News Details

04/09/2018

کبل ہسپتال سوات کو اپ گریڈ کر کے کیٹگری سی کا درجہ دینے کہ ہدایت

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کبل ہسپتال سوات کو اپ گریڈ کر کے کیٹگری سی کا درجہ دینے کہ ہدایت کی ہے ۔ انہوں نے سیکرٹری محکمہ صحت اور محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو ہدایت کی کہ پرانی عمارت کومنہدم کر کے 5 منزلہ ہائی رائز عمارت کی تعمیر جلد از جلد شروع کی جائے انہوں نے مٹہ ہسپتال سوات کو بھی اپ گریڈ کرنے کے کام کی رفتار میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔ محمود خان نے سیدو ہسپتال کی فعالیت اورآلات کی خریداری میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ مذکورہ ہسپتال جو کہ% 98 مکمل ہو چکاہے کیلئے جلد از جلدترجیحی بنیادوں پر آلات و سامان خرید یں انہوں نے کہا کہ ہسپتال کا نکاسی آب اور بجلی کا نظام عمدہ طریقے سے مکمل کیا جائے۔ انہوں نے محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کو سوات ایکسپریس وے، گبین جبہ روڈ کی تکمیل، کوہستان بانڈہ روڈ،ریسٹ ہاؤس گبین جبہ، مالم جبہ روڈ، کانجو فلائی اوور اور چکدرہ انٹر سیکشن کے نئے ڈیزائن کو بروقت مکمل کرنے پر زور دیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں محکمہ صحت، محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیرصحت ہشام انعام اللہ خان۔ وزیر سی اینڈ ڈبلیو اکبرایوب، سیکرٹری محکمہ صحت عابد مجید، سیکرٹری پی اینڈ ڈی ظاہر شاہ، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ مفاد عامہ کی تمام ترقیاتی سکیموں کو بروقت مکمل کیا جائے ان کی حکومت منصوبوں میں کسی قسم کی تاخیر اور لاپرواہی برداشت نہیں کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ خزانہ کو ہدایت کی کہ جن جاری سکیموں کیلئے فنڈ کی کمی ہے ان کو فوری طور پر فنڈ دینے کا بندوبست کیا جائے تاکہ فنڈ کی کمی کی وجہ سے منصوبے تاخیر کا شکار نہ ہوں۔ سیکرٹری محکمہ صحت اور سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو نے وزیراعلیٰ کو ملا کنڈ ڈویژن کے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی ۔ محمود خان نے کہا کہ سیدو ہسپتال کو ہر حال میں فعال بنانا ضروری ہے کیونکہ اس پر 2008 میں کام شروع ہوچکا تھا جو کہ ابھی تکمیل کے مراحل میں ہے انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ آلات کی خریداری اور دوسرے مسائل کے حل کی راہ میں جو رکاوٹیں ہیں ان کو ہٹایا جائے اور جو فنڈ کا مسئلہ ہے اس کا بھی فوری حل نکالا جائے تاکہ ہسپتال کی اپ گریڈیشن سے عام لوگوں کو ریلیف پہنچایا جائے۔ وزیراعلیٰ نے ملاکنڈڈویژن میں مختلف بنیادی مراکز صحت کو رورل ہیلتھ سنٹرز کا درجہ دینے کی بھی ہدایت کی تاکہ دور دراز کے دیہات کے لوگوں کو شہر کے بڑے ہسپتال میں آنے کے تکلیف سے بچایا جاسکے۔ انہوں نے مدین ہسپتال کے فنڈ کے مسئلے کو بھی حل کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ مدین ہسپتال کیلئے جو فنڈ مختص کیا گیا ہے وہ نا کافی ہے لہٰذا مذکورہ ہسپتال کیلئے مختص فنڈ میں اضافہ کیا جائے ۔ اجلاس میں گبین جبہ روڈ اور مالم جبہ روڈ کے منصوبے پر بھی تفصیلی غور حوض کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ چونکہ یہ دونوں منصوبے جنگل سے گذرتے ہیں لہٰذادرختوں کی کٹائی میں مکمل احتیاط کی جائے تاکہ غیر ضروری طور پر درختوں کو کاٹا نہ جائے۔ انہوں نے کہا کہ مالم جبہ روڈ کی تعمیر کیلئے کسی کمرشل بینک سے کوئی قرضہ نہ لیا جائے کیونکہ قرضہ کی صورت میں اضافی منافع کی وجہ سے ہمیں نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ خزانہ اس منصوبہ کیلئے پورا فنڈ مہیا کرے، وزیراعلیٰ نے کانجو فلائی اوورز، سوات ایکسپریس پر کام کی رفتار بڑھانے کی بھی ہدایت کی۔