News Details

12/01/2019

وزیراعظم پاکستان عمران خان سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے اسلام آباد میں ملاقات کی ۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے اسلام آباد میں ملاقات کی ۔ ملاقات میں صوبائی حکومت کی کارکردگی ، صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں خصو صاً بس رپیڈٹرانزٹ پراجیکٹ اور دیگر فلیگ شپ منصوبوں کی تکمیل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے عوامی مفاد میں بی آر ٹی کی تیز رفتار تکمیل کی ضرورت پر زور دیا ۔ ملاقات میں عوامی فلاح کیلئے اُٹھائے جانے والے اہم اقدامات خصوصاً شیلٹرز ہومز پر بھی بات چیت ہوئی۔وزیراعظم نے شیلٹر ہومز میں تمام سہولیات مہیا کرنے اور وزیراعلیٰ کو شیلٹرز ہومز کی خود نگرانی کرنے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہاکہ ضرورت کے مطابق دیگر علاقوں میں بھی شیلٹر ہومز قائم کئے جائیں۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کی تنظیم سازی ، صوبائی کابینہ میں توسیع سمیت دیگر اہم اُمور پربھی سیر حاصل گفتگو کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے عمران خان کو صوبائی حکومت کی کارکردگی ، ترقیاتی منصوبوں پر کام کی پیشرفت ، عوام الناس کی بہتری اور فلاح کیلئے منصوبہ بندی اور اُٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے خصوصی طور پر سابق فاٹا کے ضم شدہ اضلاع میں ترقیاتی و فلاحی کاموں کے حوالے سے وزیر اعظم کو آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ نئے اضلاع کے عوام کی خوشحالی اس وقت صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے ۔ تمام محکموں کو اس سلسلے میں مستعد کیا گیا ہے اور وزیر اعظم کے ساتھ اس سلسلے میں سابقہ اجلاس کی روشنی میں واضح اہداف دیئے گئے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ نئے اضلاع کے عوام گزشتہ کئی دہائیوں سے مشکلات کا شکار رہے ہیں انہوں نے ایک طویل جنگ کا سامنا کیا ہے ۔ اُن کی محرومیوں کا ازالہ کرنے کیلئے تمام دستیاب وسائل شفاف انداز میں بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع میں صحت اور تعلیم پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں جبکہ دیگر تمام شعبوں کیلئے ترقیاتی پلان پر پیش رفت بھی تیزی سے جاری ہے ۔ گزشتہ روز اجلاس میں اُٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا ہے ضم شدہ اضلاع کے ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور دیگر عملے کی فوری تعیناتی یقینی بنا کر اداروں کو فعال بنانے اور ادویات کی فراہمی کی ہدایت کی جا چکی ہے ۔ نئے اضلاع میں ڈاکٹرز کو پرکشش پیکج دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ شعبہ تعلیم میں 2500 آسامیاں مشتہر کی جا چکی ہیں۔سات نئے اضلاع میں اکاونٹ فوربنا دیئے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے مزید بتایا کہ نئے اضلاع میں انتخابات کیلئے تیاریاں بھی جاری ہیں۔ صوبے کے ہر محکمے سے نئے اضلاع کے حوالے سے اپنی ضروریات کا مکمل پلان طلب کیا گیا ہے تاکہ ہم کم وقت میں زیادہ سے زیادہ ریلیف دے سکیں۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ نئے اضلاع کا پیسہ اُنہی اضلاع کے عوام کی ترقی و خوشحالی پر خرچ ہو گا۔ اس سلسلے میں فول پروف میکنزم بنا یا گیا ہے ۔ تعلیم اور صحت کے اداروں کی کارکردگی یقینی بنانے کیلئے آزاد مانیٹرنگ یونٹس کو توسیع دی جا چکی ہے ۔انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نئے اضلاع کے نوجوانوں کی ضروریات سے بھی غافل نہیں ۔ نئے اضلاع کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو نکھارنے کیلئے اور اُن کو ترقی کے مواقع دینے کیلئے بھی قابل عمل پلان موجود ہے ۔ ماہ فروری 2019 سے تمام نئے اضلاع میں کھیلوں کی سرگرمیاں شروع کر دی جائیں گی ۔ اس کے علاوہ ثقافتی اور آرکیالوجی سرگرمیاں شروع کرنے کا بھی پلان بنا لیا گیا ہے ۔ وزیر اعظم کے اعلان اور خواہش کے مطابق نئے اضلاع میں تحصیل کی سطح پر کھیلوں کے میدان یقینی بنائے جائیں گے ۔ہسپتالوں ، مساجد اور اقلیتی عبادت گاہوں کی سولرائزیشن کی منظور ی بھی دی جا چکی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہر دس دن کے بعد ضم شدہ اضلاع میں کام پر پیشرفت کا جائزہ لیا جائے گا۔