News Details

19/01/2019

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے عوامی شکایات پر ہفتے کی شام لیڈری ریڈنگ ہسپتال کا اچانک دورہ کیا۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے عوامی شکایات پر ہفتے کی شام لیڈری ریڈنگ ہسپتال کا اچانک دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ ایک عام گاڑی میں تھے صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی اور ان کا ذاتی ڈرائیور وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے ۔ وزیراعلیٰ کا دورہ خفیہ رکھا گیا تھا ۔ یہاں تک کہ اُس کی ذاتی سکیورٹی، ذاتی سٹاف اور شہر کی سکیورٹی اہلکار بھی اس دورے سے لاعلم رہے۔ وزیراعلیٰ نے نیورولوجی اور کارڈیالوجی وارڈز کا دورہ کیا اور مریضوں سے اُن کی مزاج پرسی کی اور اُن سے ہسپتال میں دی جانے والی طبی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیراعلیٰ نے مریضوں کے ساتھ آئے ہوئے ان کے رشتہ داروں سیبھی ملاقات کی اور اُن کے علاج معالجے سے متعلق اُن کے مسائل سنے ۔وزیراعلیٰ نیورولوجی وارڈ میں داخل ایک بچے کے پاس بھی گئے جو روڈ ایکسنڈنٹ میں شدید زخمی ہوا تھا اور اس کی دونوں ٹانگیں ٹو ٹ گئی تھیں اورسرپر چوٹ کی وجہ سے کومے میں تھا۔ بچے کے والد کی درخواست پر وزیراعلیٰ نے بچے کے علاج و معالجے کی خود ذمہ داری لی اور کہا کہ مریض پر اُٹھنے والے تمام اخراجات وہ اپنی جیب سے ادا کریں گے ۔ وزیراعلیٰ کو بغیر پروٹوکول کے دیکھ کر مریضوں کے ہمراہ آئے ہوئے لوگوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہو ئی اور وزیراعلیٰ کی ذاتی دلچسپی پر اُن کا شکریہ ادا کیا کہ وہ ہسپتال آئے اور اُن کے مریضوں اور اُن کو دی جانے والی علاج معالجے کی سہولیات کے بارے میں پوچھا۔ وزیراعلیٰ نے نیورولوجی وارڈ میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس موقع پر موجود ہسپتال عملے سے بھی پوچھا کہ وارڈز میں کتنے ڈاکٹر وں کی ڈیوٹی ہے۔ وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ آئندہ ڈاکٹروں کی غیر حاضری اور مریضوں کو طبی سہولیات میں غفلت ناقابل برداشت ہو گی ۔وہ ہسپتالوں اور سماجی خدمات کے شعبوں کے مراکز کے اچانک دورے کریں گے ہر کوئی سن لے کہ عوامی فلاح خصوصاً مریضوں کی علاج معالجے کی سہولیات میں کوئی حیلہ بہانہ نہیں چلے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ طب کا شعبہ ایک نوبل شعبہ ہے جو براہ راست بیماروں اور دُکھی انسانیت کے ساتھ وابستہ ہے ۔ ڈاکٹر معاشرے کا مسیحا ہوتے ہیں اوراُنہیں اپنے رویے اور کشادہ دلی اور اخلاص سے اپنے آپ کو مسیحا ثابت کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہاکہ ایل آر ایچ ایک بڑا ہسپتال ہے اور صوبے کے دیگر علاقوں سے غریب اور مفلس لوگ یہاں آتے ہیں ، اسلئے اُنہیں یہاں پر بہترین طبی سہولیات فراہم ہونی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے صحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دی ہےر