News Details
22/07/2018
بینکنگ سسٹم میں تحقیق پر مبنی جدت متعارف کرانے کی ضرورت پر زور
نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے بینکنگ سسٹم میں تحقیق پر مبنی جدت متعارف کرانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے غریب عوام کی مالی معاونت کے سلسلے میں نیشنل بینک کی قرضہ فراہمی سکیم کو سراہا تاہم اُنہوں نے انفرادی اور ذاتی کار کی بجائے جدید ترین منی کوچز کی حوصلہ افزائی کی تجویز دی ۔وہ نیشنل بینک آف پاکستان کے ریجنل سربراہ سہیل احمدسے گفتگو کر رہے تھے جنہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں ان سے ملاقات کی ۔ اس موقع پر وقار احمد ، ریجنل ایگزیکٹو بزنس نیشنل بینک پشاور ریجن اور سیف الگیر آفریدی، برانچ سیلز اینڈ سروسز منیجر نیشنل بینک بھی اُن کے ہمراہ تھے ۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے اُمور پر تبادلہ خیالات کیا گیا۔ نگران وزیراعلیٰ نے کہاکہ نیشنل بینک ہمارا قومی سرمایہ ہے عوام کو خدمات کی فراہمی میں نیشنل بینک کا کردار بڑی اہمیت رکھتا ہے ۔اُنہوں نے کہاکہ شہروں میں بڑھتی ہوئی آلودگی اور رش کو مدنظر رکھتے ہوئے بینک کو چاہیئے کہ وہ انفرادی کار کی خریداری کے عمل کی حوصلہ شکنی میں کردار ادا کر ے اور منی کوچز کیلئے قرضے فراہم کرے ۔ یہ زیادہ محفوظ اور ماحول دوست ہیں ۔ نگران وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہمیں اس سلسلے میں سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ آلودگی ریڈ لائن عبور کر چکی ہے جس سے صحت کے مسائل میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ ملاقات میں پاکستان کے ڈاکخانہ سسٹم پر بھی تبادلہ خیالات کیا گیا اور اس نظام میں جدید رجحانات کو فروغ دینے اور صحیح معنوں میں فعال کرنے کی ضرورت سے اتفاق کیا گیا ۔ نگران وزیراعلیٰ نے کہاکہ پاکستان کا ڈاکخانہ سسٹم دُنیا میں ڈاک کا بہترین نظام مانا جاتاتھا ۔ آج بھی ہر سطح پر اس کا نیٹ ورک موجود ہے جس میں جدت لانے کی ضرورت ہے ۔