News Details

02/08/2018

ورکرز ویلفیئر بورڈ میں سیکرٹری سمیت دیگر عارضی آسامیوں پر مستقل بھرتیاں یقینی بنانے کی ہدایت

نگران وزیراعلی خیبر پختونخوا سابق جسٹس دوست محمدخان نے ورکرز ویلفیئر بورڈ میں سیکرٹری سمیت دیگر عارضی آسامیوں پر مستقل بھرتیاں یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے اور واضح کیا ہے کہ اس سلسلے میں مزید تاخیر کی گنجائش نہیں۔ اُنہوں نے ذمہ داریوں کا کل وقتی تعین کرنے ، ہر آسامی کیلئے جاب ڈسکرپشن واضح کرنے اور محکمے کو حقیقی معنوں میں فعال اور شفاف بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ غریب مزدوروں کی فلاح کا محکمہ ہے جس کی کارکردگی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکیں گے ۔ اُنہوں نے بورڈ کی خدمات کو خیبرپختونخو امیں شامل نئے سات اضلاع تک توسیع دینے اور اس سلسلے میں بلا تاخیر رجسٹریشن شروع کرنے کی بھی ہدایت کی ۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ورکرز ویلفیئر بورڈ میں بھرتیوں کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ سیکرٹری محکمہ محنت خیبرپختونخوااور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ نگران وزیراعلیٰ نے ورکرز ویلفیئر بورڈ میں بھرتیوں کے حوالے سے پیشرفت طلب کی اور کہاکہ مزدور انتہائی سخت اور مشکل حالات میں کام کرتے ہیں اور اپنا پیٹ کاٹ کر ورکرز ویلفیئر بورڈ میں اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ مزدوروں کی فلاح کے محکمے میں ذمہ داریوں اور جوابدہی کا قابل عمل نظام نہ ہونا انتہائی تکلیف دہ معاملہ ہے ۔ اُنہوں نے کہاکہ اٹھارویں ترمیم کے بعد ورکرز ویلفیئر بورڈ کا انتظامی کنٹرول مکمل طور پر صوبے کے پاس ہے ۔ اسلئے بورڈ میں فرائض اور ذمہ داریوں کا واضح اور کل وقتی تعین ہونا چاہیئے ۔ اس سلسلے میں اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے ۔ اُنہوں نے مزید واضح کیا کہ پسماندہ صوبہ ہونے کی وجہ سے ورکرز ویلفیئر بورڈ کے لئے وفاق سے فنڈز لینے کی گنجائش رکھی گئی ہے تاہم باقی تمام ذمہ داریاں صوبے کے پاس ہیں۔ محکمے کی کارکردگی اور مزدوروں کی فلاح یقینی بنانے کیلئے افسران کی مستقل تعیناتی ضروری ہے تاکہ اُن سے ذمہ داریوں کے معاملے میں پوچھا جا سکے ۔ اُنہوں نے قواعد و ضوابط مزید بہتر بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ ماضی کی بے قاعدگیاں اور کمزوریوں دوہرائی نہ جا سکیں۔ کسی بھی ادارے کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے اُس کی ٹیم کو مضبوط کرنا اولین تقاضا ہے ۔ اُنہوں نے کہاکہ یہ انتہائی اہم محکمہ ہے اپنے ذاتی وسائل کی طرح اس کے وسائل کا خیال رکھا جائے اور کرپشن ، بے قاعدگیوں اور تمام غیر قانونی سرگرمیوں کا راستہ بند کیا جائے ۔ نگران وزیراعلیٰ نے صوبے میں شامل نئے سات اضلاع کو بھی سوشل ویلفیئر کے دہارے میں لانے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ آئین کے تحت صوبے کے تمام قوانین کی نئے اضلاع تک توسیع ہو چکی ہے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ وہاں اداروں کو متحر ک کیا جائے۔