News Details

25/10/2018

ایشیائی ترقیاتی بینک کے ایک وفد نے جمعرات کے روز پاکستان کیلئے اپنے کنٹری ڈائریکٹر کی زیر قیادت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان سے اسلام آباد میں ملاقات کی ۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کے ایک وفد نے جمعرات کے روز پاکستان کیلئے اپنے کنٹری ڈائریکٹر کی زیرقیادت وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان سے اسلام آباد میں ملاقات کی ۔ صوبائی وزیر خزانہ تیمور خان جھگڑا اور سیکرٹری زراعت محمد اسرار خان بھی اس موقع پر موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وفد نے صوبے کی پائیدار ترقی اور اس کے لوگوں کی فلاح و بہبود سے متعلق کثیر تعداد میں اُمور پر تبادلہ خیالات کیا۔ ان اُمور میں فزیکل اور سوفٹ انفراسٹرکچر شامل تھے ۔ جن میں زراعت ، خزانہ ، سڑکوں کے نیٹ ورک ، مواصلات ، توانائی، سیاحت، پینے کے پانی ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے ، ICT ، آبپاشی، معدنی ترقی ، باغبانی اور صوبے کے استحکام کیلئے اپنا ریونیو پیدا کرنا اور اچھی طرز حکمرانی کے اُمور شامل تھے ۔اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے پشاور بی آر ٹی پراجیکٹ کی بروقت تکمیل کیلئے ایشیائی ترقیاتی بینک کی تکنیکی اور مالی امداد پر زور دیا اس موقع پر اس امر پر اتفاق کیا گیا کہ صوبائی حکومت اور ایشیائی ترقیاتی بینک صوبے کے لئے تاریخی اہمیت کے حامل اس بڑے پراجیکٹ کی بروقت اور معیاری تکمیل کیلئے کام جاری رکھیں گے ۔اس موقع پر بتایا گیا کہ دیگر منصوبوں کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومت چھوٹے پیمانے پر پن بجلی پیدا کرنے کے 250 منی ہائیڈل پاور سٹیشنز پہلے ہی مکمل کر چکی ہے اور صوبے کی حکومت صوبے کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں کے لوگوں کو سستی بجلی کی فراہمی کیلئے چھوٹے پیمانے پر بجلی کی فراہمی کیلئے 250 منی ہائیڈل پاور سٹیشنز پہلے مکمل کر چکی ہے جبکہ اس مقصد کیلئے ایسے ایک ہزار ڈیموں کی تعمیر پر بھی مشترکہ طور پر کام جاری ہے ۔ اس موقع پر فیصلہ کیا گیا کہ یہ 250 سے زائد منی ہائیڈل پاور سٹیشنز جلدہی مقامی لوگوں کے حوالے کر دیئے جائیں گے ۔ 350 مزید چھوٹے ڈیموں کی فزیکل تعمیر بھی فور ی طور پر شروع کی جائے گی ۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ داسو کوہستان میں ہائیڈل پاور سٹیشن کی تعمیر کے ساتھ اس دور دراز علاقے میں ملازمتوں کے 75000 مواقع پیدا ہوں گے ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر صوبے کے ریونیو کے مجاز حکام کو پیہورہائی لیول کینال کے متاثرین کو ریلیف کی ادائیگی اور آبادکاری کو مکمل کرنے کی ہدایت کی ۔ اس موقع پر سابقہ فاٹا کے ضم شدہ نئے اضلاع کی ترقی پر غور و بحث کی گئی ۔ ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد نے ان علاقوں کو ملک کے دیگر ترقیافتہ حصوں کے برابر لانے کیلئے صوبائی حکومت کے ساتھ مکمل معاونت کی یقین دہانی کرائی۔وفد سے بات چیت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت صوبے کیلئے ترقیاتی اسکیموں کا ایک جامع پیکج، عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی، وسائل کی پیداوار اور اچھی حکمرانی کیلئے کام کر ہی ہے جس پر ایشیائی ترقیاتی بینک کے وفد نے بھر پور تعاون کا یقین دلایا۔ صوبے کے نہری علاقوں کیلئے پینے کے صاف پانی کی فراہمی پر وفد نے پشاور، مردان ، نوشہرہ اور مینگورہ کیلئے اس طرح کے پروگرام پر اپنے تعاون کا یقین دلایا ۔