News Details
21/02/2019
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان سے اراکین صوبائی اسمبلی کی ملاقات
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے منتخب عوامی نمائندوں کو ہدایت کی ہے کہ اپنے حلقوں میں ترقیاتی ضروریات کی نشاندہی اور حکمت عملی پلان کرنے میں مدد کریں، عوامی مشکلات میں ازالے کیلئے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کریں،ہمیں روایتی سیاست سے ہٹ کر غریبوں کو اٹھانے کیلئے کام کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اراکین صوبائی اسمبلی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعلیٰ نے ایم پی ایز پر زور دیا کہ وہ اپنے حلقوں کو اٹھانے اور لوگوں کی مشکلات دور کرنے کیلئے کام کریں۔ ہم نے غریب لوگوں کے مسائل حل کرنے پر بھرپور توجہ مرکوز کرنی ہے اور انہیں یہ اعتماد دلانا ہے کہ ہم انکے حقوق کے حقیقی محافظ ہیں، اور ہم انکے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچنے دیں گے۔ محمود خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے وسائل کا ضیاع روک دیا ہے کفایت شعاری کے نتیجے میں حاصل ہونے والی بچت لوگوں کی فلاح پر خرچ کی جائیگی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ نئے ضم شدہ اضلاع کی تعمیر نو و بحالی حکومتی ترجیحات میں سرفہرست ہے اور رہیگی۔ ان علاقوں کے عوام کو ترقی کے قومی دہارے میں لایا جائیگا۔ انہوں نے صوبے کے ضم شدہ اضلاع کے ساتھ ساتھ دیگر اضلاع کے دورے جاری رکھنے کا بھی یقین دلایا تاکہ وہ خود زمینی صورتحال کا جائزہ لے سکیں، اور لوگوں کے حقیقی مسائل سے متعلق معلوم کر سکیں۔ حکومت کی کوشش ہے کہ صوبے کے طول و عرض بشمول قبائلی علاقوں میں پائے جانے والے مختلف نوعیت کے قدرتی وسائل کی دریافت اور انکے استعمال کا عمل تیز تر کیا جائے تاکہ معیشت میں استحکام آئے اور عوام کی زندگی میں خوشحالی آئے۔ نئے اضلاع میں موجود وسائل کو وہاں کی معیشت ،تجارت اور سرمایہ کاری کی بنیاد بنایا جائیگا۔جس سے مستقبل کے قریب میں خوشحالی کا نیا دور شروع ہو گا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ یہ خطہ سیاحت کی بھی بہت استعداد رکھتا ہے۔ صوبائی حکومت سیاحت کو بطور صنعت فروغ دینے کیلئے پرعزم ہے۔ محمود خان نے کرم اور دیگر تمام ڈویژنل سطح پر شلٹر ہومز کے قیام کا یقین دلایا۔ انہوں نے مزید یقین دلایا کہ نئے اضلاع کیلئے پولیس میں مقامی لوگ بھری کئے جائیں گے اورانہیں عمر کی حداور تعلیم میں رعایت دی جائیگی۔وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ صوبے میں میرٹ اور شفافیت پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ شفافیت حکمرانی کیلئے رہنمااصول ہوگی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ جلد بی آر ٹی پشاور اور شہر کے ڈرین سسٹم کا دورہ کریں گے تاکہ اس سلسلے میں حقیقی مسائل سے باخبر ہوسکے ۔ انہوں نے یہ مسائل ممکنہ حد تک تیز رفتاری سے حل کرنے کا یقین دلایا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی وزراء ضم شدہ اضلاع کے دورے جاری رکھیں گے تاکہ وہاں اپنے اپنے محکموں کے امور کی توسیع اور کاموں کی نگرانی کر سکیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ سرکاری کیسز سے نمٹنے کیلئے تمام محکموں میں لیگل ایڈوائزر یقینی بنائیں جائیں گے۔ وزیراعلیٰ نے اراکین صوبائی اسمبلی کو بھی ہدایت کی کہ وہ اپنے حلقوں کے عوام کے ساتھ قریبی رابطے میں رہیں اور نہیں مسائل کے ازالے کیلئے حکومتی عزم اور پالیسیوں سے آگاہ کریں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہمیں مختلف نوعیت کے چیلنجز کا سامنا ہے تاہم وہ ان چیلنجز پر قابو پا لیں گے۔ وزیراعلیٰ نے امید ظاہر کی کہ وہ اجتماعی کاوشوں کے ذریعے عوامی خدمات کے اہداف کا جلد حصول ممکن بنائیں گے۔