News Details
18/04/2018
شہر میں زیرتعمیر ٹریفک کے میگا منصوبے پشاور ریپڈ بس ٹرانزٹ کا چمکنی سے قلعہ بالا حصار تک ریچ ون اگلے دو ہفتوں میں مکمل کر کے افتتاح کیلئے تیار کر لیا جائے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ شہر میں زیرتعمیر ٹریفک کے میگا منصوبے پشاور ریپڈ بس ٹرانزٹ کا چمکنی سے قلعہ بالا حصار تک ریچ ون اگلے دو ہفتوں میں مکمل کر کے افتتاح کیلئے تیار کر لیا جائے اسی طرح سوئیکارنو چوک سے حیات آباد اور کارخانو مارکیٹ تک باقی مراحل کی بروقت تکمیل کیلئے کام بھی دن رات کئی شفٹوں میں تیز کیا جائے انہوں نے واضح کیا کہ اگلے دس روز میں چمکنی تا کارخانو مارکیٹ بی آر ٹی کے دونوں اطراف میں سڑکوں کو ہر صورت میں پختہ کرکے ٹریفک کیلئے مکمل طور پر کھول دیا جائے جبکہ بی آر ٹی کے مین کوریڈور کے اطراف میں جرسی بیرئیر اور سٹیل کے حفاظتی جال کی تنصیب بھی ساتھ ساتھ مکمل کی جائے تاکہ عام ٹریفک کی آمد و رفت میں خلل پیدا نہ ہو انہوں نے جی ٹی روڈ سے ملحقہ سروس روڈز کو بھی چمکنی سے سپن جمات تک ملبے سے صاف اور پختہ کرکے ان پر ٹریفک بتدریج بحال کرنے کی ہدایت کی وزیر اعلیٰ نے بی آر ٹی پر کام کے سلسلے میں سوئی گیس حکام کے تعاون کو سراہا تاہم پیسکو حکام کو بعض مقامات پر مین ٹرانسمیشن لائن اور پول ہٹانے جبکہ ٹرانزمز کی تکمیل میں حائل رکاوٹیں ترجیحی بنیادوں پر دور کرنے کی ہدایت کی ۔ وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں بی آر ٹی پر پیش رفت سے متعلق ہفتہ وار جائزہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے اجلاس میں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد وزیر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹری ہائے ٹرانسپورٹ، منصوبہ بندی و ترقیات، ایس ایس یو کے سربراہ، ڈی جی پی ڈی اے، جی ایم ٹرانس پشاور، کمشنر و ڈپٹی کمشنر پشاور، ایس ایس پی ٹریفک، چاروں ٹاؤنز کے ناظمین و نائب ناظمین اور کنسلٹنٹ و ٹھیکیداروں کے علاوہ پیسکو اور سوئی ناردرن گیس کے حکام نے بھی شرکت کی پرویز خٹک نے بی آر ٹی مین کوریڈور اور اطراف میں بجلی اور سوئی گیس کی ٹرانسمیشن لائنوں کو ہٹانے اور متبادل انتظامات کا عمل زیادہ تیز بنانے کی ہدایت بھی کی انہوں نے کہا کہ جی ٹی روڈ پر بجلی کے ہائی پاور پول ہٹانے کے بعد جدید پول لگائے جائیں پرانے پول زیادہ جگہ گھیرنے کے علاوہ میونسپلٹی، ٹریفک اور شہریوں کیلئے تکالیف کا باعث بنتے ہیں پرویز خٹک نے پشاور ترقیاتی ادارہ کو بھی ہدایت کی کہ جی ٹی روڈ پر بی آر ٹی کے مین کوریڈور کے اطراف میں سڑکوں پر اسفالٹ ڈالنے اور ٹریفک کی روانی شروع ہونے کے ساتھ ہی شجر کاری اور خوبصورتی کا عمل بھی دوبارہ شروع کیا جائے تاکہ منصوبے کی وجہ سے پودوں اور گرین بیلٹس کو پہنچنے والے نقصانات کی تلافی بھی ہوتی رہے انہوں نے اگلے مہینے بی آرٹی بسوں کی آمد کے پیش نظر ان کی مناسب پارکنگ اور دیکھ بھال کی سہولیات یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی ۔انہوں نے ہدایت کی کہ تمام بس سٹیشنز کو پلیٹ فارمز کی طرز پر مسافروں کی پیدل آمدورفت کیلئے با سہولت بنایا جائے جبکہ سائیکل ٹریک اور فٹ پاتھ کی سہولیات بھی جدید طرز پربنائی جائیں ۔بس سٹیشنز میں سیڑھیوں ، ٹائلٹ، آبنوشی ، ٹکٹ مشین ، ایلی ویٹر اور سکیورٹی چیک گیٹس کی تنصیبات میں بچوں اور عمر رسیدہ شہریوں کی سہولت کا بطور خاص خیال رکھا جائے جبکہ سی سی ٹی وی سسٹم اور سائن بورڈز کو بھی جدید سکیورٹی نظام اور خوبصورتی کے پہلوؤں کے مطابق مکمل کیا جائے اس موقع پر وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ اس عظیم الشان منصوبے پر زمینی تعمیرات اور انفراسٹرکچر کا بنیادی کام مختلف اختتامی مراحل میں پہنچ چکا ہے منصوبے کے انڈر پاسز کے اوپر یو ٹرن ٹریفک کیلئے کھول دیئے گئے ہیں جن میں جنرل بس سٹینڈ ، ہشت نگری، یونیورسٹی ٹاؤن اور حیات آباد کے مصروف ترین مقامات شامل ہیں ۔ اسی طرح جرسی بیریئر ز پر بھی کام زور وشور سے شروع ہے اورچمکنی سے بی آر ٹی کے اوورہیڈ پلوں اور راستوں پر دیو ہیکل کرینوں کے ذریعے گرڈ ڈالنے ،ٹریکس کی تعمیر اور انہیں مکس ٹریفک کیلئے کھولنے کا عمل بھی شروع کردیاگیا ہے ۔وزیر اعلیٰ نے تینوں ریچز میں مخلوط ٹریفک لین کی تیز رفتار تکمیل یقینی بنانے اور آئی ٹی ایس کومشتہرکرنے کی ہدایت کی انہوں نے پراجیکٹ کا آپریشنل پلان ہر لحاظ سے قابل عمل اور حقیقت پسندانہ رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک دیرپا منصوبہ ہے جس کے معیار پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے ۔