News Details
01/03/2019
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت ایشائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے صوبے میں دیہی سڑکوں کی تعمیر نو و بحالی اور قبائلی اضلاع میں توانائی اور دوسرے منصوبوں کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت ایشائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے صوبے میں دیہی سڑکوں کی تعمیر نو و بحالی اور قبائلی اضلاع میں توانائی اور دوسرے منصوبوں کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ان منصوبوں کو صوبے کے تمام علاقوں تک وسعت دی جائے گی اور سڑکوں کی بحالی اور تعمیر نو کیلئے طریق کار پہلے سے وضع کرنے کی ہدایت کی ۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے صوبے کے مختلف دیہی علاقوں میں مجموعی طور پر 700 کلومیٹر لمبائی کے حامل چار درجن کے قریب سڑکوں کی تعمیر نو و بحالی ممکن بنائی جائے گی ۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 25 کے قریب پلوں کی تعمیر نو و بحالی بھی عمل میں لائی جائے گی ۔ قبائلی اضلاع میں توانائی اور سڑکوں کی بحالی کے مختلف منصوبے بھی ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے تعمیر کئے جائیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ایشیائی ترقیاتی بینک کی کنٹری ڈائریکٹر Xiaohong Yang اوراُن کی ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیرمواصلات و تعمیرات اکبر ایوب ، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ محمد اسرار، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش ، کمشنر پشاور شہاب علی شاہ، سیکرٹری فنانس شکیل قادر خان، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلا س کو بتایا گیا کہ قبائلی اضلاع کے صوبے میں انضمام سے وہاں پرنئے منصوبے شروع کرنے کیلئے بہت زیادہ مواقع ہیں جس سے قبائلی اضلاع کو قومی ترقی کے دہارے میں لایا جا سکتا ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے ہدایت کی کہ نئے اضلاع کیلئے ایک مربوط ترقیاتی پراجیکٹ ڈیزائن کیا جائے جو ان علاقوں میں معاشی احیاء اور ترقی پر مشتمل ہو۔ خصوصی طور پر نئے اضلاع میں زراعت، آبپاشی، زمینداری اور دیگر پیداواری شعبوں کو اٹھانے میں معاون ثابت ہو۔ ہم نئے اضلاع میں جنگی بنیادوں پر ترقیاتی کام کرنا چاہتے ہیں جس کا مقصد وہاں تجارتی اور کمرشل سرگرمیوں کو فروغ دینا ہے۔ اس سلسلے میں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو صنعت کاری اور وہاں موجود قدرتی وسائل کے استعمال کیلئے مراعات دی جائیں گی۔ اجلاس میں کرم تنگی منصوبے کے فیز ٹو پر بھی سیر حاصل بحث ہو ئی ۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ قبائلی اضلاع میں زراعت ، توانائی اور واٹر مینجمنٹ کے شعبوں میں وسیع مواقع موجود ہیں جس سے صوبے اور قبائلی اضلاع کو ترقی میسر آئے گی ۔ مائیکرور ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کی پائیداری کیلئے ان منصوبوں کو کمیونٹی کے سپرد کیا جائے گا ۔ اجلاس کو مختلف سکولز اور بنیادی صحت مراکز میں سولرائزیشن منصوبوں کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو نے بتایا کہ دیہی علاقوں میں سڑکوں کی پائیداری کیلئے ماڈل پر کام جاری ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وہ یہ پائیداری ماڈل اور اس کا طریقہ کار مرتب کرکے ایشیائی ترقیاتی بینک کو دیں گے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کے پسماندہ اور دیہی علاقوں میں چھوٹی چھوٹی سڑکوں کا جال بچھایا جائے گاجس سے وہاں کے مقامی لوگوں کو مارکیٹ تک پہنچنے میں سہولیات میسر آئیں گی ۔ شمالی علاقہ جات میں سڑکوں کی بحالی و تعمیر نو سے سیاحت کے شعبے کو بہت فروغ ملے گا۔ مختلف اضلاع اور دیہاتوں کوان سڑکوں سے آپس میں منسلک کیا جائے گا۔ مہمند ڈیم منصوبے پر بھی ایشیائی ترقیاتی بینک تعاون فراہم کرے گا ۔ مردان صوابی روڈ کی بحالی و تعمیر نو پر ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے بہت جلد کام شروع کیا جائے گا۔ سولرائزیشن کے منصوبوں کیلئے پروکیورمنٹ ہو چکی ہے اور ان پر کام بہت جلد ممکن بنایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے عندیہ دیا ہے کہ ان تمام منصوبوں کو حتمی شکل دینے کیلئے اگلے ہفتے اجلاس میں متعدد فیصلے بھی کریں گے ۔