News Details
24/10/2018
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن خصوصاً سوات بڑے مشکل حالات سے گزرے ہیں، وہاں کے عوام نے شدت پسندی اور دیگر آفات کی صورت میں بڑی تکلیف برداشت کی ہیں مگر اب سکیورٹی اداروں کی جدوجہد اور صوبائی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے حالات یکسر بدل چکے ہیں
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ ملاکنڈ ڈویژن خصوصاً سوات بڑے مشکل حالات سے گزرے ہیں، وہاں کے عوام نے شدت پسندی اور دیگر آفات کی صورت میں بڑی تکلیف برداشت کی ہیں مگر اب سکیورٹی اداروں کی جدوجہد اور صوبائی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے حالات یکسر بدل چکے ہیں، امن آچکا ہے ، تجارتی و معاشی سرگرمیاں بحال ہو چکی ہیں ۔ ہمارے اداروں اور عوام نے خطے میں امن کی بحالی کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ صوبے میں شامل ہونے والے قبائلی اضلاع (سابق فاٹا )کو ترقی کے دہارے میں لانے پر کام جاری ہے ۔ مرکزی اور صوبائی دونوں سطح پر ٹاسک فورسز تشکیل دی گئی ہیں۔ نئے اضلاع کا مکمل انضمام ایک چیلنج ہے جس میں وقت لگے گاکیونکہ وہاں انفراسٹرکچر کی کمی ہے ۔ ہمیں ہنگامی بنیادوں پر انفراسٹرکچر کی تعمیر شروع کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس سلسلے میں بین الاقوامی شراکت داروں کی معاونت اور تعاون کو خوش آمدید کہیں گے ۔قبائلی اضلاع کی اکثریت خصوصاً نوجوان نسل خیبرپختونخوا میں انضمام کیلئے انتہائی پرجوش تھی ۔ نئے اضلاع کے عوام کو ممکنہ حد تک فوری ریلیف ہماری ترجیحات میں شامل ہے ۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں امریکی سفیر H.E Paul Jones سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امریکی قونصل جنرل Jonathan Shrier بھی سفیر کے ہمراہ تھے ۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری پی اینڈ ڈی خیبرپختونخوا شہزاد بنگش ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری محمد اسرار ، سٹرٹیٹجک سپورٹ یونٹ کے سربراہ صاحبزادہ سعید اور دیگر متعلقہ حکام بھی ملاقات کے دوران موجود تھے۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے اُمور اور دو طرفہ تعاون پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ امریکی سفیر نے خیبرپختونخوا خصوصاً نئے اضلاع میں لوکل گورنمنٹ ، صحت، تعلیم اور دیگر سماجی شعبوں میں خدمات کی معیاری فراہمی کیلئے تربیتی و تکنیکی معاونت فراہم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔ اُنہوں نے سیاحت، زراعت اور صنعت کے شعبوں میں بھی گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ سفیرنے اعتراف کیا کہ خیبرپختونخوا خصوصاً سوات قدرتی حسن سے مالا مال ہے جو اپنے اندر سیاحت کی خاطر خواہ استعداد رکھتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے امریکی سفیر کے خیالات کا خیر مقدم کیا اور کہاکہ اس میں کچھ شک نہیں کہ خیبرپختونخوا عموماً اور ملاکنڈ ،سوات اور ہزاہ خصوصاً سیاحت کی بڑی استعداد رکھتے ہیں اور صوبائی حکومت سیاحت کے فروغ کیلئے کام کر رہی ہے ۔ اس سلسلے میں ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے جو موجودہ سیاحتی مقامات کی ترقی کے ساتھ ساتھ نئے سیاحتی مقامات کی نشاندہی پر کام کررہی ہے ۔ سیاحت کے شعبے میں متعدد منصوبے جاری ہیں۔ ملاقات میں خیبر پختونخوا کی زرعی استعداد پر بھی گفتگو کی گئی ۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے تاہم زرعی اراضی پر تعمیرات کو روکنے کیلئے پالیسی کی ضرورت ہے ۔ خیبرپختونخوا کی جی ڈی پی کا 24 فیصد زرعی آمدنی پر مشتمل ہے ۔ متعدد اہم فصلیں، فروٹ اور سبزیاں یہاں کاشت کی جاتی ہیں ۔ جدید ٹیکنالوجی اور تکنیک کے استعمال سے زرعی استعداد میں اضافہ کیا جا سکتا ہے ۔ صوبائی حکومت اس سلسلے میں اقدامات کیلئے پرعزم ہے۔ اس موقع پر خیبرپختونخوا میں شامل نئے اضلاع کی فلاح و ترقی پر خصوصی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ نئے اضلاع کے عوام کی ترقی کے سلسلے میں شارٹ ٹرم، مڈٹرم اور لانگ ٹرم منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔ ہم نے نئے اضلاع کے عوام کی ترجیحات ، مقامی کلچر اور روایات کو دیکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہے اور وہاں کے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینا ہمارا عزم ہے ۔ نئے اضلاع کے مکمل انضمام میں وقت لگ سکتا ہے تاہم شارٹ ٹرم منصوبہ بندی کے تحت کافی چیزیں سٹریم لائن ہو چکی ہیں۔ نئے اضلاع کے عوام کو سو فیصد صحت انصاف کارڈ کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ سب سے بڑا چیلنج نئے اضلاع میں انفراسٹرکچر کی تعمیر و بحالی ہے خصوصاً لوکل گورنمنٹ کے شعبے میں انفراسٹرکچر کھڑا کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔ اس مجموعی عمل میں بین الاقوامی شراکت داروں کا تعاون اہم کردار ادا کر سکتا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے خیبرپختونخوا میں سرمایہ کاری اور صنعت کے فروغ کیلئے حکومتی اقدامات کا ذکرکرتے ہوئے کہاکہ صوبائی حکومت نے صنعتی پالیسی میں سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش مراعات اور سہولیات رکھی ہیں۔ انوسٹمنٹ پالیسی پر کام کر رہے ہیں ، اس کے علاوہ منرل پالیسی اور یوتھ پالیسی بھی بن چکی ہے ۔ بورڈ آف انوسٹمنٹ بھی موجود ہے ۔صنعتی زونز کے قیام کیلئے اکنامک زون ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ ادارہ بنایا گیا ہے ۔صوبے میں بیرونی حکام ، سرمایہ کاروں اور سیاحوں کو این او سی کے حصول میں درپیش مشکلات ختم کرنے اور اس عمل کو آسان سے آسان تر بنانے پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔ اس مسئلے کو کل وقتی بنیادوں پر حل کرنا ہماری ترجیح اور ضرورت ہے ۔ رہنماؤں نے خیبرپختونخوا میں مہاجرین کے قیام پر بھی تبادلہ خیال کیا ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ خیبرپختونخوا اپنی مہمان نوازی میں معروف ہے ۔ لاکھوں کی تعداد میں مہاجرین اس صوبے میں مقیم ہیں اس کے علاوہ روزانہ کی بنیاد پر ایک بڑی تعداد افغانستان سے پشاور آتی ہے اور ہم اُنہیں بھی انسانیت کی بنیاد پر مطلوبہ سہولیات اور خدمات فراہم کرتے ہیں۔ اس موقع پر امریکی سفیر نے خیبرپختونخوا میں طرز حکمرانی ، صنعت و سیاحت کے فروغ اورسماجی خدمات میں حکومتی اصلاحات کو سراہا اُنہوں نے خصوصی طور پر بیرونی حکام کو این او سی کی فراہمی میں درپیش مشکلات کے ازالے اور اس عمل کو آسان بنانے کیلئے صوبائی حکومت کی خصوصی کاوشوں کو سراہا۔ اُنہوں نے خیبرپختونخوا خصوصاً نئے اضلاع میں مختلف شعبوں میں تعاون کرنے میں دلچسپی ظاہر کی اور کہاکہ اس سلسلے میں پہلے سے کام کر رہے ہیں۔