News Details

28/02/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کی ٹائم لائن کے مطابق معیاری تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کی ٹائم لائن کے مطابق معیاری تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے انہوں نے تنبیہ کی کہ اس سلسلے میں تاخیر پر ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ منصوبے سے وابسطہ عوامی جذبات اور توقعات پوری ہونی چاہئیں اور اس سے بھی زیادہ اہم یہ ہے کہ تعمیراتی سرگرمیوں سے عوام کو درپیش مشکلات اور مسائل کا بھی احساس کیا جائے۔ ہم ہر حال میں منصوبے کی بروقت تکمیل چاہتے ہیں۔ انہوں نے منصوبے کے حوالے سے صوبائی انسپکشن ٹیم کی سفارشات پر عمل درآمد کی بھی ہدایت کی۔انہوں نے پشاور کیلئے ایک قابل عمل ، جامع اور مکمل سٹی منیجمنٹ پلان وضع کرنے کی بھی ہدایت کی اور واضح کیا کہ پشاور صوبے کا دارلحکومت اور چہرہ ہے۔پشاور میں ٹریفک کے جملہ مسائل ، سماجی سہولیات کی فراہمی اور مجموعی ترقی اور خوبصورتی کا مکمل پلان ہونا چاہئے ۔ حکومت اس سلسلے میں وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دیگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا وزیربلدیات شہرام خان ترکئی ، وزیرخزانہ تیمور سلیم جھگڑا، چیف سیکرٹری سلیم خان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، کمشنر پشاور شہاب علی شاہ، سیکرٹری ٹرانسپورٹ، سٹریٹیجک سپورٹ یونٹ کے سربراہ صاحبزاہ سعید، ڈی جی پی ڈی اے، چیف ایگزیکٹیو آفیسر ٹرانز پشاور، صوبائی انسپکشن ٹیم کے نمائندے اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو زیر تعمیر بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کے حوالے سے صوبائی انسپکشن ٹیم کی رپورٹ اور ٹریفک منیجمنٹ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی اس کے علاوہ بی آر ٹی پر کام کی تازہ ترین پیش رفت ، مخلوط ٹریفک منیجمنٹ اور پشاور کیلئے سٹی منیجمنٹ پلان کی ضرورت و اہمیت پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ٹریفک منیجمنٹ اور مجموعی مسائل پر ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں پی آئی ٹی سمیت تمام سٹیک ہولڈرز شامل ہیں۔ کمیٹی جمعہ کو اپنا پلان پیش کریگی۔کمیٹی کے نیچے رنگ روڈ کیلئے ایک سب کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ پشاور میں ٹریفک کے مسائل ، پارکنگ ، سڑکوں، یوٹرن، انڈر پاسز، اور دیگر معاملات کا بغور جائزہ لیا گیا ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ پشاور صوبے کا مالی حب ہونے کے ساتھ ساتھ اس کا چہرہ بھی ہے۔ ہم نے اس کی شکل تبدیل کرنے کیلئے وسائل خرچ کرنے ہیں اسے ایک محفوظ ترین اور سہولیات سے مزین شہر بنانا ہے۔انہوں نے زیر تعمیر بی آر ٹی منصوبے کو متفقہ ٹائم لائن کے اندر مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ناگزیر نوعیت کی توسیع پہلے دی جاچکی تھی اب مزید کسی تاخیر یا توسیع کی گنجائش نہیں ہوگی ہمیں عوام کو درپیش مشکلات کا احساس اور ادراک ہے جن کا ازالہ کرنا ہے۔ انہوں نے پی ڈی اے کو پی آئی ٹی کی سفارشات پر غور کرنے اور دو ہفتوں کے اندر تکنیکی رسپانس دینے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر بی آر ٹی کو تمام فیچر کے ساتھ معیار برقرار رکھتے ہوئے مکمل کرنے کی ہدایت کی اور ساتھ ہی متعلقہ حکام کو پشاور میں مخلوط ٹریفک کے مسائل کا دیرپا حل دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پشاور کیلئے ایک جامع سٹی منیجمنٹ پلان وضع کرنے کیلئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ کمیٹی میں تکنیکی ماہرین اور سول سوسائٹی سے نمائندے بھی ہونے چاہئے۔انہوں نے کہا کہ اب وقت ہے کہ پشاور کو ایک ماڈل شہر بنانے کیلئے تمام تر ضروریات اور اقدامات پر کام کیا جائے۔ پشاور کی مجموعی خوبصورتی اور ترقی ہدف ہونا چاہئے۔ صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے درکار وسائل فراہم کریگی۔ انہوں نے اس موقع پر ٹریفک مینجمنٹ پر خصوصی توجہ دینے اور شہریوں کو قوائد و ضوابط کا پابند بنانے کی ہدایت کی۔