News Details
15/09/2018
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ماہ محرم کے دوران سیکورٹی اور امن عامہ کیلئے کئے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے ماہ محرم کے دوران سیکورٹی اور امن عامہ کیلئے کئے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے تاہم انہوں نے معاملے کی حساسیت کے پیش نظر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہمہ وقت مستعد رہنے کی ہدایت کی ہے انہوں نے تمام متعلقہ حکام کو محرم الحرام کے دوران چھٹیوں سے گریز کرنے اور انتظامیہ کے ساتھ بھرپور تعاون کرنے کی بھی ہدایت کی ہے، انہوں نے حساس مقامات ، ہوٹل، سرائے اور خصوصی طور پر بارڈر کی مسلسل نگرانی اور کڑی نظر رکھنے کی ہدایت کی ۔ ضلعی سطح پر کمیونٹی سے رابطے اور مذاکرات کیلئے کمیٹیاں تشکیل دینے اور ان کمیٹیوں میں منتخب عوامی نمائندوں کو بھی شامل کرنے کی ہدایت کی ہے ، متعلقہ کمیونٹی کسی بھی مسئلے یا تحفظات کی صورت میں کمیٹی سے براہ راست رابطہ کر سکے گی، وہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں امن و امان کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے، صوبائی حکومت کے ترجمان رکن صوبائی اسمبلی شوکت یوسفزئی، چیف سیکرٹری نوید کامران بلوچ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، انسپکٹر جنرل آف پولیس صلاح الدین محسود، ڈویژنل کمشنران، ریجنل پولیس افسران اور دیگر متعلقہ اداروں کے نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس کو ماہ محرم کے دوران امن و امان قائم رکھنے ، کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور دیگر سرگرمیوں کے حوالے سے صوبائی محکموں پولیس، ضلعی انتظامیہ ، لوکل گورنمنٹ اور محکمہ صحت کے اُٹھائے گئے اقدامات و انتظامات پر تفصیلی بریفینگ دی گئی۔ اجلاس کو قبل ازمحرم ، دوران محرم اور بعدازمحرم کے اقدامات پر مشتمل مجموعی حکمت عملی خصوصاً نئے اضلاع میں سکیورٹی انتظامات اور درپیش مسائل سے بھی آگاہ کیا گیا ۔ اس موقع پر سکیورٹی کے حوالے سے حساس ترین اضلاع، خطرات کی نوعیت اور مختلف محکموں کی طرف سے تیار کردہ ہنگامی پلان کا بھی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ پولیس کی طرف سے مجالس ، جلوسوں اور حساس مقامات کی مانیٹرنگ کیلئے نفری تعینات کی جا چکی ہے اور تفصیلی ایس او پیز جاری کئے جا چکے ہیں۔ زمینی انتظامات کے ساتھ ساتھ حساس اضلاع پشاور، کوہاٹ ، ہنگو اور ڈیرہ اسماعیل خان کی فضائی نگرانی بھی کی جائے گی ۔ سابق فاٹا یعنی نئے اضلاع میں بھی سکیورٹی کے انتظامات مکمل ہیں کرم اور اورکزئی کو حساس قرار دیا گیا ہے ۔ محکمہ صحت اپنے وسائل سے نئے اضلاع میں ہنگامی خدمات فراہم کرے گا۔ صوبائی سطح پر سیکرٹری صحت کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو محرم کے دوران محکمہ صحت کی سرگرمیوں پر نظر رکھے گی اس کے علاوہ صوبائی اور ضلعی سطح پر بھی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ ہسپتالوں کو 24 گھنٹے مستعد رہنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ محکمہ لوکل گورنمنٹ کے تحت فائر فائٹنگ ، صفائی، پینے کے پانی کی فراہمی اور بجلی کے متبادل انتظام کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں اور سکیورٹی کے سلسلے میں معاون سرگرمیوں پر خصوصی توجہ دی گئی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے مذکورہ اقدامات کو سراہا اور کہاکہ ماہ محرم الحرام پرامن طریقے سے گزر جائے تو بڑی کامیابی ہو گی اس سلسلے میں تمام متعلقہ اداروں، تنظیموں اور محکموں کو انتہائی چوکس رہنا ہو گا اور امن عامہ کو برقرار رکھنے کیلئے غیر معمولی کردار ادا کرنا ہو گا۔ انہوں نے صوبے کے داخلی راستوں اور شہر میں موجود ہوٹلز، سرائے ، ہاسٹلز اور عوامی مقامات کی کڑی نگرانی کی ضرورت پر زور دیا ۔ اُنہوں نے واپڈا سے بھی کہاکہ وہ محرم کے دوران حساس اضلاع میں لوڈ شیڈنگ سے اجتناب کرے ۔ انہوں نے سی سی ٹی وی کیمروں کو دوبارہ چیک کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ اُنہوں نے کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو اپنے اپنے علاقوں پر غیر معمولی توجہ مرکوز کرنے کی بھی ہدایت کی اور کہاکہ ماہ محرم الحرام کے دوران امن و امان قائم رکھنے کیلئے تمام متعلقہ اداروں کے حکام کو 24 گھنٹے مستعد اور ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں رہنا ہو گا۔