News Details

31/10/2018

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ معاشرے اپنے ادباء و شعراء ،مشاہیر ، اپنی روایات اور ثقافت کے ساتھ زندہ رہتے ہیں

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ معاشرے اپنے ادباء و شعراء ،مشاہیر ، اپنی روایات اور ثقافت کے ساتھ زندہ رہتے ہیں پختون ادباء شعراء اور مشاہیر اپنی ثقافت ، روایات ، بہادری اور جوانمردی کی بدولت معاشرے میں نمایاں مقام کے حامل ہیں انہوں نے پشتون معاشرے کوبین الاقوامی سطح پر متعارف کرانے میں اہم کردار ادا کیا اور سامراجی قوتوں کے خلاف جدوجہد کرکے ہمارے لئے ظلم و جبر کے خلاف کھڑا ہونے کی مثالی تحریک پیدا کی ہے۔انکی چھوڑی ہوئی وراثت کو آئندہ نسل کیلئے محفوظ بنانے اور انکے علم و جدوجہد کو آئندہ نسلوں تک منتقل کرنے کیلئے واضح طریق کار اور پلان کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں تاریخ و ثقافت کے احیاء کے لئے قائم سوسائٹی "مشر"کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا پروفیسر ڈاکٹر عبدالحمید کی سربراہی میں ہونے والی اس ملاقات میں ڈاکٹر اباسین یوسفزئی ، نواز خان شانگلہ، پروفیسر ڈاکٹر شیر محمد خان اور ارشد خان یوسفزئی شامل تھے۔وزیر اعلیٰ نے وفد کی تجاویز پر پختون مشاہیر کے مزاروں کی تعمیر ، انکے ایام سالانہ بنیادوں پر منانے اور انکی حیات و خدمات کو نصاب میں شامل کرنے، مشاہیر کے ناموں پر مختلف یونیورسٹیوں میں ریسرچ سیل اور کرسیاں قائم کرنے کی تجاویز سے اُصولی اتفاق کیا اور سیکرٹری ثقافت کو ہدایت کی کہ اس سلسلے میں قابل عمل سفارشات پیش کرے۔ اُنہوں نے کہاکہ یہ خطہ عظیم تہذیب و ثقافت کا گہوارہ رہا ہے۔ ہم اپنے عظیم ورثے کی حفاظت اور آئندہ نسلوں کی منتقلی کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے تاکہ آنے والی نسلیں اپنے اسلاف کے کارناموں سے شناسائی حاصل کر سکیں اور استفادہ کر سکیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ قومیں ترقی کرتی ہیں جو اپنے مشاہیر، مدبر ین اور شعراء کے کام دیکھ کر مستقبل کیلئے رہنمائی لیتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ شعراء نہ صرف عوام کی نبض پر ہاتھ رکھ کر حکومتوں کی رہنمائی کرتے ہیں بلکہ معاشرے میں پائی جانے والی کمزوریوں اور غلط رحجانات کے خاتمے کی نشاہدہی بھی کرتے ہیں انکی رہنمائی حکومتی امور کو عوام دوست بنانے میں مدد کرتی ہے۔انہوں نے اس موقع پر ملک احمد خان یوسفزئی ، خوشحال خان خٹک، گجو خان یوسفزئی، امیر حمزہ خان شنواری، ایمل خان مومند، دریا خان آفریدی، عمرا خان ، حاجی صاحب ترنگزئی اور دیگر پختون ادباء و شعراء کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ انکی جدوجہد ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔ ِ