News Details
28/11/2018
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خبردار کیا ہے کہ زیر تعمیر پشاور بس ریپڈٹرانزٹ منصوبے کی بروقت تکمیل میں کسی قسم کی مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے خبردار کیا ہے کہ زیر تعمیر پشاور بس ریپڈٹرانزٹ منصوبے کی بروقت تکمیل میں کسی قسم کی مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی ، پہلے سے متفقہ ٹائم لائن 23مارچ2018تک منصوبہ ہر حال میں مکمل ہونا چاہئے ۔تعمیراتی کام کے معیار اور بروقت تکمیل میں رکاوٹیں ڈالنے پر متعلقہ سرکاری محکموں یا ٹھیکیداروں کا سخت مواخذہ کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں بس رپیڈ ٹرانزٹ منصوبے پر پیش رفت کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزیر تیمور سلیم خان جھگڑا، صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہزاد بنگش، ایس ایس یو کے سربراہ صاحبزادہ سعید، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیر اعلیٰ محمد اسرار ، سیکرٹری ٹرانسپورٹ ، کمشنر پشاور شہاب علی شاہ، ٹرانس پشاور کمپنی اور پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے اعلیٰ حکام ، کنسلٹنٹس اور ٹھیکیداروں نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو بی آر ٹی کے تینوں ریچز میں کوریڈور سمیت دیگر فیچرز پر پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بی آر ٹی کے مختلف حصوں اور مختلف کاموں کی تکمیل کیلئے ٹائم لائن سے بھی آگاہ کیا گیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مختلف نوعیت کی سہولیات اور اضافی فیچرز پر مبنی صوبائی حکومت کا ایک منفرد منصوبہ ہے ،یہ واحد تھرڈ جنریشن پراجیکٹ ہے جو پشاور کی مجموعی ٹریفک کے مسائل کا مستقل حل ہو گا انہوں نے تنبہہ کی کہ اس منصوبے کی بروقت تکمیل میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔منصوبے کی تکمیل کیلئے ٹائم لائن پر پہلے سے اتفاق ہو چکا ہے ۔مذکورہ ٹائم لائن میں مزید توسیع کی قطعاً گنجائش نہیں،پشاور کے عوام کو بڑی تکالیف کا سامنا ہے اسلئے منصوبے کی بروقت تکمیل یقینی بنا کر عوام کو ریلیف دینا ہے۔وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ حکومت نے اس منصوبے کیلئے بین الاقوامی بڈنگ کا راستہ اختیار کیا تھا اور بعد ازاں متعلقہ کمپنیوں اور ٹھیکداروں کو سہولیات دی گئیں اور مسائل کے حل کیلئے طریق کار وضع کیا گیا تاکہ بغیر کسی رکاوٹ کے کام جاری رہ سکے اور منصوبہ وقت پر مکمل ہو۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر مذکورہ ڈیڈ لائن کے اندر منصوبہ مکمل نہیں ہوتا تو وہ متعلقہ سرکاری حکام کے خلاف سخت کاروائی کرنے جبکہ کمپنیوں اور ٹھیکیداروں کو بلیک لسٹ کرنے پر مجبور ہوں گے انکی حکومت عوام کہ فلاح پر سمجھوتہ نہیں کرے گی،انہوں نے منصوبے کے تعمیراتی کاموں کی چوبیس گھنٹے مانیٹرنگ کی ہدایت کی ، انہوں نے اس سلسلے میں مختلف مانیٹرنگ اور نگرانی کی مختلف ٹیمیں تشکیل دینے کی ہدایت کی تاکہ ہدایات پر عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے منصوبے کی وقت پر تکمیل ممکن ہو سکے۔ یہ ٹیمیں کل وقتی طور پر بی آر ٹی کے تعمیراتی کام اور مقررہ وقت پر تکمیل سے حکومت کو لمحہ بہ لمحہ آگاہ رکھیں گی۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر تعمیراتی سرگرمیوں کے دوران ٹریفک کی روانی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کی بھی ہدایت کی۔