News Details

25/02/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ نئے ضم شدہ اضلاع میں افسران کی نئی تعیناتی میرٹ اور شفافیت پر عمل میں لائی جائے گی

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ نئے ضم شدہ اضلاع میں افسران کی نئی تعیناتی میرٹ اور شفافیت پر عمل میں لائی جائے گی، تاکہ بہتر حکمرانی کے ذریعے خدمات کی ڈلیوری کااچھا نظام دیا جاسکے۔ کمشنر سے لیکر تحصیلدار تک وہی افسران تعینات کیئے جائیں گے جنہوں نے پہلے ضم شدہ اضلاع میں کام نہ کیا ہو۔اقربا پروری اور سفارش کی کوئی گنجائش موجود نہیں ، تعیناتی کے لئے سفارش کرنے والے افسران سزا کے طور پر پانچ سال کھڈے لائن رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج گورنر خیبرپختونخوا کیساتھ ملاقات میں نئے اضلاع میں تعیناتیوں کے حوالے سے حکومتی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کیا ۔ وزیراعلیٰ نے ضم شدہ اضلاع میں میرٹ پر صاف اور شفاف افسران کی تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے اور انہوں نے اس سلسلے میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن سے اچھی شہرت اور کردار کے حامل افراد کی فہرست بھی طلب کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں بہترین حکمرانی کے لئے میرٹ پر تعیناتیا ں ناگزیر ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے نئے اضلاع میں حکمرانی کا بہترین سٹرکچر کھڑا کرنے کا وعدہ کیا ہے ، جس کو پورا کیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگ نئے اضلاع میں تعیناتی کیلئے سفارشیں کر تے ہیں۔ جس کی کوئی گنجائش موجود نہیں ہے۔یہ اپنی عادتیں چھوڑ دیں، کسی قسم کی اقربا پروری، تعلق داری یا دوسرے اثر رسوخ کو استعمال نہیں کیا جائیگا۔ جو افسر یا اہلکار اس سرگرمی میں ملوث پایا گیا اسے سزا کے طور پر پانچ سال کے لئے گھر بیٹھنا پڑے گا ، ہم میرٹ پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے سٹیٹس کو ، کو توڑنا ہے اور لوگوں کو انصاف دلانا ہے ، ضم شدہ اضلاع کے لوگ پہلے سے بہت تکالیف اُٹھا چکے ہیں ہم ان کی محرومیاں دور کریں گے ، اگر اچھا نظام نہیں دیں گے تو انضمام کا مقصد ہی فوت ہو جائیگا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے بہتر حکمرانی کے ذریعے لوگوں کے حقوق کو غصب ہونے سے بچانا ہے ، اور انہیں ترقی کے قومی دھارے میں لانا ہے۔ <><><><><>