News Details
23/03/2019
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم میں تبادلوں و تعیناتیوں کے حوالے سے نئی پالیسی کی منظوری دی ہے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم میں تبادلوں و تعیناتیوں کے حوالے سے نئی پالیسی کی منظوری دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ تعلیم میں اساتذہ کے غیر ضروری تبادلوں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیئے تاکہ انہیں معیار تدریس اور کارکردگی کے حوالے سے ذمہ دار ٹھہرایا جاسکے ۔ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے اپنے بچوں کے مستقبل کو محفوظ اور بہتر بنانے کے لئے پہلے بھی خاطر خواہ اقدامات کئے، سکولوں کا معیار بلند کیااور آئندہ بھی نہ صرف یہ معیار برقرار رکھیں گے بلکہ وقت کی ضرورت کے مطابق مزید اقدامات کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں ایک اجلاس کے دوران تبادلوں و تعیناتوں کے حوالے سے نئی پالیسی کی باضابطہ منظوری دیتے ہوئے کیا ۔ صوبائی وزیر اکبر ایوب خان ، وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ابتدائی و ثانوی تعلیم ضیاء اللہ بنگش اور سیکرٹری تعلیم ارشد خان نے اجلاس میں شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت شروع دن سے شعبہ تعلیم کی بہتری کو اولین ترجیح دے رہی ہے، ہم نے حکومت میں آتے ہی ہنگامی بنیادوں پر شعبہ تعلیم کی کمزوریوں کو دور کرنے کا سلسلہ شروع کیا، تعلیمی بجٹ میں اضافہ کیا، سکولوں میں گزشتہ ستر سال سے ناپید سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی ، ہزاروں کی تعداد میں نئے اساتذہ بھرتی کئے، نصاب تعلیم کو نئی ضرورتوں سے ہم آہنگ کیا ، انفراسٹرکچر ٹھیک کیا ، سکولوں میں سٹاف کو حاضری کا پابند بنانے اور غیر ضروری چھٹیوں کی حوصلہ شکنی کے لئے آزاد مانیٹرنگ یونٹ کا قیام عمل میں لایا، ہم نے وہ سب کچھ کیا جو شعبہ تعلیم کا قبلہ درست کرنے کے لئے ضروری تھا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت کے اقدامات اور تعلیمی اصلاحات کے نتائج سامنے آئے ہیں ، لوگوں کا سرکاری تعلیمی اداروں پر اعتماد بحال کرنے میں کافی کامیاب ہوئے ہیں ۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم شعبہ تعلیم میں بہتری کا یہ سفر جاری رکھیں گے اور ضرورت کی بنیاد پر مزید اقدامات کریں گے، ہمیں اپنے بچوں کا مستقبل عزیز ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا سکولوں میں اساتذہ کے غیر ضروری تبادلوں کیوجہ سے بچوں کی تعلیم ڈسٹرب ہوتی ہے ، نصاب ادھورا رہتاہے اور ذمہ داری کا تعین مشکل ہو جاتا ہے ، اس لئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ شعبہ تعلیم میں حکومت کے تمام تر اقدامات اور اصلاحات اُسی صورت میں صحیح نتائج دے سکتے ہیں جب سکولوں میں چیک اینڈ بیلنس کا نظام موجود ہو، اور غیر ضروری تبادلوں کا سلسلہ روکا جائے اسی وجہ سے صوبائی حکومت نے نئی پالیسی دی ہے تاکہ شعبہ تعلیم میں حکومتی اہداف کا حصول یقینی ہو سکے۔