News Details

20/05/2018

پیر کے روز مورخہ 21 مئی2018 کوکرنل شیر خان انٹر چینج سے کاٹلنگ انٹر چینج تک 50 کلومیٹر طویل سوات ایکسپریس وے کے پہلے مرحلے کا باقاعدہ افتتاح

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک پیر کے روز مورخہ 21 مئی2018 کوکرنل شیر خان انٹر چینج سے کاٹلنگ انٹر چینج تک 50 کلومیٹر طویل سوات ایکسپریس وے کے پہلے مرحلے کا باقاعدہ افتتاح کریں گے اور ایکسپریس وے کے مذکورہ حصے کو عام ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے گا۔ کرنل شیر خان انٹرچینج سے کاٹلنگ انٹر چینج تک سوات ایکسپریس وے کو ٹریفک کیلئے کھولنے سے صوبے کے تمام شمالی اضلاع کی ملک اور صوبے کے دیگر حصوں تک رسائی آسان اور مختصر ہو جائے گی اور عوام کو بہترین سفری سہولیات میسر ہوں گی ۔ ایکسپریس وے کے باقی ماندہ 30 کلومیٹر حصے پر بھی ڈرلنگ اور دیگر تعمیراتی کام تیز رفتاری سے جاری ہے ۔ بہت جلد دوسرا فیز بھی ٹریفک کیلئے کھول دیا جائے گا۔ ملاکنڈ ،اپردیر، لوئر دیر، چترال اور سوا ت منصوبے سے استفادہ کریں گے اور بہت سے ایسے علاقے جو ترقی سے محروم تھے اُن کی ترقی اور خوشحالی کے دروازے بھی کھل جائیں گے ۔ واضح رہے کہ بعض قومی اور مقامی اخبارات میں سوات ایکسپریس وے کے پہلے فیز کرنل شیر خان انٹرچینج سے کاٹلنگ انٹرچینج تک کا فاصلہ 10 کلومیٹر بتایا گیا تھا جو حقیقت کے برعکس ہے ۔81 کلومیٹر طویل سوات ایکسپریس وے کے مکمل ہونے والے پہلے فیز کرنل شیر خان انٹر چینج سے کاٹلنگ انٹر چینج تک کا فاصلہ 50 کلومیٹر ہے جس کو عام ٹریفک کیلئے کھولا جا رہا ہے ۔ یہ صوبائی حکومت کے اپنے وسائل سے تعمیر کئے جانے والے میگا پراجیکٹس میں سے ایک اہم ترین میگا پراجیکٹ ہے ۔ پراجیکٹ کی لاگت 40 ارب روپے ہے اس منصوبے کی تکمیل سے سیاحت کی مقامی صنعت کو فروغ ملے گا اور نتیجتاً صوبے کے مالی وسائل میں خاطر خواہ اضافے کا سبب ہو گا۔ وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے شمالی اضلاع کی اہمیت پر متعدد بار روشنی ڈالی ہے اور صوبے کے شمالی اضلاع کو سیاحتی خطو ط پر ترقی دینے کیلئے اپنے عزم کا بھر پور اظہار کر چکے ہیں۔ صوبائی حکومت صوبے کے شمالی حصے میں مختلف اضلاع میں مختلف نوعیت کے پراجیکٹس پہلے سے شروع کر چکی ہے ۔ ان منصوبوں کی وجہ سے شمالی اضلاع میں قدرتی وسائل کی دریافت ، اُن کے مفید استعمال سمیت نئے سیاحتی مقامات کی دریافت اور اُنہیں سیاحتی خطو ط پر ترقی دی جائے گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ سوات ایکسپر یس وے کی وجہ سے جہاں شمالی اضلاع ملک اور صوبے کے دیگر علاقوں کے ساتھ منسلک اور باہم مربوط ہو جائیں گے وہاں یہ عظیم منصوبہ مجموعی طور پر بین الاقوامی سرگرمیوں کیلئے بھی سنگ میل ثابت ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ سوات ایکسپریس وے کی زد میں آنے والی اراضی کے مالکان کو ادائیگیوں کے عمل کو حتمی شکل دے کر فوری طور پرادائیگیاں شروع کی جائیں ۔