News Details

20/07/2018

صوبے میں پرامن اور غیر جانبدار الیکشن کا انعقاد پہلی ترجیح اور بڑا چیلنج ہے

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے کہا ہے کہ صوبے میں پرامن اور غیر جانبدار الیکشن کا انعقاد پہلی ترجیح اور بڑا چیلنج ہے جس کیلئے تمام ضروری اقدامات اُٹھار ہے ہیں،اُنہوں نے آنے والے چند دنوں کو زیادہ اہم قرار دیتے ہوئے پولیس اور متعلقہ اداروں زیادہ محتاط اور مستعد رہنے اور آئین میں دیئے گئے اختیارات بھر پور طریقے سے استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ اُنہوں نے معلومات اکھٹا کرنے کے عمل کو مزید مضبوط بنانے اورتھریٹ اسسمنٹ کمیٹی کو دھمکیوں/ خطرات کی نوعیت کے حوالے سے متعلقہ محکموں کو بروقت آگاہ کرنے کی ہدایت کی ہے تاکہ اُس کے مطابق اقدامات کئے جاسکیں۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاو رمیں امن و امان کے حوالے سے اہم اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ انسپکٹر جنرل پولیس ، سیکرٹری داخلہ ، ایس ایس پی سپیشل برانچ ، ڈی آئی جی کاؤنٹر ٹیرارزم ڈیپارٹمنٹ ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اس موقع پر انسپکٹر جنرل پولیس نے نگران وزیراعلیٰ کو صوبے میں امن و امان کی بحالی کیلئے اُٹھائے گئے اقدا مات ، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں پیش رفت ، ڈی آئی خان میں فرقہ واریت اور دہشت گردی کی وجوہات ، گزشتہ 10 سالوں میں ہونے والے جانی نقصانات ، آئندہ کی حکمت عملی ، مسائل اور اُن کے حل کیلئے تجاویز کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی ۔ اُنہوں نے نگران وزیراعلیٰ کو بتایا کہ فرنٹیر کانسٹیبلری کی صوبے کو منتقلی کا عمل کل تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔نگران وزیراعلیٰ نے کہاکہ فرنٹیر کانسٹیبلری کی پورے صوبے میں حساس اضلاع میں تعیناتی کا عمل تیز تر ہونا چاہیئے ۔ فرنٹیر کانسٹیبلری کی پلاٹون کی صوبے کو منتقلی سے الیکشن کا عمل اور امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئے گی ۔ اُنہوں نے آنے والے ایام کی حساسیت کے پیش نظر معلومات اکھٹا کرنے کے عمل کو زیادہ موثر بنانے ، متعلقہ ڈپٹی کمشنران کو ہمہ وقت مستعدرہنے اور بارڈر پر مسلسل نگرانی اور چیکنگ یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے تاکہ دہشت گردی کی ممکنہ کوششوں کا بروقت تدارک کیا جا سکے ۔ اُنہوں نے کہاکہ پرامن انتخابات کی آئینی ذمہ داری پوری کرنے کیلئے ہر وقت مستعد رہنے اور اپنے اردگرد نظر رکھنے کی ضرورت ہے ۔ اُنہوں نے صوبے میں الیکشن اور ممکنہ دہشت گردی کو کاؤنٹر کرنے کیلئے فوری ریسپانس فورس کی تشکیل کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ حکومتی اختیار نظر آنا چاہیئے ، لوگوں کو تحفظ کا احساس دلانے کیلئے نتیجہ خیزاقدامات کی ضرورت ہے ۔نگران وزیراعلیٰ نے ڈی آئی خان جیسے حساس ضلع میں فرقہ وارانہ فسادات اور شدت پسندی کو روکنے کیلئے خصوصی اقدامات کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ حساس مقامات خصوصاً کچے کے علاقوں میں باقاعدگی سے گشت اور رات کو کڑی نگرانی یقینی بنائی جائے ۔ اُنہوں نے فرقہ واریت کی بنیاد پر ممکنہ واقعات کے تدار ک کیلئے متعلقہ فرقوں کے اکابرین اور رائے عامہ کے دیگر رہنماؤں کو آپس میں بٹھا کراُنہیں قریب لانے کی ضرور ت پر زور دیا ۔نگران وزیراعلیٰ نے کہاکہ خصوصی طور پر پولنگ کے دوران نظم و ضبط کو قائم رکھنے کی اشد ضرورت ہے ۔ بنیادی مقصد جان و املاک کا تحفظ اور پرامن انتخابات کا انعقاد ہے ۔ کسی بھی قسم کی ایمرجنسی کیلئے محکمہ صحت اور ریسکیو1122 کومستعدکرچکے ہیں۔قیمتی انسانی زندگی کا تحفظ اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔نگران وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ آنے والی حکومت کیلئے سکیورٹی کے سلسلے میں ناگزیر فورس ملٹی پلائرز کی فراہمی اور دیگر اقدامات اُٹھانے کیلئے گائیڈ لائنز چھوڑیں گے۔ اُنہوں نے کہاکہ دہشت گردی اور تباہی کو روکنا اجتماعی ذمہ داری ہے ، اجتماعی ذمہ داری سے اس کے آگے بند باندھ جا سکتا ہے ۔