News Details
27/08/2018
وزیراعلیٰ کابی آر ٹی اجلاس سے خطاب
خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا ہے کہ وہ بی آر ٹی کی تیزر فتار تکمیل کو یقینی بنانے کیلئے خود نگرانی کریں گے ۔ میری حکومت پشاور میں تیز ترین اور جدید سفری سہولت کے ذریعے لوگوں کو ریلیف دینے کی خواہاں ہے ۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے بی آرٹی سے متعلق اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کیا۔ اجلاس میں ممبران صوبائی اسمبلی ارباب جہانداد، تیمور جھگڑا،صوبائی حکومت کے ترجمان شوکت یوسفزئی، چیف سیکرٹری نوید کامران بلوچ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹری ٹرانسپورٹ، کمشنر پشاور، ڈی جی ٹرانسپورٹ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ پراجیکٹ میں حائل رکاوٹوں کو فوری دور کریں اور کھمبوں اور ٹرانسمیشن لائن کی منتقلی فوری طور پر مکمل کی جائے ۔تمام محکموں کے مابین کوآرڈنیشن ہونی چاہیئے ۔ اُنہوں نے کہاکہ بی آر ٹی ایک شفاف پراجیکٹ ہے ہم ہر سطح پر اس کی سکروٹنی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ اُنہوں نے ملبہ ہٹانے، ٹریفک کیلئے بی آرٹی کو سڑک کو ہر وقت کھلا رکھنے ، صفائی اور سبزہ لگانے کی مہم فوری طور پر شروع کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ اُنہوں نے کہاکہ یہ دُنیا کا واحد تھر ڈ جنریشن گولڈن سٹینڈرڈ کا فیچرز رکھنے والا منفرد نوعیت کا بی آر ٹی پراجیکٹ ہے ۔ محمود خان نے کہاکہ چمکنی تا کارخانو مارکیٹ بی آرٹی کے دونوں اطراف میں سڑکوں کو ہر صورت میں پختہ کرکے ٹریفک کیلئے مکمل طور پر کھولا جائے ۔ بی آرٹی کے مین کوریڈور کے اطراف میں جرسی بیریر اور سٹیل کے حفاظتی جال کی تنصیب پر کام کی رفتار تیز کی جائے ۔ اُنہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عام ٹریفک کی آمدورفت میں کسی قسم کا خلل نہیں پڑنا چاہیئے ۔ جی ٹی روڈ سے ملحقہ سروس روڈ کو بھی چمکنی سے سپین جماعت تک ملبے سے صاف اور پختہ کرکے ان پر ٹریفک کی بحالی پر کل وقتی کام کیاجائے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ شجرکاری اور خوبصورتی کا عمل بھی دوبارہ شروع کیا جائے ۔ منصوبے کی وجہ سے پودوں اور گرین بیلٹ کو پہنچنے والے نقصانات کی تلافی بھی ہونی چاہیئے ۔ اُنہوں نے ہدایت کی کہ تمام بس سٹیشنز کو پلیٹ فارمز کی طرز پر مسافروں کی پیدل آمدورفت کیلئے با سہولت بنایا جائے جبکہ سائیکل ٹریک اور فٹ پاتھ کی سہولیات بھی جدید طرز پربنائی جائیں۔ بس سٹیشنز میں سیڑھیوں، ٹائلٹ، آبنوشی، ٹکٹ مشین، ایلی ویٹر اور سکیورٹی چیک گیٹس کی تنصیبات میں بچوں اور عمر رسیدہ شہریوں کی سہولت کا بطور خاص خیال رکھا جائے۔ اُنہوں نے کہاکہ سی سی ٹی وی سسٹم اور سائن بورڈز کو بھی جدید سکیورٹی نظام اور خوبصورتی کے پہلوؤں کے مطابق مکمل کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ منصوبے کے انڈر پاسز کے اوپر یو ٹرن ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے جن میں جنرل بس سٹینڈ، ہشت نگری، یونیورسٹی ٹاؤن اور حیات آباد کے مصروف ترین مقامات شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ بس سٹیشنوں، پارکنگ اور کمرشل پلازوں، مسافروں کی سہولیات ، ہوٹل اور کمرشل سرگرمیوں کے خاطر خواہ انتظامات ناگزیر ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پراجیکٹ کیلئے ایئر کنڈیشن بسوں کا انتظام کرنے کیلئے کمیٹی چین جائے گی ۔ اُ نہوں نے منصوبے کیلئے چمکنی، ڈبگری اور حیا ت آباد میں تین ڈپوزکے قیام پر کام کی رفتا ر تیز کرنے کی ہدایت کی ۔ اُنہوں نے کہاکہ یہ واحد بی آرٹی منصوبہ ہے جس میں حکومت کو سبسڈی نہیں دینا پڑے گی اور اس پراجیکٹ میں سبسڈی کا تصور نہ ہونا خوش آئند ہے ۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے میں کسی قسم کی کمی نہ رہنے دی جائے اورمنصوبہ ہر لحاظ سے مکمل ہو جائے ۔انہوں بتایا کہ پشاور بی آر ٹی لاہور، ملتان اور پنڈی کے بی آر ٹی سے ہر لحاظ سے بہتر ہے۔کیونکہ یہ تھرڈ جنریشن گولڈ سٹینڈرڈ کا میٹرو منصوبہ ہے جس میں دور جدید کے تمام سہولتیں جیسا کہ wifi ، موبائل چارجنگ سسٹم، سائیکل لین، ایمبولینس کے لئے راستہ وغیرہ سے اراستہ کیا گیا ہے۔