News Details
18/07/2018
وکلاء کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں
نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے کہاہے کہ وہ وکلاء کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں اور وکلاء کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے ۔ اُنہوں نے کہا کہ نگران حکومت کا بنیادی مقصد صاف، شفاف الیکشن منعقد کرنا ہے اور اس مقصد کیلئے وہ ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے ان خیالات کا اظہار وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں سینئر وکلاء پشاور ہائی کورٹ کے وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں نئے شامل ہونے والے اضلاع کیلئے خصوصی محکمہ کی تشکیل زیر غور ہے کیونکہ گزشتہ کئی دہائیوں کی جنگ کی وجہ سے وہاں کا انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے ۔ وہاں کا تعلیمی نظام ، صحت کی سہولتیں اور دیگر ادارے بری طرح متاثر ہو چکے ہیں لہٰذا صوبائی حکومت مجوزہ محکمے کی وساطت سے وہاں پر تعمیر نو اور فوری ریلیف کیلئے مختصر المدتی اور کثیر المدتی منصوبے بنائے جائیں گے۔ اُنہوں نے کہاکہ تعلیمی اداروں اور پبلک سروس کمیشن میں قبائلیوں کا کوٹہ برقرار رکھا جائے گااور ان اضلاع میں نئی آسامیاں پیدا کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ وہاں کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرسکیں۔ دوست محمد خان نے وکلاء کوبتایا کہ پشاور میں قائم بڑے بڑے ہسپتالوں جیسے لیڈی ریڈنگ ہسپتال وغیرہ میں زندگی بچانے والی ادویات اور دوسری سہولیات کی فراہمی کیلئے فور ی اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ وکلاء کے ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہاکہ ماضی میں بھی بطور چیف جسٹس اُنہوں نے پیسکو کے سربراہ سے ہسپتالوں، سکولوں ، جیل اور عدالتوں کو لوڈ شیڈنگ سے مستشنیٰ قرار دینے کیلئے کہا تھا ۔ نگران وزیراعلیٰ نے کہاکہ تمام شہریوں کو بلا رنگ و نسل و مذہب انصاف پہنچانا چاہیئے ۔ اُنہوں نے کہاکہ وکلاء اور ججوں کو انصاف کی بالادستی کیلئے دن رات محنت کرنی چاہیئے۔ اُنہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک یا صوبہ انصاف کے نظام کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہاکہ نگران حکومت آنے والی حکومت کیلئے ایک ایسا روڈ میپ چھوڑ کے جائے گی جس پر چل کر لوگوں کو زیادہ سے زیادہ ریلیف بہم پہنچایا جاسکے گا۔ اس موقع پر ہائی کورٹ میں قائم لفٹر اور معذور افراد کیلئے مختص وہیل چیئر کا بھی ذکر کیا اور اس میں مزید اضافی سہولتیں دینے کی بھی یقین دہانی کروائی ۔