News Details
12/03/2019
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پشاور کے مسائل حل کرنے کیلئے جامع ماسٹر پلان تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پشاور کے مسائل حل کرنے کیلئے جامع ماسٹر پلان تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پلان کی تشکیل کے عمل میں مقامی کاروباری حضرات ، سول سوسائٹی اور عوامی نمائندوں کو شامل کیاجائے ۔پلان پرعمل درآمد کی وہ خود نگرانی کریں گے اور کارکردگی کا ماہانہ بنیادوں پر جائزہ لیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ نے پشاور شہر کے مسائل کے حل کیلئے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں منعقدہ خصوصی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔سنیئر صوبائی وزیر برائے بلدیات شہرام خان ترکئی، وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا ، وزیراعلیٰ کے معاونین خصوصی ضیاء اللہ بنگش اور کامران بنگش، اراکین صوبائی اسمبلی ، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ شہاب علی شاہ ،متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، ڈی جی پی ڈی اے، ڈپٹی کمشنر پشاور اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو پشاورمیں ٹریفک کے مسائل ، انفراسٹرکچر،خدمات کی فراہمی کے نظام، گورننس کی بہتری، تفریحی مقامات کی نشاندہی و ترقی ، صفائی و ستھرائی کے نظام ، پارکنگ کی فراہمی ، گیس اور بجلی کے مسائل سمیت پشاور کی مجموعی ترقی و خوبصورتی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیراعلیٰ نے مذکورہ تمام مسائل کا دیر پا حل یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا اور اس مقصد کے لئے قابل عمل ماسٹر پلان تیز رفتاری سے مرتب کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پشاور کو حقیقی معنوں میں ایک ترقی یافتہ ،پر امن اور خوبصورت شہر بناناحکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ پشاور شہر میں100 ایسے مقامات کی نشاندہی کر رہے ہیں جہاں پارک بنائے جائینگے۔45 مقامات کی پہلے سے نشاندہی ہوچکی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پشاور میں ٹریفک مسائل کے حل کے لئے پلان پر تیز ترعملد رآمد شروع کیا جائیگا اور پشاور کی خوبصورتی جلد بحال کی جائیگی۔ انہوں نے کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے تحت پشاور شہر کو کلین اینڈ گرین بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ پشاورمیں تجاوزات کی ہرگز اجازت نہ دی جائے ۔وزیراعلیٰ نے پی ڈی اے اور ڈبلیو ایس ایس پی کے تمام انتظامی مسائل حل کرکے ان کو مکمل طور پر فعال اور بہتر بنانے کا حکم دیا۔ اسی طرح انہوں نے کہا کہ حلال فوڈ اتھارٹی اور محکمہ خوراک کے انتظامی مسائل بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائینگے اور ان محکموں کی کارکردگی مزیدبہتر بنائی جائیگی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ پشاور شہر میں گیس کے 80 فیصد مسائل حل ہوچکے ہیں اور باقی 20 فیصد مسائل بھی جلد حل کئے جائینگے۔ بجلی کے مسائل حل کرنے پر بھی پیش رفت جاری ہے۔ پشاور شہر میں میگا پارکس بنائے جائینگے اور اس منصوبے کو چارسدہ اور نوشہرہ تک توسیع دینگے۔پورے شہر میں سپورٹس گراؤنڈز کی تعمیر بہت جلد ممکن بنائی جائینگی۔ حیات آباد کرکٹ اکیڈمی کا قیام بھی عمل میں لایا جائیگا۔انہوں نے کہا ہے کہ پشاور میں سیاحت اوثقافتی ورثہ کا فروغ بھی پلان کا حصہ ہوگا۔ مختلف مقامات پر فورٹ اور میوزیم بنائے جائینگے۔ انہوں نے پشاور کے ایم پی ایز کو یقین دلایا کہ ان کے تمام جائز مطالبات اور مسائل حل کئے جائینگے ۔ہسپتالوں اور سکولوں کومکمل طور پر فعال بنایا جائیگا۔ انہوں نے یقین دلایا ہے کہ تعلیمی اداروں میں میرٹ اور شفافیت پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی بلڈنگز کی تعمیر اور ٹاؤن شپس کیلئے طریقہ کار وضع کریگی۔ زرعی زمین کی حفاظت کی جائیگی۔ غیر قانونی بلڈنگ اور غیر قانونی ٹاؤن شپس کی بیخ کنی بھی یقینی بنائینگے۔ وزیراعلیٰ نے پشاور کے مختلف حلقوں میں ترقیاتی کاموں کیلئے فنڈز بہت جلد جاری کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے تمام انتظامی سیکرٹریز کو ہدایت کی کہ وہ منتخب عوامی نمائندوں کے ساتھ عوامی فلاحی کاموں میں تعاون یقینی بنائیں۔