News Details

10/03/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے سوات موٹروے کے دوسرے مرحلے کے تحت چکدرہ سے مینگورہ تک توسیعی منصوبے کی دستاویزات وفاقی وزارت مواصلات کو بھیجنے کی ہدایت کی ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے سوات موٹروے کے دوسرے مرحلے کے تحت چکدرہ سے مینگورہ تک توسیعی منصوبے کی دستاویزات وفاقی وزارت مواصلات کو بھیجنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ اُن کی کوشش ہو گی کہ این ایچ اے کے ذریعے توسیعی منصوبے پر عمل درآمد کیا جائے ۔ سوات موٹروے کی مزید توسیع سے سیاحت اور صنعت کو فروغ ملے گا۔ روزگار کے مواقع پید ا ہوں اور غربت پر قابو پانے میں مدد ملے گی ۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ صوبائی وزیر برائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب ، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات ، سٹرٹیٹجک سپورٹ یونٹ کے سربراہ صاحبزادہ سعید ، ایم ڈی پختونخوا ہائی ویز اتھارٹی اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو سوات موٹروے کے دوسرے مرحلے کے بارے میں تفصیلی بریفینگ دی گئی جس کے تحت چکدرہ سے مینگورہ تک موٹروے کو توسیع دی جائے گی ۔41 کلومیٹر طویل توسیعی منصوبے کی مجموعی مجوزہ لاگت31881 ملین روپے بتائی گئی ہے ۔ جس میں منصوبے کیلئے درکار زمین کی قیمت اور منصوبے کی تعمیر کی لاگت سمیت تمام اخراجات شامل ہیں۔ چکدرہ سے مینگورہ تک دو انٹر چینجز تین پل 43 کلورٹس اور 27 انڈر پاس تجویز کئے گئے ہیں۔ اجلاس میں منصوبے پر عمل درآمد کیلئے مالی ماڈل ، موڈ آف ایمپلمنٹیشن وغیرہ کیلئے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا ۔ علاوہ ازیں منصوبے سے ممکنہ فوائد پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اُن کی کوشش ہو گی کہ این ایچ اے کے ذریعے منصوبے کی تعمیر کی جائے اور ہدایت کی کہ متعلقہ دستاویزات وزارت مواصلات کو پیش کی جائیں ۔ وہ اس سلسلے میں وفاقی وزیر مواصلات سے خود بات کریں گے تاہم وزیراعلیٰ نے توسیعی پلان کو مینگورہ سے آگے کانجو تک لے جانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ سیاحت ، تجارت ، معیشت اور خصوصی طور پر سی پیک کے تناظر میں بڑی اہمیت کا حامل ہے جس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ کو محکمہ ہاؤسنگ کی جاری اور نئی سکیموں کے حوالے سے بھی بریفینگ دی گئی ۔ وزیراعلیٰ نے 35.8 کنال پر مبنی نشترآباد کمرشل ملٹی پلیکس منصوبے کیلئے 45 دنوں کے اندر گڈ ول ماڈل پر فیزبیلٹی مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔انہوں نے سٹی سنٹر ٹکڑا تھری کا ماسٹر پلان بھی 45 دنوں کے اندر تیار کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے ہنگو ٹاؤن شپ اور سوات ٹاؤن شپ میں درپیش مسائل حل کرنے اور جلد حتمی فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کمرشل ملٹی پلیکسز جن میں ورسک ون پشاور ، ورسک ٹو پشاور، پبی وغیرہ شامل ہیں ، پر بھی تفصیلی پریزینٹیشن دینے کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ سول کوارٹرز فلیٹس فیز ٹو کا ٹینڈر بھی 21 مارچ کو کھول دیا جائے گا۔ انہوں نے ہائی رائز فلیٹس حیات آباد میں کمرشل سرگرمیوں کے امکان یا عدم امکان کے حوالے سے بھی تفصیلی پریزینٹشن طلب کی ۔ محمود خان نے جلوزئی ہاوسنگ سکیم پر پیشرفت کے حوالے سے بھی بریفینگ دینے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ مذکورہ بالا تینوں پراجیکٹس پر پزیزینٹیشن سات دنوں کے اندر یقینی بنائی جائے تاکہ ہم بہتر طریقے سے آگے بڑھ سکیں اور عوامی فلاح کے منصوبوں کو مکمل کرسکیں۔