News Details

20/07/2018

انڈسٹریلسٹ ایسوسی ایشن پشاور کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے اور مستقبل میں صنعتوں کی تیز رفتار ترقی کو مد نظر رکھتے ہوئے دیرپا منصوبہ بندی کی ہدایت

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے سوئی نادرن گیس پائپ لائن، پیسکو، ازمک اور لوکل گورنمنٹ کے حکام کوانڈسٹریلسٹ ایسوسی ایشن پشاور کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے اور مستقبل میں صنعتوں کی تیز رفتار ترقی کو مد نظر رکھتے ہوئے دیرپا منصوبہ بندی کی ہدایت کی ہے ،انہوں نے صوبے میں سرمایہ کاروں کو بھرپور تحفظ کا یقین دلانے اور انہیں مزید مراعات دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے آفات اور شدت پسندی سے متاثرہ صوبے کی بحالی و ترقی میں صنعتکاروں کا کردار لائق تحسین ہے ، متعلقہ ادارے بطور فیصلہ ساز صنعتکاروں کیلئے زیادہ سے زیادہ آسانی پیدا کریں اگر ایک وفاقی یونٹ اقتصادی طور پر مضبوط ہوتا ہے تو اس کا فائدہ پورے ملک کو پہنچے گا۔ انہوں نے گیس ذخائر کی با قاعدگی سے انسپکشن اور مانیٹرنگ کیلئے با ضابطہ قانون کے تحت اتھارٹی کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اس عظیم قدرتی خزانے کی حفاظت کیلئے ہمیں سنجیدہ ہونا چاہئے یہ آنے والی نسلوں کی امانت ہے، انہوں نے صوبے میں شامل ہونے والے نئے اضلاع اور مستقبل میں ممکنہ افغان امن کے تناظر میں صنعتکاروں کو بھی قابل عمل منصوبہ بندی کی تجویز دی ۔ وہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں انڈسٹریلسٹ ایسوسی ایشن پشاور کے ساتھ اہم اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔نگران صوبائی وزراء فضل الٰہی ، ظفر اقبال بنگش، ثنا ء اللہ، سیکرٹری صنعت، چیف ایگزیکٹیو پیسکو، جنرل مینجر سوئی نادرن گیس پائپ لائنزاور انڈسٹریلسٹ ایسوسی ایشن پشاور کے صدر نے دیگر اراکین کے ساتھ اجلاس میں شرکت کی۔ایسوسی ایشن کے صدر زارک خان خٹک نے نگران وزیر اعلیٰ کو متعلقہ صوبائی محکموں سے وابستہ اپنے مسائل سے آگاہ کیا اور صوبے میں نجی معیشت کی تجدید اور بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے تناظر میں درپیش چیلنجز پر بریفنگ دی۔ نگران وزیر اعلیٰ نے انڈسٹریل اسٹیٹ میں گیس کے کم پریشر کا مسئلہ حل کرنے کیلئے زیر تعمیر مخصوص پائپ لائن کو جلد مکمل کرنے، نئے کنکشن آر ایل این جی کی بنیاد پر حاصل کرنے کیلئے ایسوسی ایشن کی معاونت کرنے اور ایس این جی پی ایل کے ساتھ صنعتکاروں کے رابطے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔ انہوں نے حیات آباد انڈسٹریل اسٹیٹ کے ساتھ ساتھ نئے ضلع خیبر کی ضرورت کو بھی مد نظر رکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ کنزیومر نیٹ ورک کے بڑھنے سے کمپنی اور حکومت دونوں کا فائدہ ہے انہوں نے ہدایت کی کہ جب بھی گیس کی پائپ لائن ڈالیں تو متعلقہ محکموں کو باضابطہ آگاہ کریں اور لائن کو بطور سرمایہ ڈکلیئر کریں تاکہ باقی ادارے کھدائی وغیرہ کرتے وقت خیال رکھیں اور لائن کو خراب نہ کریں، انہوں نے گیس کے ذخائر کی حفاظت اور اس کی چوری روکنے کیلئے مؤثر اقدامات کی ہدایت کی اور کہا کہ ہمیں علم ہونا چاہئے کہ یہ صوبہ کتنی گیس پیدا کرتا ہے ، کتنی صوبے میں سپلائی ہوتی ہے اور کتنی مقدار میں صوبے سے باہر جا رہی ہے، انہوں نے واضح کیا کہ ذخائر کا تحفظ اور مانیٹرنگ ہمارا کمانڈنگ حق اور ذمہ داری ہے، انہوں نے غیر فعال کنوؤں کو فعال بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ صرف لکی مروت کے کنویں فعال نہ ہونے کی وجہ سے قومی خزانے کو بہت نقصان ہو رہا ہے اور دوسری طرف گیس اور بجلی جیسی بنیادی سہولت تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے جنگلات کو بطور ایندھن استعمال کیا جاتا ہے جو ماحول کیلئے خطرناک ہے، نگران وزیر اعلیٰ نے نئے صنعتی کنکشن کی فراہمی، بجلی کی معطلی اور اوور لوڈنگ کے مسائل کے حل کیلئے حیات آباد انڈسٹریل اسٹیٹ میں گرڈ سٹیشن کے قیام کی تجویز سے اصولی اتفاق کیا اور ازمک کے اعلیٰ حکام کو متعلقہ سائٹ کا دورہ کرکے منصوبے کے قابل عمل ہونے کا جائزہ لینے اور جگہ کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی، انہوں نے پیسکو کو ہدایت کی کہ مستقبل کی انڈسٹری اور نئے اضلاع کو مدنظر رکھ کر بجلی فراہمی کے عمل کی منصوبہ بندی کریں کیونکہ نئے اضلاع اب اس صوبے کا حصہ ہیں وہاں امن کی بحالی میں سیکیورٹی فورسز اور مقامی لوگوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں جن کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، انہوں نے انڈسٹریلسٹ ایسوسی ایشن کے پیسکوکے ساتھ رابطے کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی بھی منظوری دی اور اس میں صوبائی حکومت اور ازمک کے نمائندوں کو بھی شامل کرنے کی ہدایت کی،نگران وزیر اعلیٰ نے ٹریڈ لائسنس فیس اور پراپرٹی ٹیکس کے حوالے سے ایسوسی ایشن کے تحفظات دور کرنے اور قانون کے مطابق مسائل حل کرنے کی ہدایت کی ، انہوں نے واضح کیا کہ ڈبل ٹیکس قانوناً منع ہے ،پراپرٹی ٹیکس اس سے لیا جائے گا جس کی ملکیت میں زمین ہے، جسٹس (ر) دوست محمد خان نے انڈسٹریل اسٹیٹ میں سیکیورٹی اقدامات بہتر کرنے کی غرض سے متعلقہ پولیس چوکی کو پولیس سٹیشن میں تبدیل کرنے کی بھی اصولی منظوری دی تاہم انہوں نے کہا کہ بطور پولیس سٹیشن الیکشن کے بعد فعال کی جائے گی، اس موقع پر صوبائی صنعتی پالیسی کے تحت صنعتکاروں کو دی گئی مراعات پر عمل درآمد میں تاخیر کا معاملہ بھی زیر بحث آیا جس پر ازمک حکام نے انکشاف کیا کہ بورڈ کے سابقہ اجلاس میں حتمی فیصلہ ہو چکا ہے اور بہت جلد صنعتکاروں کو مراعات ملنا شروع ہو جائیں گی۔