News Details
13/01/2019
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز ہری پور میں تدریسی و تحقیقی سرگرمیاں مرحلہ وار شروع کرنے کی اُصولی منظوری دی ہے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز ہری پور میں تدریسی و تحقیقی سرگرمیاں مرحلہ وار شروع کرنے کی اُصولی منظوری دی ہے اور اس مقصد کیلئے مالی ، تکنیکی اور انتظامی ضروریات پوری کرنے کی ہدایت کی ہے ۔وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا، وزیر مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب، وزیر صحت ، صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، پراجیکٹ ڈائریکٹر یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو صوبائی حکومت کی اپنی نوعیت کی منفرد یونیورسٹی " یونیورسٹی آف اپلائیڈ سائنسز ہری پور" پر پیش رفت اور مسائل سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبائی کابینہ یونیورسٹی کے چارٹر کی منظوری دے چکی ہے جسے صوبائی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں بھی پیش کیا جائے گا۔ درکار وسائل کی فراہمی کی صورت میں یونیورسٹی کو آئندہ چند ماہ میں مرحلہ وار کھولا جا سکتا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے اس تجویز سے اتفاق کیا اور مالی ضروریات پور ا کرنے کا یقین دلایا۔ انہوں نے پراجیکٹ ڈائریکٹر کو ہدایت کی کہ یونیورسٹی کی ضروریات میں ترجیحات کا تعین کریں اور ضروری نوعیت کے مسائل پہلی فرصت میں حل کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ شعبہ تعلیم میں صوبائی حکومت کا یہ فلیگ شپ منصوبہ ہے جسے ہر حال میں مکمل کرنا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کے مختلف شعبوں خصوصاً صحت اور تعلیم میں فلیگ شپ منصوبوں کی تکمیل صوبائی حکومت کی ترجیح ہے ۔ انہوں نے فلیگ شپ منصوبوں کو درکار مالی ضروریات پورا کرنے کیلئے متعلقہ محکموں کو باہمی مشاورت سے حقیقت پسندانہ لائحہ عمل تیار کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبہ اپنے مالی وسائل میں زیادہ تر وفاق پر منحصر ہے۔ ہم بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبے کی رقم جلد وصول کرنے کی کوشش کریں گے جس سے فلیگ شپ منصوبوں کو درپیش مسائل کا فی حد تک حل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں وزیراعظم کی سربراہی میں خصوصی اجلاس کی ضرورت پر بھی زور دیا اور وزیر اعظم کے ساتھ سابقہ اجلاس کے منٹس بھی منگوانے کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت صوبے میں جاری عوامی مفاد کی اہم سکیموں کو مکمل کرکے عوامی فلاح کیلئے استعمال میں لانا چاہتی ہے۔ انہوں نے صوبے کے مختلف اضلاع میں مکمل شدہ پانچ کالجز کی انسپکشن کی بھی ہدایت کی تاکہ اُنہیں باضابطہ طور پر کھولا جا سکے ۔