوبے جاری ہیں جن میں نوجوانوں کی فنی تربیت کی جارہی ہے۔ یہی نوجوانان اپنے منافع بخش کاروبارکے علاوہ دوسرے نوجوانوں کو اپنے ساتھ نوکریاں بھی دے رہے ہیں جوکہ ایک بڑی کامیابی ہے۔وزیراعلی نے بی پی او ریڈی سپیسز کو ایک عملی منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ صرف اس ایک فیسیلٹی کے تحت کم سے کم 350 نوجوانوں کو براہ راست انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کی فیلڈ میں نوکریاں ملے گی۔اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے سائنس و ٹیکنالوجی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کامران بنگش کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے زیرسایہ یہ منصوبہ مقامی اور بین الاقوامی آئی ٹی کے ماہرین کے نگرانی میں تیار کیا گیا ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ بی پی او ریڈی سپیسس منصوبے کے توقعات سے بہتر نتائج حاصل ہونگے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بزنس پراسیس آوٹ سورسنگ ریڈی سپیس منصوبے کو پشاور کے بعد صوبے کے دوسرے شہروں تک بھی توسیع دی جائے گی۔معاون خصوصی کامران بنگش نے بتایا کہ باہمی شراکت سے شروع کئے جانے والے اس قسم کے منصوبوں سے صوبے میں انفارمیشن اینڈ کمیونیکشن ٹیکنالوجی کی صنعت کو ترقی، اس شعبے میں سرمایہ کاری کو فروع اور اس شعبے سے وابستہ افراد کی تربیت کے مواقع ملیں گے۔تقریب سے خطاب کے دوران وزیراعلیٰ محمود خان نے انکشاف کیا کہ بین الاقوامی بی پی اوز کے لئے پاکستان موزوں ترین تصور کیا جاتا ہے۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں لیبر ریٹ نسبتاً کم ہے جسکی وجہ سے بین الاقوامی بی پی اوز یہاں پر بلاخوف منافع بخش کاروبار کرسکتے ہیں۔ پاکستان باا لخصوص خیبرپختونخوا میں آئی سی ٹی کے شعبہ میں بہت زیادہ مواقع موجود ہے۔ صوبائی حکومت مختلف سرمایہ کاروں کو اس شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتی ہے اور اس ضمن میں صوبائی حکومت کی طرف سے تمام سرمایہ کاروں کے ساتھ بھرپور تعاون کی جائے گی۔