News Details

07/07/2018

صوبے میں آبپاشی کے مقاصد کیلئے بنائے گئے تمام چھوٹے ڈیموں پر مقامی آبادی کیلئے پن بجلی گھر بنانے، بانڈہ کرک سے لیکر پاڑا چنار تک ونڈ ملز لگانے ، محکمہ ایریگیشن کے تحت قائم کئے گئے چھوٹے ڈیم وہاں کے مقامی آباد ی کیلئے پینے کے صاف پانی کے بڑے بڑے پلانٹ لگانے کی ہدایات جاری

خیبر پختو نخواہ کے نگران وزیر اعلی جسٹس (ر)دوست محمد خان نے کہا ہے کہ صوبے میں آبپاشی کے مقاصد کیلئے بنائے گئے تمام چھوٹے ڈیموں پر مقامی آبادی کیلئے پن بجلی گھر بنانے، بانڈہ کرک سے لیکر پاڑا چنار تک ونڈ ملز لگانے ، محکمہ ایریگیشن کے تحت قائم کئے گئے چھوٹے ڈیم وہاں کے مقامی آباد ی کیلئے پینے کے صاف پانی کے بڑے بڑے پلانٹ لگانے کی ہدایات جاری کیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں کینڈا کی طرز پر تمام چھوٹے اور بڑے ڈیموں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ڈیموں کی silting کا مسئلہ مستقل بنیادوں پرحل کرنا چاہیئے ۔ دوست محمد خان نے خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کارپوریشن کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ خیبرپختونخوا کے ساتھ ساتھ صوبے میں نئے شامل ہونے والے اضلاع میں آئل اور گیس کی دریافت پر ترجیحی بنیادوں پر کام شروع کریں ۔ اس مقصد کیلئے انہوں نے مذکورہ کارپوریشن کو مزید اضافی فنڈ جاری کرنے کا عندیہ بھی دیا۔ نگران وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہم جلد ہی سابق فاٹا کے آئل اینڈ گیس کے ادارے OGFU کو صوبائی KPOGCL میں ضم کرنے کے نوٹیفکیشن / اعلامیہ جاری کرکے وہاں آئل اور گیس کی دریافت کا راستہ ہموار کرکے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کریں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیر توانائی و آبنوشی فضل الٰہی ، وزیر زراعت و لائیوسٹاک ، آبپاشی اور خوراک انوار الحق ، سیکرٹری محکمہ آبپاشی اور دیگر اداروں کے متعلقہ حکام نے بھی شرکت کی ۔ نگران وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہمارے صوبے میں بے پناہ قدرتی وسائل موجود ہیں۔ ہمیں چاہیئے کہ جنگی بنیادوں پر کام کرکے ان وسائل سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اُٹھائیں۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ تمام ایریگیشن پراجیکٹس اور ڈیموں پر پن بجلی پیدا کرنے کیلئے جدید ٹربائن لگائے جائیں۔ انہوں نے واضح کیاکہ کرک سے لیکر پاڑہ چنار تک کا علاقہ ہوائی چکیاں (ونڈز مل ) بنانے کیلئے موزوں ترین علاقہ ہے ۔ اگر اس بیلٹ پر ونڈ ملز لگا یا جا ئے تو ہم کئی ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے قابل ہو جائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ آئندہ کیلئے کسی بھی پراجیکٹ کو ڈیزائن کرنے کیلئے بین الاقوامی سطح کے کنسلٹنٹ کی خدمات لی جائیں ۔ کنسلٹنٹ کا انتخاب اس کے ماضی کے تجربے، رپوٹیشن ، کوالیفکیشن اور اس کی تکنیکی صلاحیت اور معیار کو سامنے رکھتے ہوئے کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ غلط کنسلٹنٹس کی وجہ سے ڈیموں کے ڈیزائن اور ساخت میں مختلف مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ڈیم کی ساخت ایسی ہونی چاہیئے جس کی سٹوریج کیسپٹی زیادہ ہونے کے ساتھ ساتھ آب و ہوا اور موسمی تبدیلیوں کا بھی مقابلہ کر سکتا ہو۔ اجلاس میں صوبائی پراجیکٹ ڈائریکٹر سمال ڈیمز نے وزیراعلیٰ کو باران ڈیم بنوں، بانڈہ کرک ڈیم اوردوسرے چھوٹے ڈیموں پر کام کی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی جبکہ KPOGCL نے بھی وزیراعلیٰ کو محکمہ کی کارکردگی کے بارے میں آگاہ کیا۔ KPOGCL کے حکام نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ محکمے نے اپنی وژن 2025 کے مطابق 2 لاکھ بیرل فی دن گیس اور آئل پیدا کرنے کا ہدف رکھا ہے ۔