News Details

08/01/2019

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صفوت غیور چلڈرن ہسپتال میں صفائی کے معیار پر برہمی کا اظہار کیا ہے

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے صفوت غیور چلڈرن ہسپتال میں صفائی کے معیار پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور ہسپتال انتظامیہ کو دس دن کے اندر ہسپتال میں صفائی کا نظام بہترین بنانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہسپتال انتظامیہ نئی بھرتیوں کیلئے جامع ایس این ای(شیڈول آف نیو ایکسپنڈیچر) اُنہیں بھیج دیں تاکہ مریضوں کو ہسپتال میں مطلوبہ عملے اور معیاری طبی سہولیات فراہم کرنے میں کوئی کمی باقی نہ رہے ۔اسی طرح انہوں نے ہدایت کی کہ ہسپتال انتظامیہ مریضوں کو ادویات کی فراہمی بھی ممکن بنائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صفوت غیور چلڈرن ہسپتال پشاور کے اچانک دورے کے دوران کیا۔ صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی اور وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی کامران بنگش بھی اُن کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ہسپتال کے تمام وارڈز کا تفصیلی معائنہ کیا ۔ انہوں نے مختلف وارڈز میں داخل بچوں کی عیادت بھی کی ۔ انہوں نے ہسپتال میں ناقص صفائی پر انتظامیہ کو تنبیہ جاری کرتے ہوئے واضح کیا کہ صوبائی حکومت صحت اور صفائی کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی لہٰذا تمام عملہ صفائی کا خاص خیال رکھے ۔ وزیراعلیٰ اپنے دورے کے دوران مریض بچوں کے ورثاء سے بھی ملے اور اُن سے ہسپتال میں مختلف قسم کی سہولیات کے بارے میں دریافت کیا ۔ انہوں نے عملے کی کمی سے متعلق انتظامیہ کو یقین دلایا کہ ہسپتال میں صفائی کو یقینی بنانے کیلئے سٹاف کی فراہمی کو جلد ممکن بنایا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے مریضوں کو بلا تعطل مفت ادویات کی فراہمی کی بھی موقع پر ہدایت جاری کی ۔ انہوں نے کہاکہ صحت و تعلیم صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ صوبائی حکومت تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں مفت ادویات کی فراہمی اور خاص طور پر صفائی کے نظام کو مزید بہتر بنانے کیلئے خصوصی توجہ مرکوزکئے ہوئے ہے ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں نکاسی کے ناقص نظام کا بھی نوٹس لیا اور ہدایت کی کہ انتظامیہ ہسپتال میں نکاسی کے نظام کو بہتر بنائے تاکہ مریضوں کو ہسپتال میں کوئی مشکل پیش نہ آئے ۔اس موقع پر انہوں نے مریضوں کو بھی یقین دلایا کہ صوبائی حکومت علاج اور صحت کا نظام زیادہ سے زیادہ بہتر بنائے گی اور اس مقصد کیلئے صوبائی حکومت دن رات محنت کر رہی ہے ہسپتالوں کے نظام کو معیاری بنانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی جائے گی تاکہ مریضوں کو علاج معالجے میں کوئی دقت پیش نہ آئے ۔