News Details
17/07/2018
اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلباء کی میرٹ کی بنیاد پر معاونت اور مختلف جامعات میں داخلے کیلئے قائم انڈومنٹ فنڈ میں 10 فیصد اضافے کی منظوری
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلباء کی میرٹ کی بنیاد پر معاونت اور مختلف جامعات میں داخلے کیلئے قائم انڈومنٹ فنڈ میں 10 فیصد اضافے کی منظوری دی ہے۔ وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اعلیٰ تعلیمی اداروں کے طلباء و طالبات کو میرٹ کی بنیاد پر معاونت اور اُن کے مختلف جامعات میں داخلے کے سلسلے میں تعاون کیلئے قائم انڈومنٹ فنڈ پر جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ نگران صوبائی وزیر برائے خزانہ عبدالرؤ ف خٹک، صوبائی محکموں اعلیٰ تعلیم اور خزانہ کے انتظامی سیکرٹریز ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ نگران وزیراعلیٰ نے انڈومنٹ فنڈ کے قانون کی بعض دفعات میں ترمیم کی ہدایت کی تاکہ قانون میں موجود ابہام ختم کیا جا سکے اور انڈومنٹ فنڈ کو بہتر طریقے سے استعمال کیا جا سکے ۔اُنہوں نے غیر ترقیاتی اخراجات میں سے غیر ضروری اخراجات کم کرنے اور اُن کو تعلیم ، صحت اور پیداواری شعبوں کی ترقی کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں انسانی ترقی پر خرچ کرنا چاہیئے اور اوپن مارکیٹ میں خود اپنے وسائل پیدا کرنے کے کلچر کو فروغ دینے کیلئے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرنی ہے تاکہ وہ پیداواری شعبوں میں دلچسپی لیں ۔ دوست محمد خان نے کہاکہ اُنہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ کے اخراجات میں 90 فیصد کٹوتی کرکے دیگر محکموں کیلئے ایک مثال قائم کر دی ہے ۔ اُنہوں نے کہاکہ جو وسائل غیر ضروری سرگرمیوں میں ضائع ہوتے ہیں اُنہیں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے مستحق اور غریب طلباء پرمیرٹ کی بنیاد پر خرچ کرنا چاہیئے۔اُنہوں نے کہاکہ تحقیق کے شعبے میں بنیادی سرمایہ کاری اور وسائل کا بہترین استعمال مستقبل کی ترقی کیلئے بہترین ثابت ہو گا۔ اُنہوں نے ہدایت کی کہ انڈومنٹ فنڈ کا بہترین استعمال اور میرٹ کی بنیاد پر مستحقین کی معاونت نظر آنی چاہیئے کیونکہ یہ اقدام دریافت اور ڈیجٹیل ریسرچ دونوں کی ترقی کا ذریعہ بنے گااور اس سے اربوں کی کمائی بھی ہو گی ۔ ترقی کا عمل بھی تیز تر ہوگا اور نوجوانوں کو کمانے کا ذریعہ ملے گا جو مجموعی طور پر معاشرے کی خوشحالی کا سبب بنے گا۔ دوست محمد خان نے کہاکہ اس وقت ہمیں اپنی مالی بنیاد کو مضبوط بنانے کیلئے اپنے وسائل کو صحیح معنوں میں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے کیونکہ اس وقت ہماری موجودہ مالی بنیاد پر بہت دباؤ ہے ۔ ہم نے اپنے نوجوانوں کو پیداواری شعبوں اور وسائل خود پیدا کرنے کی طرف راغب کرنا ہے اور اُن کی حوصلہ افزائی کرنی ہے اور اس کے ساتھ روزگار کے مزید مواقع پید اکرنے کیلئے نجی شعبے کے فروغ پر توجہ دینی ہے ۔اُنہوں نے کہاکہ اس صوبے میں ٹیکس جمع کرنے کے ذریعے وسائل پیدا کرنے کے ذرائع میں وسعت پیدا کرنی ہے ۔ محکمے کو چاہیئے کہ وہ ٹیکس جمع کرنے کے عمل کی حوصلہ افزائی کرے اور اس سلسلے میں موجود تمام رکاوٹوں کو دور کرے اُنہوں نے کہاکہ تیز رفتاری سے بڑھتی ہوئی آبادی پاکستانی معاشرے کیلئے ایک بڑا خطرہ ہے اسلئے علماء ، مفکرین اور دیگر رہنماؤں کو چاہیئے کہ وہ آگے آئیں اور خاندانی منصوبہ بندی کیلئے اپنا موثر کردار ادا کریں۔ اُنہوں نے کہاکہ ہم تحقیق پر مبنی تعلیم کے ذریعے ترقی کر سکتے ہیں تاہم بدقسمتی سے ابھی تک اس میدان میں ہم بہت پیچھے ہیں۔ ہمیں غریب مگر ذہین نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرنی ہے ، شعبہ تعلیم اور دیگر شعبوں میں اُن کیلئے جگہ بنانی ہے اور غریبوں کی حق تلفی کے عمل کی حوصلہ شکنی کرنی ہے ۔ سکالر شپ طلباء کو اپنی تعلیم و تحقیق پر توجہ مرکوز کرنے کیلئے حوصلہ افزاء ثابت ہو گا۔