News Details
28/12/2018
خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے معیاری خوراک، مارکیٹ میں قیمتوں کی مانیٹرنگ ، صفائی کیلئے ایک منظم طریقہ کار وضع کرنے کی ضرورت پر زوردیا ہے ۔
خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے معیاری خوراک، مارکیٹ میں قیمتوں کی مانیٹرنگ ، صفائی کیلئے ایک منظم طریقہ کار وضع کرنے کی ضرورت پر زوردیا ہے ۔انہوں نے خیبرپختونخوا حلا ل فوڈ اینڈ سیفٹی اتھارٹی کو صوبے میں معیاری اشیائے خوردونوش کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کی بھی ہدایت کی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز حلال فوڈ اینڈ سیفٹی اتھارٹی کے دورے کے دوران کیا۔ وزیرصحت ڈاکٹرہشام انعام اﷲ، صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل وزیر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش ، ڈی جی حلال فوڈ اینڈ سیفٹی اتھارٹی اور دیگر متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔فوڈ اتھارٹی کے دورے کے دوران وزیراعلیٰ کو اتھارٹی کے قیام کے مقاصد ،آن لائن شکایات ، مانیٹرنگ سسٹم ، اتھارٹی کے کام میں شفافیت ، وسائل پیدا کرنے اور اتھارٹی کے دیگر اُمور سے متعلق تفصیلی بریفینگ دی گئی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ فوڈ اتھارٹی کو غیر معیاری اشیاء کی فروخت کے خلاف صوبے بھر میں آگاہی مہم شروع کردینی چاہیئے تاکہ غیر معیاری اشیاء فروخت کرنے والوں کو بہتری لانے کیلئے پیشگی نوٹس دیا جائے اور عمل درآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے ۔انہوں نے محکمے کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے خوراک کے معیار کو چیک کرنے کیلئے پشاور میں پہلے سے موجود لیبارٹری اتھارٹی کے سپرد کرنے کی بھی منظوری دی تاکہ لیبارٹری کا کار�آمد استعمال یقینی بنایا جا سکے ۔انہوں نے تاجربرادری اور عوام سے اپیل کی کہ معیاری اور حفظان صحت کے اُصولوں کے مطابق اشیائے خوردو نوش کی فراہمی کے سلسلے میں اتھارٹی کے اقدامات سے تعاون کریں ۔یہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہونی چاہیئے ۔ وزیراعلیٰ کو آن لائن شکایات سیل اور پیپر لیس مانیٹرنگ سسٹم کے بارے میں بھی تفصیلی بریفینگ دی ۔بریفینگ کے دوران اتھارٹی نے جرمانوں، لائسنس فیس کی مد میں ریونیو جنریشن اور اتھارٹی میں شفاف بھرتیوں کے حوالے سے بھی وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا ۔ مزید بتایا گیا کہ اتھارٹی نے پچھلے آٹھ مہینوں میں جرمانوں اور فیسوں کی مد میں 78 ملین روپے خزانے میں جمع کئے ہیں۔ صوبائی حکومت کے مصم ارادے کے تحت 42 ملین روپے کے اخراجات سے 52 دنوں کے اندر اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا جو کہ صوبائی حکومت کیلئے فخر کی بات ہے ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے تحصیل میونسپل ایڈ منسٹریشن کی نتھیاگلی میں پہلے سے موجودعمارت زیر استعمال لانے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ابتدائی طور پر اتھارٹی کو صوبے کے سات ڈویژنوں تک پھیلانا اور بعد میں صوبے بھرمیں توسیع کا پلان تھا۔اب تک کی کارکردگی حوصلہ افزاء رہی ہے ۔ صوبے میں خوراک کے کم از کم معیار کا تعین کرنا تھا، سیاحتی مقامات پر سیزن کے دوران معیاری خوراک ، رہائش اور صفائی یقینی بنانا تھا اور عوام کی آگاہی اور تربیت کا اہتمام کرنا تھا ۔ اس لئے مارکیٹ میں قیمتوں کی با ضابطہ مانیٹرنگ اور معیاری خوراک کی فراہمی کیلئے حکمت عملی ناگزیر ہے ۔اگرہم ایسا کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو ہسپتالوں پر مریضوں کا رش کم ہو جائے گا اور ہمیں ہیلتھ کے بجٹ میں بچت ہو گی۔حلال فوڈ اتھارٹی دیہات کو غیر معیاری اشیائے خوردو نوش بیچنے اور مہیا کرنے والے ہول سیلرز پر گہری نظر رکھے اور انکو قانون کی گرفت میں لائیں لیکن اس کیلئے بھر پور آگاہی مہم ضرور ی ہے ۔ اتھارٹی صوبے میں سیاحتی خطوط پر ترقیافتہ علاقوں میں سیزن کے دوران کیمپ آفس قائم کرے جن میں تمام متعلقہ آلات اور سہولیات موجود ہوں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اتھارٹی کو صوبے میں شامل سات نئے اضلاع میں حفظان صحت کے اُصولوں پر مبنی خوراک کی یقینی فراہمی کیلئے موثر اقدامات اُٹھانے چاہیئے اور بہتری کیلئے ٹریڈ ایسوسی ایشنز، میڈیا اور عوام سے مکمل تعاون کی ضرورت پر زور دیا ۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے اس خبر کی تردید کی کہ پولیو سے انکاری والدین کے شناختی کارڈ بلاک کئے جائیں گے ۔ میڈیا کے سوال پر انہوں نے کہاکہ وزیراعظم سے مشاورت اور صوبے میں نئے اضلاع میں الیکشن کے بعد صوبائی کابینہ میں توسیع کی جائے گی تاکہ سابق فاٹا کے عوام کی نمائندگی بھی کی جا سکے۔ میڈیا کے ایک اور سوال پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ غیر معیار ی چپس ،پہلے سے ذبح شدہ چکنز وغیرہ کی فروخت کے خلاف اتھارٹی بلاتفریق تمام ڈویژنل سطح پر کاروائی کرے گی ۔ انہوں نے کہاکہ پشاور میں گندے پانی سے سبزی اُگانے کے مسئلے کو بھی کل وقتی طور پر حل کیا جائے گا۔ تاجر برادری کی طرف سے پشاور میں انتقالات کے مسائل پر بھی وزیراعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ ان کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ پشاور کی تاجربرادری کی صوبائی حکومت اور اتھارٹی کے ساتھ معاونت کو سراہتے ہیں اور اُن کے تمام جائز مطالبات کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہاکہ وہ بہت جلد تاجربرادری کے ساتھ میٹنگ کریں گے اور اُن کے تمام جائز مسائل سنیں گے بھی اور اُن کے حل کیلئے ہدایت بھی دیں گے ۔