News Details
01/12/2018
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبے میں پن بجلی کی پیداوار سے معاشی احیاء ، استحکام اور ترقی ممکن بنائی جا سکتی ہے
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ صوبے میں پن بجلی کی پیداوار سے معاشی احیاء ، استحکام اور ترقی ممکن بنائی جا سکتی ہے،صوبہ پانی کے لا محدود وسائل رکھتا ہے، سائنسی خطوط پر اس کا استعمال ہماری ترقی کی راہ ہے، معاشرے کے غریب طبقے کی خدمت حکومت کا فریضہ ہے اور میری حکومت عوام کے مصائب اور مشکلات میں کمی اور انہیں ریلیف دینا اپنی ذمہ داری سمجھتی ہے۔وہ وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ اجلاس میں وفاقی وزیر برائے توانائی عمر ایوب، صوبائی وزیر اکبر ایوب، مشیر برائے وزیر اعلیٰ حمایت اللہ خان، سیکرٹری توانائی ، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیر اعلیٰ ، پیسکو چیف کے علاوہ دوسرے متعلقہ حکام بھی شامل تھے۔ اجلاس میں انفرسٹرکچر کی ترقی، بجلی کے موجودہ سسٹم سے بھرپوراستفادہ کرنا، سسٹم کی اپ گریڈیشن ، اووربلنگ کا مسئلہ ، کنڈا کلچر کا خاتمہ اور چھوٹے پن بجلی گھروں سے پیدا ہونے والی بجلی، مقامی سطح پر کوڑے کرکٹ سے بجلی کی پیداوار کے پراجیکٹ سے متعلق تفصیلی غور و خوص ہوا اور متعدد فیصلے کئے گئے۔ محمود خان نے کہا کہ بجلی کا محکمہ ایک ایسا طریق کار وضع کرے کہ مقامی سطح پر چھوٹے پن بجلی گھروں سے پیدا ہونی والی بجلی کو مقامی سطح پر گھریلو اور صنعتی مقاصد کیلئے استعمال میں لایا جا سکے۔یہی ترقی کی بنیاد ہے،ملاکنڈ تھری پراجیکٹ اور دیگر ایسے پراجیکٹس کیلئے یہی طریق کار اپنانا چاہئے، اگر ملاکنڈ تھری پراجیکٹ یا چترال یا دیگر علاقوں میں اگر واپڈا ٹرانسمیشن لائنز بچھا نہیں سکتا اور اسی طرح یہ بجلی نیشنل گرڈ میں نہیں جا سکتی تو بہتر ہے کہ مقامی سطح پر اسکا استعمال ہو، انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان سے میری تفصیلی بات چیت ہوئی ہے کہ ہم کس طرح عوام کو ریلیف دے سکتے ہیں اور بجلی کے نظام کو اپ گریڈ کر سکتے ہیں ، اس صوبے میں ایسی صلاحیت ہے کہ پورے ملک کی ضروریات کیلئے بجلی پیدا کر سکے،لیکن اسکے لئے صرف اس شعبہ میں سرمایہ کاری اور اس پر توجہ درکار ہے، اگر ہم یہ سستی بجلی پیدا کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو اس سے صوبے اور لوگوں کو فائدہ ہو گا ،جس سے صنعت کاری ہو گی، تجارتی اور بزنس سرگرمیاں بڑھیں گے، دیہی علاقے جہاں پر ہماری آبادی کا بڑا حصہ مشتمل ہے میں زرعی شعبے کی خود کفالت یقینی بنائی جا سکتی ہے اور نوجوانوں کیلئے بہت سارے روزگار کے مواقع پیدا کئے جا سکتے ہیں ، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا نوجوان طبقہ معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے اور اگر زرعی شعبے میں یہ سوچ اپنائی جائے تو مقامی سطح پر بھی معیشت پروان چڑھ سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے انکو اور وفاقی وزیر کو ایک بہتر طریق کار وضع کرنے کا کہا ہے تاکہ غریب کو ریلیف ملے ، اووربلنگ نہ ہو اور بجلی چوری کا بھی خاتمہ ہو، وفاقی حکومت ان مسائل کے حل کیلئے صوبے کے ساتھ ترجیحی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے گی۔ محمود خان نے وزیر اعظم عمران خان کا صوبے کے مسائل کے حل میں دل چسپی لینے اور صوبے کی بجلی کے بقایا جات کی ادائیگی کیلئے کمیٹی کی تشکیل اور حل کی طرف پیش قدمی کرنے پر انکا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے وفاقی وزیر عمر ایوب کا بھی صوبے کے مسائل کے حل میں دل چسپی لینے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب نے یقین دلایا کہ وہ صوبے میں سسٹم کی اپ گریڈیشن ، ٹرانسمیشن لائن کی بہتری، تیار بجلی کو قومی گرڈ میں شامل کرنے کے لئے تمام سٹیک ہولڈرز کا اجلاس بلا کر انہیں مسائل کے حل کرنے کو کہیں گے۔
انہوں نے بھاشا اور داسو ڈیمز سمیت چترال ، سوات، ہزارہ وغیرہ کو ایک ہی قومی گرڈسسٹم میں لانے کیلئے اقدامات اٹھانے کا یقین دلایا ۔ جس کیلئے وزیر اعظم نے ان کو ہدایات دی ہیں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر کو بجلی اور گیس کیلئے قائم مختلف فورمز میں صوبائی حکومت کی نمائندگی ، کوڑا کرکٹ سے بجلی پیدا کرنے اور صوبے کے مختلف مسائل سے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا۔