News Details

31/10/2018

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ان کی حکومت صوبے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے مالی بنیاد کو مضبوط کرنے پر توجہ دے رہی ہے

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ان کی حکومت صوبے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے مالی بنیاد کو مضبوط کرنے پر توجہ دے رہی ہے بد قسمتی سے سوائے تحریک انصاف کی صوبائی حکومت کے کسی نے بھی صوبے میں وسائل پیدا کرنے پر کام نہیں کیا صوبائی حکومت مالی استحکام کیلئے پیداواری شعبوں کی استعداد میں اضافے اور سیاحت کے فروغ کیلئے اقدامات کر رہی ہے سابق فاٹا کا خیبرپختونخوا میں انضمام اگر چہ ایک چیلنج ہے تاہم قبائلی عمائدین اور عوام کو ساتھ لے کر ہم اس اہم فریضے کو پایہ تکمیل تک لے جائینگے۔ بنیادی مقصد قبائلی عوام کی ترقی اور خوشحالی ہے ان کو ترقی کے دھارے میں لانا ہی حتمی ہدف ہے ہم سمجھتے ہیں کہ ترقی کے ثمرات قبائلی عوام تک بھی پہنچنے چاہئیں، وہ بھی وسائل پر برابر کا حق رکھتے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور امن عامہ کی بحالی کیلئے سیکیورٹی ادارے ، سول حکومت اور عوام ایک پیج پر ہیں، یہی وجہ ہے کہ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تاریخی کامیابی حاصل کی۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے انسپکٹر جنرل فرنٹیئر کور خیبرپختونخوا (نارتھ) میجر جنرل وسیم اشرف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ میجر جنرل وسیم اشرف نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں وزیراعلیٰ سے الوداعی ملاقات کی ۔ملاقات میں ایف سی کی پیشہ ورانہ صلاحیت اور ذمہ داریوں کے علاوہ اہم ترین قومی مسائل ، امن عامہ کی صورت حال ، صوبے میں طرز حکمرانی ، نئے اضلاع کے انضمام اور دیگر اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیا ل کیا گیاموجودہ ملکی حالات او ر معاشی صورت حال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے اتفاق کیا گیا کہ اگرچہ نئی حکومت کو ہمہ گیر چیلنجز درپیش ہیں تاہم موجودہ سیاسی قیادت پاکستان کو مسائل کی دلدل سے نکال کر ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا عزم اور حوصلہ رکھتی ہے اس سلسلے میں عمران خان کی کاوشیں ضرور نتیجہ خیز ثابت ہونگی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر قیادت مخلص ہو اور عوام اور ملک کیلئے کچھ کرنے کا ارادہ ہو تو راستے نکل آتے ہیں پاکستانی قوم ایک بہادر قوم ہے جو کسی بھی صورت حال میں اٹھ کھڑا ہونے کی ہمت رکھتی ہے عمران خان کی قیادت میں پاکستان کو خوشحال ریاست بنانے کیلئے پرعزم ہے صوبے کی مالی صورت حال بہتر بنانے کیلئے حکومتی پلان کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں نے صوبے کی مالی منیاد ٹھیک کرنے کیلئے کوئی کام نہیں کیا جس کے نتائج آج بھگت رہے ہیں واحد تحریک انصاف کی صوبائی حکومت ہے جس نے پچھلے پانچ سالوں میں نہ صرف اس اہم مسئلے کو محسوس کیا بلکہ اس کے حل کیلئے اقدامات کی بنیاد رکھی موجودہ صوبائی حکومت اپنے وسائل پیدا کرنے اور وفاق پر انحصار کم کرنے کیلئے جامع پلان بنا چکی ہے پیداوری شعبوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے سیاحت کے فروغ کیلئے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے22 نئے سیاحتی مقامات کی نشاندہی کی جاچکی ہے جس میں کمراٹ کے علاوہ چترال کی چار نئی سائٹس بھی شامل ہیں۔ قبائلی اضلاع کے صوبے میں انضمام پر بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ سابق فاٹا کا خیبرپختونخوا میں انضمام بلا شبہ پاکستان کی تاریخ کے اہم ترین فیصلوں میں سے ایک ہے اگرچہ نئے اضلاع کا مکمل انضمام کسی چیلنج سے کم نہیں تاہم اس سلسلے میں کم مدتی ، وسط مدتی اور طویل مدتی منصوبہ بندی کی گئی ہے نئے اضلاع کے عوام کی تیز رفتار ترقی اور فوری ریلیف ترجیحات میں شامل ہے میجر جنرل وسیم اشرف نے حکومت کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اور ان کی ٹیم کی مخلصانہ کاوشوں کو دیکھتے ہوئے ہمیں یقین ہے کہ یہ قوم آگے جائے گی۔انہوں نے کہا کہ سابق صوبائی حکومت نے جس طرز حکومت کی بنیا د ڈالی اس کی وجہ سے صحت ، تعلیم اور دیگر شعبوں میں کافی بہتری آئی ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت صوبائی سطح پر اداروں کے مابین مکمل ہم آہنگی ہے جو یقیناًصوبائی حکومت کیلئے معاون ثابت ہوگی انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں یہ صوبہ بڑے سخت حالات سے گزرا ہے مگر بڑی جرات مندی کے ساتھ حالات کا مقابلہ کیا ہے۔ ادارے متحد ہوں اور قیادت میں اخلاص ہو تو کاوشیں ضرور نتیجہ خیز ثابت ہوتی ہے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی اس کی اہم مثال ہے پاکستانی قوم نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں جو کامیابی حاصل کی اس کی مثال کہیں نہیں ملتی دنیا کا کوئی ملک اس طرح نہیں لڑ سکتا ۔