News Details

07/04/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت اجلاس میں خیبرپختونخوا کے نئے لوکل گورنمنٹ سسٹم کے حوالے سے مجوزہ بل کے مسودے کو حتمی شکل دے دی گئی

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت اجلاس میں خیبرپختونخوا کے نئے لوکل گورنمنٹ سسٹم کے حوالے سے مجوزہ بل کے مسودے کو حتمی شکل دے دی گئی اور بل کو 16 اپریل تک صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں تمام لوازمات تیزرفتاری سے مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس سلسلے میں گذشتہ روز وزیراعلیٰ ہاؤس پشاو ر میں منعقدہ اجلاس میں وزیراعظم کے مشیرشہزاد ارباب، صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیراعلیٰ کے مشیر ضیاء اﷲ بنگش، چیف سیکرٹری سلیم خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ ظاہر علی شاہ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی ۔ اجلاس کو خیبرپختونخوا کے مجوزہ لوکل گورنمنٹ سسٹم (ڈرافٹ بل )پر بریفینگ دی گئی ۔مجوزہ بل کے مختلف سیکشنز اور مندرجات پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا خصوصی طورپر سٹی ناظم ، تحصیل ناظم اور تحصیل کونسل کے فنکشنز،ذمہ داریوں اور بجٹ منظوری کے طریقہ کار کا جائزہ لیا گیااور اُسے حتمی شکل دی گئی ۔ وزیراعلیٰ نے 16 اپریل تک بل کو منظوری کیلئے صوبائی کابینہ کے اجلاس میں پیش کرنے اور اس سلسلے میں تمام تقاضے بر وقت پورے کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سابقہ صوبائی حکومت نے بلدیاتی حکومتوں کے نظام کے ذریعے اختیارات نچلی سطح پر منتقل کر کے مقامی فلاح و ترقی کیلئے عملی قدم اٹھایا۔ جس کا مقصد عوامی مسائل مقامی سطح پر حل کرنا اور انہیں فیصلہ سازی کے عمل میں شریک کرنا تھا تاکہ وہ اپنی ترقی خود پلان کر سکی ۔ہم بتدریج بہتر سے بہترین کی طرف گامزن ہیں مجوزہ بل کے ذریعے مقامی حکومتوں کے نظام کو مزید مؤثر اور بہتر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے توقع ظاہرکی کہ نئے لوکل گورنمنٹ سسٹم سے مقامی سطح پر تیزرفتار ترقی و خوشحالی کا راستہ ہموار ہوگا۔ محمود خان نے کہا کہ پی ٹی آئی انسانی فلاح و ترقی کیلئے سرمایہ کاری پر یقین رکھتی ہے۔ صوبائی حکومت شروع دن سے اسی وژن پر کاربند ہے۔ ان کی حکومت پورے صوبے کی یکساں ترقی چاہتی ہے خصوصی طور پر نئے اضلاع اور پسماندہ علاقوں کو اٹھانا حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نئے اضلاع سمیت پورے صوبے کیلئے مقامی حکومتوں کا یکساں نظام لایا جارہاہے رواں ماہ ہی کابینہ کی منظوری کے بعد صوبائی اسمبلی میں پیش کردیا جائے گا۔