News Details

11/05/2018

مشیر آصف لقمان قاضی کی طرف سے پشاور ریپیڈ بس ٹرانزٹ کے حوالے سے بے سروپا الزامات پر انتہائی افسوس کا اظہار

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کے سیاسی مشیر آصف لقمان قاضی کی طرف سے پشاور ریپیڈ بس ٹرانزٹ کے حوالے سے بے سروپا الزامات پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانچ سال حکومت کے ساتھ اتحادی رہنے کے بعد اب وہ اپنی ہی اتحادی حکومت میں کیڑے نکالنے میں مصروف ہو گئے ہیں انہوں نے واضح کیا کہ آصف لقمان قاضی کے الزامات اپنے ہی اتحادی کے پیٹ میں چھرا گھونپنے اور اپنا سیاسی قدکاٹھ بڑھانے کی ناکام کوشش ہے ۔ان کے بے سروپا الزامات پر میں ہرجانے کادعوی کررہاہوں۔ آصف لقمان اپنے بے سروپا الزامات پر فور ی معافی مانگیں ۔ انہوں نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے کہا ہے کہ آصف لقمان اُن کے خلاف آئندہ انتخابات میں مخالف اُمیدوار ہوں گے ان کے بے سروپا الزامات آئندہ انتخابات کی غیر منطقی سیاسی داؤ پیچ ہے ۔الیکشن کمیشن اس کے پروپیگنڈے کا نوٹس لے ۔پرویز خٹک نے کہاکہ آصف لقمان کو یاد رکھنا چاہیئے کہ ہماری اتحادی حکومت میں لوکل گورنمنٹ کا محکمہ جماعت اسلامی کے پاس رہااور اُن کے الزامات کی زد میں اُس کی اپنی جماعت ہے ۔صرف مجھ پر الزامات سیاسی مقاصد کا حصول نہیں تو کیا ہے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ آصف لقمان اپنے الزامات واپس لیں اور معافی مانگے۔ آصف لقمان بے سروپا الزامات کے ذریعے میری ساکھ کونقصان پہچانے پر بھر پور قانونی کاروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پرویز خٹک نے کہاکہ آصف لقمان پانچ سال تک حکومت میں بھر پور اتحاد کے دوران آصف لقمان کو اپنی اتحادی حکومت میں کوئی نقص نظر نہ آنے پر تعجب ہے۔پرویز خٹک نے مزید واضح کیا کہ امیر جماعت اسلامی کے سیاسی مشیر نے بی آر ٹی اور دیگر میگا پراجیکٹس میں کرپشن کا شوشہ چھوڑ کر بد اعتمادی کو جنم دیا ہے کیونکہ ہماری حکومت کے پانچ سالوں کے دوران اُن کی جملہ قیادت تمام فیصلوں میں ہمارے ساتھ آن بورڈ رہی ہے ۔پشاور ریپڈ بس سمیت میگا پراجیکٹس آصف کے الزامات سے لگتا ہے کہ وہ اپنی جماعت سمیت پی ٹی آئی کے خلاف دوسروں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں اس کا پروپیگنڈہ اسی طرف اشارہ کر تا ہے کیونکہ یہ ہمارے ساتھ ساتھ اُن کی جماعت کی بد نامی کا باعث بھی بنے گی حالانکہ ان میں کوئی صداقت نہیں اور ان کا واحد مقصد سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنا ہے جو لامحالہ اُن کے خلاف جائے گی ۔