News Details
07/05/2018
کوئٹہ کوئلہ کان میں شانگلہ کے 25 افراد کی ہلاکت پرانتہائی دُکھ اور افسوس کا اظہار
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا خٹک نے کوئٹہ کوئلہ کان میں شانگلہ کے 25 افراد کی ہلاکت پرانتہائی دُکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ غم کی اس گھڑی میں پسماندگان کے دُکھ درد میں برابر کے شریک ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ کے ترجمان شوکت علی یوسفزئی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پرویز خٹک نے کہاکہ کوئلہ کان میں آئے روز مزدور مرتے ہیں ۔ مزدوروں کی جان کی حفاظت کیلئے کوئی نظام نہیں۔ شوکت یوسفزئی نے انہیں بتایا کہ صوبائی اسمبلی میں وہ قرارداد جمع کرا چکے ہیں جس میں کوئلہ کے مزدوروں کے حقوق، جان و مال کا تحفظ اور انشورنس پالیسی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا وزیراعلیٰ نے مرنے والے مزدوروں کے ورثاء کو تین تین لاکھ روپے دینے کیلئے ڈی سی شانگلہ کو ہدایت کی کہ وہ فوری طور پر جاں بحق ہونے والوں کے کوائف بھجوائے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وہ صوبے میں کوئلہ کان کے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور انشورنس پالیسی یقینی بنانے کیلئے موثر قانون سازی کریں گے ۔ شوکت یوسفزئی نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ شانگلہ بہت پسماندہ علاقہ ہے روزگار کے مواقع نہ ہونے کی وجہ سے لو گ دوردراز اضلاع حتیٰ کہ دوسرے صوبوں میں جا کر محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ ان کی حکومت آئندہ ضلع شانگلہ کو سیاحت کا مقام بنائے گی نئے نئے سیاحت کے علاقے دریافت کئے جائیں گے جس سے مقامی سطح پر روزگار کے مواقع دستیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ بشام چکسیر کو تحصیل اور کانا کو سب تحصیل کا درجہ دینے سے بھی لوگوں کو فائدہ ہو گا انہوں نے شانگلہ دورہ کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہاکہ وہ جلد شانگلہ کا دورہ کریں گے ۔